صحت

پاکستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے کٹس کی تیاری میں کامیابی

کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے نسٹ کی تیار کردہ ٹیسٹنگ کٹس کی لاگت درآمدی کٹس کے مقابلے میں ایک چوتھائی کم ہوگی۔

پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) نے نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے کٹ کی تیاری میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

نسٹ کے فیس بک پیج کے مطابق یونیورسٹی کے عطا الرحمن اسکول آف اپلائیڈ بائیو سائنز (اے ایس اے بی) نے مالیکیولر ڈائیگنوسٹک ایسیز کی تیاری میں کامیابی حاصل کی ہے جو کووڈ کی تشخیص کرنے میں مددگار ہے۔

یہ کامیابی چین کے ووہان انسٹیٹوٹ آف وائرلوجی، جرمنی کے ڈی زی آئی ایف، امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی اور آرمڈ فورسز انسٹیٹوٹ آف پیتھالوجی راولپنڈی کے تعاون سے حاصل کی گئی۔

کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے نسٹ کی تیار کردہ ٹیسٹنگ کٹس کی لاگت درآمدی کٹس کے مقابلے میں ایک چوتھائی کم ہوگی۔

یونیورسٹی کے مطابق ان کٹس کی تیاری اس وقت ہوئی ہے جب دنیا میں نوول کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی رفتار ایسی ہے جس کی نظیر نہیں ملتی جبکہ سائنسدان اور محققین اس ناقابل علاج مرض کے علاج کے لیے ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔

نسٹ کے مطابق ان کٹس میں روایتی اور رئیل ٹائم پولیمر چین ری ایکشن (پی سی آر) طریقہ کار شامل ہے، جن کی مدد سے موثر طریقے سے مریضوں کے نمونوں اور لیبارٹری کنٹرولز کو ٹیسٹ کیا جاسکے گا۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں نوول کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے نتیجے میں کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے درکار کٹس کی قلت کا سامنا ہے، جبکہ ان کی لاگت بھی کافی زیادہ ہے۔

نسٹ کے عطا الرحمن اسکول آف اپلائیڈ بائیو سائنز کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر انیلا اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی زوہیب کی ٹیم نے اس کٹس کی تیاری میں کامیابی حاصل کی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، اسلام آباد، کراچی کے بعد اتوار کو لاہور میں بھی کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا جبکہ تفتان سے سکھر منتقل کیے گئے زائرین میں سے 13 کے طبی ٹسیٹ مثبت آئے ہیں جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 53 ہوگئی۔

15 مارچ کو ملک میں مجموعی طور پر 20 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ سندھ میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 35 ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین

چین کے شہر ووہان سے دسمبر 2019 میں پھیلانے والا کورونا وائرس 15 مارچ کی شام تک دنیا کے تقریباً 156 ممالک تک پھیل چکا ہے اور دنیا بھر میں ایک لاکھ 56 ہزار 400 سے زائد افراد کو متاثر کرچکا ہے جبکہ مجموعی طور پر 5 ہزار 833 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

اب حیران کن طور کورونا وائرس کے کیسز چین کے بجائے یورپ، امریکا، افریقہ اور مشرق وسطیٰ سمیت دیگر خطوں میں سامنے آ رہے ہیں، تاہم کورونا وائرس کے نئے کیسز سب سے زیادہ یورپ میں ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔

یورپ کے دیگر ممالک سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، ناروے، سویڈن اور نیدرلینڈ میں بھی ایک ہزار سے 1400 تک کیسز رپورٹ ہو چکےہیں۔

چین کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں 1441 اٹلی میں ہوئی ہیں، ہلاکتوں کے حوالے سے دوسرے 611 کے ساتھ ایران دوسرے، 196 کے ساتھ اسپین تیسرے، 91 کے ساتھ فرانس چوتھے، 72 کے ساتھ جنوبی کوریا پانچویں اور 60 کے قریب تک ہلاکتوں کے ساتھ امریکا چھٹے نمبر پر ہے۔

کورونا وائرس سے صحت یاب کچھ افراد میں پھیپھڑوں کی کمزوری کا انکشاف

چین میں نئے کورونا وائرس کا پہلا مریض گزشتہ سال 17 نومبر کو سامنے آیا

کویت میں اذان کے ذریعے لوگوں کو گھروں میں نماز ادا کرنے کی ہدایت