دنیا

سعودی عرب کا کئی سال بعد تیل کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کا اعلان

کمپنی کو تیل کی یومیہ پیداوار ایک کروڑ 20 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ 30 لاکھ بیرل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، سی ای او آرامکو

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ وہ ایک دہائی سے زائد عرصے بعد پہلی بار تیل کی پیداوار بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

سعودی حکام کی جانب سے یہ بیان اس کے اس اعلان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے کہ اس کے تیل کی سپلائی میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

دنیا کے 100سے زائد ممالک میں پھیلنے والے کورونا وائرس نے تیل کی صنعت پر بھی بری طرح اثر ڈالا ہے اور مارکیٹ شیئر کی لڑائی میں خام تیل کی عالمی قیمتیں کئی گنا نیچے آگئی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق سی ای او امین ناصر نے بیان میں کہا کہ 'سعودی عرب کی وزارت توانائی نے تیل پیدا کرنے والی سعودی کمپنی آرامکو کو یومیہ پیداوار ایک کروڑ 20 لاکھ بیرل سے بڑھا کر ایک کروڑ 30 لاکھ بیرل کرنے کی ہدایت کی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'کمپنی اس ہدایت پر جلد از جلد عملدرآمد کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: روس بمقابلہ سعودی عرب تیل کی قیمتوں پر کیا اثر ڈال سکتا ہے؟

اس منصوبے پر عملدرآمد کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا جس میں تیل کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔

روس سے تیل کے معاملے پر تناؤ کے بعد سعودی عرب نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ اپریل میں اپنی تیل کی سپلائی کو ریکارڈ سطح پر لے جائے گا۔

ریاض نے تیل کی پیداوار اور اس کی قیمتوں میں اضافے کے لیے نئے مذاکرات کی ماسکو کی تجویز مسترد کردی تھی۔

بدھ کے روز برینٹ خام تیل کی قیمت 1.2 فیصد کمی کے بعد 36.77 ڈالر فی بیرل رہی۔

گزشتہ ہفتے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور روس کے درمیان تیل سپلائی کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد سعودی عرب کا پیداوار بڑھانے کا یہ اعلان ماسکو سے تیل کی قیمت کی جنگ کو بڑھاوا دینے کے قدم کے طور پر دیکھا جائے گا۔

مزید پڑھیں: عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 30 فیصد تک کم ہوگئی

سعودی آرامکو کا کہنا تھا کہ وہ اپریل میں خام تیل کی سپلائی اپنی پیداواری صلاحیت سے یومیہ 3 لاکھ بیرل بڑھا کر ایک کروڑ 23 لاکھ بیرل کردے گی۔

تیل پیدا کرنے والے دو بڑے ممالک سعودی عرب اور روس کے درمیان تنازع کے باعث پیر کو خام تیل کی قیمت میں 25 فیصد تک کمی آئی تھی، جس کے بعد وال اسٹریٹ اور دیگر اسٹاک مارکیٹوں میں گھبراہٹ دیکھی گئی تھی جو پہلے ہی کورونا وائرس کی وبا سے بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔