پاکستان

متحدہ عرب امارات نے 400 پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا

کورونا وائرس کے پیش نظر دونوں حکومتوں کے درمیان مفاہمت کے تحت قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے، پاکستانی سفار خانہ

متحدہ عرب امارات نے پاکستانی حکومت کے ساتھ اتفاق رائے بعد معمولی جرائم پر جیل بھیجے گئے 400 پاکستانیوں کو رہا کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ سمندر پار پاکستانی کی جانب سے ابو ظہبی میں قائم پاکستانی سفارت خانہ کا ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں قیدیوں کی رہائی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'کووڈ-19 (کورونا وائرس) کے باعث متحدہ عرب امارات کی حکومت پاکستان کی حکومت کے ساتھ ہونے والی مفاہمت کے تحت 400 پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا ہے'۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ان قیدیوں کو متحدہ عرب امارات کی جانب سے دو خصوصی پروازوں کے ذریعے پہنچایا جائے گا'۔

پاکستانی سفارت خانے کے مطابق فلائی دبئی کی دو پروازیں ان قیدیوں کو فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ فیصل آباد اور پشاور میں باچاخان انٹر نیشنل ایئرپورٹ پہنچا دیں گی۔

مزید پڑھیں:کوروناوائرس:ہزاروں پاکستانی متحدہ عرب امارات سے واپسی کے منتظر

متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر ردعل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 'حکومت پاکستان آزمائش کے وقت میں برادر متحدہ عرب امارات کی حکومت کے اس قدم پر شکرگزار ہے'۔

سفارت خانے کا کہنا تھا کہ 'ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانہ اور دبئی میں قونصل جنرل آف پاکستان متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ قیدیوں کی فوری پاکستان واپسی کے لیے کوششیں کررہے ہیں'۔

بیان میں قیدیوں کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں تاہم معمولی جرائم کے مرتکب افراد کی رہائی سے آگاہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس مئی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی جانب سے رمضان میں عام معافی کے تحت 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا تھا

پاکستانی دفتر خارجہ نے اماراتی میڈیا کو بتایا تھا کہ کم ازکم 262 پاکستانی قیدیوں کو ابوظہبی اور العین، 177 کو دبئی، 52 کو شارجہ، 16 کو فُجیرہ اور 65 کو عَجمان کی جیلوں سے رہا کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے گزشتہ برس کے اعداد و شمار کے مطابق بیرون ملک مقیم 88 لاکھ پاکستانیوں میں سے 11 ہزار 803 افراد مختلف جیلوں میں قید تھے۔

ان میں سے 2 ہزار 937 پاکستانی سعودی عرب، ایک ہزار 842 یونان، 582 بھارت، 177 افغانستان، 242 چین، 188 ایران اور 226 ملائیشیا میں قید تھے۔

مزید پڑھیں:متحدہ عرب امارات نے 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا

دوسری جانب ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی کورونا وائرس کے باعث بندشوں کے بعد متحدہ عرب امارات سے واپسی کے منتظر ہیں تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے دنیا بھر میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے خصوصی پروازوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کے باعث سخت اقدامات کیے گئے ہیں جس کے تحت مساجد، مارکیٹیں اور دیگر عوامی مقامات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

کورونا وائرس سے متحدہ عرب امارات میں کیسز کی تعداد بھی ہزاروں میں پہنچ گئی ہے تاہم ہلاکتوں کی تعداد میں اس قدر اضافہ نہیں دکھا گیا۔

وزیرخارجہ کی برطانوی ہم منصب کو فون، معاشی حوالے سے تشویش سے آگاہ کردیا

ملک میں کورونا وائرس کے کیسز 6 ہزار کے قریب پہنچ گئے، مزید 11 افراد جاں بحق

باجماعت نماز اور تراویح سے متعلق فیصلہ 18 اپریل کو ہوگا، نورالحق قادری