پاکستان

کورونا کے باعث 34 ٹرینوں کو مکمل طور پر بند کر دیا، شیخ رشید

ریلوے نے اب تک بند ہونے والی ریل گاڑیوں کی وجہ سے 8 کروڑ روپے واپس کردیے ہیں، وفاقی وزیر
|

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر مزید ٹرینوں کو معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 34 ریل گاڑیوں کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔

شیخ رشید احمد نے مزید ٹرینوں کی بندش کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے باعث ریلوے نے 34 ٹرینوں کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے، جس سے دو لاکھ مسافروں کی تعداد کم ہو کر ایک لاکھ 60 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرینیں 134 سے کم کردی ہیں اور اب 100 ٹرینیں ٹریک پر چلا کریں گی جس میں 12 سے 15 ٹرینیں فریٹ کی چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس کے باعث 12 ٹرینیں بند کرنے کا اعلان

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ جن مسافروں نے اپنی منزل پر پہنچنے کے لیے ٹکٹیں بک کروائی تھیں وہ بند ہونے والی ٹرینوں کے بجائے کسی بھی ٹرین سے جا سکتے ہیں یا ٹکٹیں واپس لے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک ریلوے نے بند ہونے والی ریل گاڑیوں کی وجہ سے 8 کروڑ روپے واپس کردیے ہیں۔

ریلوے اسٹیشنوں میں حفاظتی اقدامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ریلوے نے اسٹیشنوں پر کورونا وائرس سے بچنے کے لیے صفائی کے انتظامات کر دیے ہیں اور مسافروں کے معیار پر پورا اترنے کی کوشش کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ وزیر ریلوے نے گزشتہ روز کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر مسافروں کے رش کو کم کرنے کے لیے 12 ٹرینیں بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریلوے حکام کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد 22 مارچ سے 12 ٹرینوں کو بند کر رہے ہیں اور اگر مزید ضرورت محسوس ہوئی تو 25 تاریخ کو دوبارہ اجلاس کرکے یکم اپریل سے مزید 20 ٹرینیں بند کی جائیں گی۔

تاہم ایک روز بعد ہی انہوں نے 34 ٹرینوں کو مکمل بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: کراچی میں پہلی ہلاکت، پنجاب میں مزید کیسز سے ملک میں 464 افراد متاثر

انہوں نے 22 مارچ سے بند ہونے والی ٹرینوں کے حوالے سے کہا تھا کہ خوشحال خان خٹک، اکبر ایکسپریس، سندھ ایکسپریس، شاہ لطیف ایکسپریس اور روہی ایکسپریس اپ اینڈ ڈاؤن بند کی گئی ہیں۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ 3 سے 4 روز میں 8 کروڑ روپے ری فنڈ کردیے ہیں اور جو لوگ ان ٹرینوں کی ٹکٹس ری فنڈ کروانا چاہیں گے انہیں 100 فیصد رقم کی ادائیگی کی جائے گی۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے واضح کیا تھا کہ مال گاڑیاں ویسے ہی چلتی رہیں گی اور سامان کی نقل و حمل جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم ٹرینوں کی صفائی کا خاص انتظام کرنے جارہے ہیں، اس کے علاوہ ریلوے اسٹیشنز کو صاف کر رہے ہیں جبکہ ہمارے پاس موجود طبی آلات سے مسافروں کی اسکریننگ بھی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کووڈ 19 (نوول کورونا وائرس) دنیا کے 160 ممالک تک پھیل چکا ہے اور اب تک اس سے دنیا بھر میں 2 لاکھ 2 لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد متاثر متاثر ہوچکے ہیں۔

اس عالمی وبا کے باعث اب تک 10 ہزار 30 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ اٹلی 3 ہزار 405 اور چین میں 3 ہزار 253 افراد جان سے گئے۔

تاہم یہ وائرس دنیا بھر کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد464 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس عالمی وبا سے پاکستان میں 3 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

سارک اجلاس میں معاون خصوصی کے بیان پر بھارتی ردعمل مسترد

افرا تفری نہ پھیلائیں، یہ کورونا سے زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے، عمران خان

کورونا وائرس، اٹلی کے ہسپتالوں کا حال ظاہر کرنے والی وائرل ویڈیو