دنیا

کورونا وائرس: برطانیہ کا کم آمدنی والے ملازمین کو تنخواہ دینے کا اعلان

ہوٹل اور دیگر اداروں میں کام کرنے والوں کو حکومت تنخواہ کا 80 فیصد ادا کرے گی، چانسلر رشی سینک

برطانوی حکومت نے عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے ملازمتوں پر نہ جانے والے ملازمین کو تنخواہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق چانسلر رشی سینک نے بتایا کہ حکومت ملازمین کو ان کی تنخواہ کا 80 فیصد ادا کرے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ ملازمین جو ماہانہ ڈھائی ہزارپاؤنڈز تک کمارہے تھے انہیں حکومتی فیصلے سے فائدہ ہوگا۔

مزیدپڑھیں: کورونا وائرس کا خطرہ اور 100 سالہ برطانوی شخص کی شادی

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ اس غیرمعمولی اقدام سے بے روزگاری نہیں بڑھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وائرس کی وجہ سے متعدد ہوٹلز اور کھانے پینے والی جہگیں بند ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومتی پیکج ان اداروں کو دیا جائے گا جہاں مالکان نے کورونا وائرس کی وجہ سے اپنے ملازمین کو نکال دیا۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کی اپنے کاموں پر واپسی ضروری ہے اور انہیں ہی پیکج فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک ہزار 500 سے تجاوز کر گئی

چانسلر نے بتایا کہ حکومتی اقدام کی بدولت لوگ اپنی ملازمتیں بچاسکیں گے، ہم جانتے ہیں کہ لوگ اپنی ملازمتوں کی وجہ سے بہت پریشان ہیں کیونکہ مورگیج سمیت دیگر بلز کی ادائیگی کرنی ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں 21 مارچ تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی 4 ہزار سے تجاوز کرگئی تھی اور جن میں 173 افراد ہلاک ہوگئے۔

دنیا بھر میں 21 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کے 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد تقریباً ساڑھے 11 ہزار تک جا پہنچی ہے تاہم 90 ہزار کے قریب مریض صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

زیادہ تر افراد میں کورونا وائرس کی صرف معمولی سے معتدل علامات ظاہر ہوتی ہیں مثلاً کھانسی، بخار وغیرہ لیکن کچھ افراد بالخصوص ضعیفوں اور پہلے سے صحت کے مسائل کا شکار افراد اس سے شدید بیمار ہوسکتے ہیں جس میں نمونیہ بھی شامل ہے۔

'بھارت نسل پرستانہ برتری کے خطرناک نظریے پر عمل پیرا ہے'

خیوا، وسطی ایشیا کے ماتھے کا جھومر

عوام کا لاوا پھٹا تو سلیکٹرز بھی اس سے محفوظ نہیں رہ سکیں گے، بلاول بھٹو