پاکستان

کورونا وائرس: لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد مارکیٹوں میں لوگوں کا رش

عیدالفطر کی تیاریوں کے لیے بازاروں کا رخ کرنے والے شہری احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کرتے دکھائی دیے۔

ملک بھر میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے مارکیٹوں کا رخ کرلیا حالانکہ ہفتہ کے روز ملک میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق حکومت نے کورونا وائرس کے باعث پابندیوں کی وجہ سے معیشت کی بگڑتی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے 9 مئی سے کاروبار مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

راولپنڈی میں ہزاروں لوگ عیدالفطر کی تیاریوں کے سلسلے میں مارکیٹ پہنچے، جن میں سے بیشتر نے سماجی فاصلے کا خیال رکھا اور نہ ہے ماسک پہنے ہوئے تھے۔

کراچی میں بھی کپڑوں، جوتوں اور چوڑیوں کی دکانیں سجی دکھائی دیں، جبکہ دارالحکومت اسلام آباد میں تو لوگ اسٹورز کھلنے کے انتظار میں قطاروں میں کھچا کھچ کھڑے نظر آئے۔

اسی طرح کے مناظر لاہور، کوئٹہ اور پشاور میں بھی دکھائی دیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کرنے کا اعلان

پیشے کے اعتبار سے بینکر اور اپنی بیٹی کے ساتھ راولپنڈی میں شاپنگ کرنے والے عمر شیرازی نے حکومت کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'عید قریب آرہی ہے اور ہمیں اپنے بچوں کے لیے نئے کپڑے خریدنے ہیں، اب یہ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اپنائیں اور قواعد و ضوابط پر عمل کریں۔'

اپنی بہر اور بیٹوں کے ساتھ شاپنگ کرنے والی تہمینہ ستار زیادہ محتاط نظر آئیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم حکومت کے اس فیصلے سے خوش ہیں لیکن ساتھ ہی میرے دل میں یہ خوف ہے کہ اگر یہ بیماری پھیلی تو بہر خطرناک ہوگا، کیونکہ یہاں لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کر رہے۔'

قبل ازیں حکام کی جانب سے چوبیس گھنٹے میں کورونا کے 1700 سے زائد نئے کیسز سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے خبردار کیا تھا کہ اگر حفاظتی ہدایات پر عمل نہ کیا گیا تو کاروبار پر دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع، ہفتے میں 4 دن کاروبار کھولنے کی اجازت

پاکستان کورونا وائرس کا پھیلاؤ دن بدن بڑھ رہا ہے اور نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار 795 ہوگئی ہے جبکہ اموات 636 تک پہنچ چکی ہیں۔

حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی سے قبل بھی ملک میں لوگوں کی بڑی تعداد پابندیوں کو نظرانداز کرتی نظر آرہی تھی اور رمضان میں افطاری سے قبل بازاروں میں بےپناہ رش دیکھا جارہا تھا۔

حکومت پہلے ہی اسکولز جولائی کے وسط تک بند رکھنے کا اعلان کرچکی ہے، جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ اور ملکی پروازیں جلد بحال کرنے کا کوئی منصوبہ نظر نہیں آرہا۔

3 ادویات کا امتزاج کورونا وائرس سے جلد صحتیاب ہونے میں مدد دے، تحقیق

جرمنی، جنوبی کوریا میں نرمی کے بعد کورونا کیسز میں اضافے کی دوسری لہر

ٹرمپ اور سعودی فرمانروا کا دفاعی شراکت داری جاری رکھنے پر اتفاق