پاکستان

'ذاتی وجوہات پر خاموش تھی، اگر آج بولوں گی تو کیا میڈیا دکھائے گا'

میں خاموش تھی جس کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں، قیادت کہے گی تو سامنے آؤں گی، نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز صفدر نے کئی ماہ بعد خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ 'میں خاموش تھی جس کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں، اگر آج میں بولوں گی تو کیا میڈیا دکھائے گا؟'

اس موقع پر مریم نواز کے سوال پر ایک صحافی نے قدرے مسکراتے ہوئے کہا کہ 'کوشش کریں گے'۔

مزیدپڑھیں: حکومت کا مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'میرے والد لندن میں زیر علاج ہیں، میں نہیں چاہتی کہ میری وجہ سے ان کو کوئی تکلیف ہو۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ڈرا دھمکا کر روک سکتا ہے تو وہ یہ جان لے کہ سویلین بالادستی اور آئین کے ساتھ جو تعلق ہے پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے'۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب میری قیادت سمجھے گی اور ہدایت کرے گی میں آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کروں تو مجھے پیچھے نہیں پائیں گے۔

علاوہ ازیں میڈیا سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'مجھے میڈیا پر دکھانے پر پابندی ہے، خوف کا یہ عالم ہے، مجھے سے زیادہ میڈیا پابندیوں کی زنجیر میں جکڑا ہوا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر حکومت کو 7 روز میں فیصلے کا حکم

انہوں نے کہا مجھے میڈیا سے ہمدردی ہے، میڈیا جو دیکھنا چاہتا ہے وہ نہیں دکھا سکتا، ماضی میں میڈیا پر اتنا برا وقت نہیں آیا۔

لندن میں زیر علاج مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے متعلق انہوں نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کے دل کی ایک شریان 90 فیصد بند ہے۔

مریم نواز نے ان خبروں کی تردید کی کہ جس میں نواز شریف سے متعلق کہا گیا تھا کہ 'نوازشریف نے مریم نواز کی لندن میں موجودگی کے بغیر علاج کرانے سے انکار کردیا'۔

انہوں نے واضح کیا کہ 'نواز شریف نے صرف یہ کہا تھا کہ مریم نواز کی تاریخیں قریب ہیں، اس لیے تھوڑا انتظار کرلیتا ہوں'۔

مریم نواز نے کہا کہ 'یقیناً والد صاحب کا دل کرتا ہوگا کہ گھر کے تمام افراد ان کے ساتھ ہوں کیونکہ میری والدہ کی رحلت کو زیادہ عرصہ بھی نہیں ہوا'۔

مزید پڑھیں: بیرون ملک جانے کا معاملہ، مریم نواز کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

انہوں نے کہا کہ 'بہن اور بطور مسلم لیگ (ن) کی ورکر کی حیثیت سے شاہد خاقان عباسی کو خراج تحسین پیش کرنے آئی ہوں کہ انہوں نے بغیر کسی الزام اتنی لمبی جیل کاٹی اور پارٹی نظریے پر قائم رہے'۔

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ تمام رکاوٹوں کے باوجود مریم نواز کا ایک بڑا مقام پاکستان کی سیاست میں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب ملک کر مریم نواز کے شانہ بشانہ کام کریں گے، اصولوں پر قائم رہیں گے اور ملک میں آئین کی حکمرانی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مریم نواز کی خاموشی سے متعلق بہت سے سوالات نے جنم لیا، انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کے دل میں جگہ پیدا کی، سیاست میں ایک مقام پیدا کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان اور جماعت کو ضرورت ہوگی، مریم نواز کو اپنے ہمراہ پائیں گے۔

مسلم لیگ کے دو نعرے، ووٹ کو عزت دو، وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز

بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال کی رہائش پر ان سے ملاقات کے بعد مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی، رانا ثنا اللہ، سعد رفیق سمیت دیگر رہنماؤں کو دیکھ کر نواز شریف کا سر فخر سے بلند ہوا ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدرمریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دو نعرے ہیں ایک ووٹ کو عزت دو اور دوسرا وزیراعظم نواز شریف۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے رہنما پابند سلاسل رہے، تمام رہنما مبارک باد کے مستحق ہیں جو اپنے نظریے اور پارٹی کے منشور سے قائم رہے۔

جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کی گرفتاری پر انہوں نے کہا کہ میڈیا پر کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، خبر تو رک جائے لیکن سچ نہیں رکے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جتنی مرضی چاہیں معاملات کرلیں، نواز شریف کی حکومت ہی واپس آئے گی۔

مسلم لیگ (ن) ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر قائم رہیں گی؟ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نعرے پر قائم ہیں۔

مسلم لیگ (ن) قائد اعظم کے سیاسی نظریات کی وارث ہے، احسن اقبال

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ یہ حکومت جتنے جھوٹے مقدمات بنائے اور جیلوں میں ڈالے لیکن ہم اپنے نظریے سے پیھچے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) قائد اعظم کے سیاسی نظریات کی وارث ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہماری حکومت کو ختم کیا گیا جو اندھیروں کی جگہ روشنی لائی، آج دوبارہ پاکستان میں اندھیرے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ختم کی گئی جس نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو پہچان دی ، آج سی پیک کو مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا دورہ پاکستان، افغان مہاجرین سے ملاقات

خیبرپختونخوا میں پولیو کے مزید 6 کیسز کی تصدیق

بچوں کے رونے، تنگ کرنے اور ان کی توڑ پھوڑ سے بچنے کی 7 حکمت عملیاں