اسرائیلی ایجنسی موساد کا کورونا وائرس کے خلاف پُراسرار کردار
دنیا کی شاطر خفیہ ایجنسیوں میں شمار ہونے والی اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کو حکومت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے اس دور میں حکومت کا ساتھ دے۔
اسرائیلی حکومت نے اپنی خفیہ ایجنسی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ دنیا بھر سے کہیں سے بھی، کسی بھی ذرائع سے اور کسی بھی طریقے سے وینٹی لیٹرز، فیس ماسک اور طبی عملے کے لیے حفاظتی لباس کا انتظام کریں۔
اسرائیلی اخبار دی ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ خفیہ ایجنسی موساد نے 30 مارچ کو حکومت کو بتایا کہ ایجنسی نے مزید 27 وینٹی لیٹرز حاصل کرلیے ہیں جب کہ خفیہ ایجنسی مزید وینٹی لیٹرز حاصل کرنے میں کوشاں ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ موساد کی جانب سے اس سے قبل بھی وینٹی لیٹرز سمیت دیگر طبی آلات اور ٹیسٹ کٹ اسرائیلی حکومت کو فراہم کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے کورونا وائرس کے ملک میں پھیلنے کے وقت ہی موساد کو دنیا بھر سے کہیں سے بھی، کسی بھی ذرائع سے اور کسی بھی طریقے سے طبی آلات حاصل کرنے کا ٹارگٹ دیا تھا اور اس ضمن میں ٰخفیہ ایجنسی نے اب تک اہم کردار ادا کیا ہے۔
موساد نے حکومت کو 27 وینٹی لیٹرز دینے سے کچھ دن قبل ہی 20 ہزار کورونا ٹیسٹ کٹ، 25 ہزار این 95 فیس ماسک اور 700 طبی عملے کے لیے حفاظتی لباس بھی فراہم کیے تھے۔
موساد نے حکومت کو مذکورہ طبی آلات فراہم کرنے کی مزید معلومات فراہم نہیں کی تھی اور نہ ہی خفیہ ایجنسی اس بات کی پابند ہے کہ وہ حکومت کو بتائے کہ اس نے کون سی چیز کن شرائط پر کس ملک سے حاصل کی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق جب سے موساد کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے میڈیکل آلات کا ٹاسک دیا گیا ہے تب سے اسرائیل نے 160 وینٹی لیٹرز حاصل کرلیے ہیں جب کہ سب سے پہلے موساد نے ہی حکومت کو کورونا کے ٹیسٹ کٹ فراہم کیے تھے۔
ابتدائی طور پر موساد نے حکومت کو ایک لاکھ کورونا ٹیسٹ کیے فراہم کیے تھے جس کے بعد خفیہ ایجنسی نے مزید مہارت سے کام کرتے ہوئے حکومت کے لیے 4 لاکھ ٹیسٹ کٹ کا بندوبست کیا۔
اس وقت موساد اپنے ملک کو کورونا سے جنگ لڑنے کے لیے وینٹی لیٹرز سمیت فیس ماسک اور طبی عملے کے لیے حفاظتی کٹ بھی دنیا بھر سےحاصل کرکے دے رہی ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ موساد کس طرح سے اور کن ممالک سے یہ آلات کیسے حاصل کر رہی ہے۔
اسرائیل میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور وہاں پر وینٹی لیٹرز کی مجموعی تعداد 2800 تک ہے اور ماہرین نے ملک میں کم سے کم 5 ہزار وینٹی لیٹرز کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی سائسندانوں نے چند ہفتے قبل یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں، تاہم تاحال اسرائیل کی جانب سے ایسا کوئی اعلان سامنے نہیں آ سکا جب کہ اب اسرائیل وینٹی لیٹرز سمیت فیس ماسک جیسی چیزوں کی قلت کا سامنا بھی کر رہا ہے۔
اسرائیل میں 30 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 4 ہزار 347 تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 16 تک جا پہنچی تھی۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی خاتون معاون بھی 30 مارچ کو کورونا کا شکار ہوگئی تھیں، جس کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر وزیر اعظم کا بھی ٹیسٹ کیا جائے گا، تاہم تاحال حکومت نے اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔
خاتون معاون خصوصی اس وقت کورونا کا شکار ہوئی تھیں جب ان کے شوہر کو کورونا ہوا۔