دنیا

نائیجیریا کے صدر کے چیف آف اسٹاف کورونا سے ہلاک

عباکیاری مارچ کے آخر میں جرمنی سے واپسی پر کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے اور زیر علاج تھے، صدارتی بیان

نائیجیریا کے صدر محمد بوحاری کے چیف آف اسٹاف عبا کیاری کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کے صدارتی دفتر سے جاری بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ عباکیاری کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد انتقال کرگئے ہیں۔

بیان میں عباکیاری کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'مرحوم کا کووڈ-19 (کورونا وائرس) مثبت آیا تھا اور انہیں طبی امداد دی جارہی تھی تاہم وہ 17 اپریل 2020 کو دم توڑ گئے'۔

مزید پڑھیں:عالمی برادری وائرس کو روکنے کیلئے کم لاگت کی ویکسین فراہم کرے، آئی ایم ایف

70 سالہ عباکیاری نائیجیریا میں کورونا وائرس سے شکار ہونے والے اعلیٰ سطح کے عہدیدار ہیں۔

نائیجیریا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق ملک میں اب تک مصدقہ کیسز کی تعداد 493 ہے اور 17 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صدر کے چیف آف اسٹاف دیگر امراض کا بھی شکار تھے اور انہیں صدر کے خاص مشیر کا درجہ حاصل تھا۔

عباکیاری کے حوالے سے کہا جاتا تھا کہ 77 سالہ سابق فوجی اور اب دوسری مرتبہ منتخب ہونے والے حکمران محمد بوحاری پر گہرا اثر تھا اور ان کے اکثر اجلاس کی نگرانی کرتے تھے۔

الجزیرہ کے مطابق عباکیاری کا کورونا وائرس ٹیسٹ مارچ کے آخر میں جرمنی سے واپسی کے بعد مثبت آیا تھا تاہم انہوں نے خود کو قرنطینہ میں منتقل کردیا تھا۔

عباکیاری نے 29 مارچ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ انہیں نائیجیریا کے سب سے بڑے شہر لیگوس کے نجی میڈیکل سینٹر میں منتقل کردیا گیا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے جلد صحت یابی کے بعد واپسی کی امید ظاہر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:دنیا میں وائرس سے تقریباً 22 لاکھ افراد متاثر، لاک ڈاؤن میں نرمی پر خدشات

صدر محمد بوحاری کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن اور دیگر احتیاطی تدابیر سے متعلق مسلسل قوم سے ٹیلی ویژن پر خطاب کر رہے ہیں تاہم عباکیاری کے ٹیسٹ کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تھا۔

نائیجیریا کی حکومت نے دارالحکومت ابوجا اور معاشی مرکز لیگوس میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا جبکہ دیگر خطوں میں متعلقہ گورنرز نے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

محمد بوحاری نے اپنے گزشتہ خطاب میں لاک ڈاؤن سے معاشی نقصانات کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد کی مشکلات کا اندازہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان معاشی ناہمواریوں کے حوالے سے حقیقت کا ادراک ہونے کے باوجود ہم ان پابندیوں میں تبدیلی نہیں کریں گے۔

حکومت کی جانب سے شہریوں کے ریلیف کی خاطر متعدد اقدامات کیے گئے ہیں لیکن بھوک کے شکار عوام کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ دنیا میں اس وقت کورونا وائرس سے اموات کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور مجموعی تعداد ایک لاکھ 56 ہزار 272 ہوگئی ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 22 لاکھ 79 ہزار 189 ہوچکی ہے جبکہ 5 لاکھ 82 ہزار 903 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

براعظم افریقہ میں متاثرین کی تعداد کم ہے جہاں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک جنوبی افریقہ ہے اور یہاں کیسز کی تعداد 2 ہزار 783 اور اموات 50 ہوگئی ہیں۔

مصر میں بھی متاثرین کی تعداد 2 ہزار 844 ہے جبکہ یہاں ہلاکتوں کی تعداد 205 تک پہنچ گئی ہے۔

پی ایم اے کلینک، ٹیلی میڈیسن کلینکس کیلئے ضابطہ اخلاق بنائے، مراد علی شاہ

کورونا وائرس: سویڈن کی شہزادی نے ہسپتال میں ملازمت اختیار کرلی

برطانیہ کا کورونا سے لڑنے کیلئے پاکستان کو 26 لاکھ پاؤنڈ فراہم کرنے کا اعلان