پاکستان

ملک کی مغربی سرحد بند کرنے، 23 مارچ کی پریڈ منسوخ کرنے کا فیصلہ

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
|

قومی سلامتی کمیٹی نے ملک میں کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ایران اور افغانستان کے ساتھ بارڈر بند کرنے اور 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریبات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے بعد وزارت داخلہ سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کا مغربی بارڈر 14 روز کے لیے بند کیا جارہا ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا یہ فیصلہ تینوں برادر ممالک کے بہترین مفاد میں کیا گیا ہے جس کا اطلاق 16 مارچ سے ہوگا۔

اجلاس میں موجود باوثوق ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کے صرف ایئرپورٹس کراچی، لاہور اور اسلام آباد کو محدود تعداد میں بین الاقوامی پروازیں آپریٹ کرنے کی اجازت دی جائے گی، جبکہ دیگر ہوائی اڈوں کو صرف مقامی پروازیں آپریٹ کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایران سے واپس آنے والے زائرین کی دوبارہ اسکریننگ کی جائے گی اور اگر ان کا ٹیسٹ مثبت آیا تو انہیں قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

حکام نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی تقریبات کا انعقاد نہ کریں، جبکہ بڑے عوامی اجتماعات سے اجتناب کیا جائے۔

حکام نے ڈان نیوز کو بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ آتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو اس خطرے سے نمٹنے کے لیے مرکزی کردار دیا جائے، جبکہ انتظامیہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھی اس حوالے سے روابط قائم کریں گی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر 23 مارچ کو یوم پاکستان کی ہونے والی تقریبات بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملک بھر کے تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ 'قومی سلامتی کمیٹی نے ملک بھر کے تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، تعلیمی اداروں میں نجی و سرکاری اسکولز، کالجز، جامعات اور مدارس شامل ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق 27 مارچ کو مشاورت کی جائے گی اور آگے کا فیصلہ کیا جائے گا۔'

واضح رہے کہ دنیا بھر کو متاثر کرنے والی عالمی وبا پاکستان میں بھی پھیلتی جارہی ہے اور اس سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ کا دارالحکومت کراچی متاثر ہو رہا ہے جہاں جمعہ کو ایک اور نئے کیس کی تصدیق کردی گئی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق 52 سالہ شخص 2 روز قبل اسلام آباد سے کراچی پہنچا تھا جس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں کورونا وائرس کا شکار مریضوں کی مجموعی تعداد 15 ہوگئی ہے جس میں سے 14 کیسز کراچی جبکہ ایک حیدرآباد میں سامنے آیا۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 21 ہے جس میں کراچی کے بعد سب سے زیادہ مریضوں کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دے چکا ہے۔