صحت

انتہائی معمولی بیماری بھی کورونا کی ممکنہ علامت قرار

اب تک کورونا کی متعدد نئی علامات سامنے آ چکی ہیں جس وجہ سے بیماری کو پہنچاننے میں مدد مل رہی ہے۔

دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس کی ابتدائی علامات ماہرین نے نزلہ، زکام، کھانسی، چھینکنا، بخار اور گردوں کا فیل ہوجانا بتایا تھا۔

تاہم گزرتے وقت کے ساتھ ماہرین نے کورونا وائرس کی بیماری کی متعدد نئی ممکنہ علامات بتائی تھیں۔

اب تک ماہرین نے سونگھنے کی صلاحیت متاثر ہونے سمیت انسانی جلد اور جسم میں آنے والی کئی تبدیلیوں کو ممکنہ طور پر کورونا کی علامات بتایا ہے، تاہم اب ماہرین نے ایک انتہائی عام علامت سے متعلق بھی انکشاف کیا ہے کہ ممکنہ طور پر وہ بھی کورونا کی علامت ہو سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تحقیقی جریدے جاما میں اٹلی کے ڈاکٹرز کی تحقیق شائع ہونے کے بعد اب امریکی ماہر امراض جلد نے بھی پاؤں کی انگلیوں میں سوزش اور خارش ہوجانے کو کورونا کی ممکنہ علامت قرار دیا۔

بوسٹن کے میساچوٹس جنرل ہسپتال کے ماہر امراض جلد اشتھر فریمن کے مطابق اگرچہ عام وبائی امراض میں مبتلا ہونے والے افراد میں بھی جلد کے مسائل ہوجاتے ہیں اور ان کی جلد میں خارش، ریشز اور سوزش ہو جاتی ہے مگر ایسا تقریبا ناممکن ہوتا ہے کہ دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے والے مریضوں کے پاؤں کی انگلیوں اور انگوٹھے کے قریب سرخ ریشز ہوجائیں۔

ان کے علاوہ حال ہی میں تحقیقی جنرل جاما میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا اور سان فرانسسکو یونیورسٹی کے ماہر امراض جلد نے بھی اسپین اور اٹلی کے ڈاکٹرز کی جانب سے کورونا کے مریضوں میں پائی جانے والی مذکورہ عام علامت کی تصاویر اور ویڈیوز پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک مضمون میں لکھا تھا کہ عام طور پر کسی دوسری بیماری یا مرض میں مبتلا شخص کے پاؤں کی انگلیوں اور انگوٹھے میں اس طرح کے سرخ ریشز نہیں ہوتے اور نہ ہی اس جگہ سوزش ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی وہ علامت جو 3 دن میں ظاہر ہوسکتی ہے

ماہرین امراض جلد نے اس علامت کو (کووڈ ٹوئے) کا نام دیا ہے، جس میں کورونا سے متاثرہ شخص کے پاؤں کی انگلیوں اور انگوٹھوں کے درمیان سرخ ریشز پڑ جاتے ہیں اور وہاں خارش ہونے سمیت سوزش بھی ہوجاتی ہے۔

اٹلی کے ماہرین نے انتہائی مختصر کورونا کے مریضوں پر کی جانے والی تحقیق میں بتایا تھاکہ انہوں نے 88 کورونا مریضوں میں سے ہر 5 میں سے ایک مریض میں جلد خراب ہونے کی علامات دیکھیں اور ایسی علامات میں جلد پر سرخ ریشز پڑ جانے کی علامات زیادہ تھیں۔

اسی طرح اسپین کے ڈاکٹرز نے بھی بتایا کہ انہوں نے کم از کم 375 کورونا کے مریضوں کی جلد میں خارش، سوزش اور ریشز کی علامات دیکھیں۔

یکم مئی کو اسپینش اکیڈمی آف ڈرماٹالوجی کے ماہرین نے ایک مختصر تحقیق میں بتایا تھا کہ جلد کے امراض کی عام 5 نشانیاں بھی ممکنہ طور پر کورونا کی علامات ہیں۔

ماہرین نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کورونا کے مریضوں کے علاج کے دوران کی جانے والی تحقیق میں وبا سےمتاثرہ افراد کی جلد یا جسم پر خارش، سوزش اور سرخ ریشز پڑ جانے کے نشانات دیکھے گئے اور یہ علامات ممکنہ طور پر کورونا کی علامات ہوسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی وبا کا دنگ کردینے والا عجیب اثر

ماہرین نے جسم کے خلیات میں خرابی سمیت خسرہ جیسے سرخ نشانات پڑجانے اور گہرے سرخ دھبوں یا نشانات کو بھی کورونا کی ممکنہ علامات میں بتایا تھا۔

اسی طرح تحقیق میں جلد کی شدید خارش جس میں جسم پر سرخ دھبے بن جائیں، اسے بھی کورونا کی علامات میں سے ایک بتایا تھا۔

ماہرین نے تحقیق میں یہ بھی بتایا تھا کہ ممکنہ طور پر کورونا کے مرد مریضوں کے عضو تناسل میں بھی خارش ہوسکتی ہے اور وہ اتنی شدید ہو سکتی ہے کہ نازک عضو سے خون رسنے کےامکانات بھی پیدا ہوجاتے ہیں اور اس علامت سے بعض مریضوں کے اعضا ہمیشہ کے لیے متاثر بھی ہوسکتے ہیں۔

بیرون ممالک سے 400 خواتین ڈاکٹر سندھ میں کورونا مریضوں کی نگرانی میں مصروف

ملک میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 48 تک جا پہنچی

’اگر تم نے کورونا کے مریضوں کا علاج کیا تو گھر آنے کی ضرورت نہیں‘