صحت

اشیا کو چھونے سے کورونا وائرس کے 'پھیلاؤ کے امکانات' سے متعلق نئی ہدایات

اس وقت جانوروں سے انسانوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی کم سمجھا جارہا ہے، امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول

واشنگٹن: امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سطحوں یا اشیا کو چھونے سے آسانی سے نہیں پھیلتا۔

سی ڈی سی نے یہ بیان دیتے ہوئے اپنی پچھلی ہدایات میں تبدیلی کی جن میں اس امکان پر بہت زیادہ زور دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سی ڈی سی نے پہلے خبردار کیا تھا کہ لوگ وائرس رکھنے والی سطح یا چیز کو چھونے اور پھر اپنے منہ، ناک یا ممکنہ طور پر آنکھوں کو چھونے سے وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: نئے کورونا وائرس کی وہ ممکنہ علامات جن کو لوگ نظرانداز کردیتے ہیں

تاہم رواں ہفتے جاری ہونے والی نئی ہدایات میں کہا گیا کہ یہ خیال نہیں کیا جارہا کہ یہ وائرس کے پھیلاؤ کا سب سے اہم طریقہ ہے۔

علاوہ ازیں سی ڈی سی نے اب اس امکان کو وجوہات کی ایک نئی کیٹیگری میں شامل کیا ہے جو وائرس کو تیزی سے پھیلنے کی اجازت نہیں دیتے تاہم ایسے انفیکشنز اب بھی ممکن ہوسکتے ہیں۔

اس تبدیلی کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی ہیلتھ ایجنسی کے عہدیدار نے واضح کیا کہ کورونا وائرس ایک نئی بیماری ہے اور ہم اب بھی اس وائرس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کررہے ہیں۔

سی ڈی سی نے جانوروں سے انسانوں میں باآسانی وائرس کی منتقلی کے عام تاثر کو بھی چیلنج کیا۔

ہدایات میں کہا گیا کہ اس وقت جانوروں سے انسانوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی کم سمجھا جارہا ہے۔

تاہم ہدایات میں خبردار کیا گیا کہ کچھ حالات میں وائرس لوگوں سے جانوروں تک پھیل سکتا ہے۔

سی ڈی سی نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں پالتو جانوروں بشمول کتے اور بلیوں کی کم تعداد کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے سے آگاہ ہیں، جو زیادہ تر وائرس کا شکار لوگوں سے قریبی رابطے کے بعد متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:عالمی وبا کے 100 دن، ہم کیا کچھ جان چکے ہیں؟

نئی ہدایات میں سی ڈی سی نے فرد سے فرد کے رابطے کو عالمی سطح پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی اہم وجہ کی پوزیشن کو برقرار رکھا ہے جو پہلے ہی 50 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر اور 3 لاکھ 30 ہزار سے زائد کی موت کا باعث بن چکی ہے۔

علاوہ ازیں نئی ہدایات میں بتایا گیا کہ وائرس ایک فرد سے دوسرے فرد میں پھیلتا ہے جو ایک دوسرے سے قریبی رابطے (6 فٹ کے اندر) میں موجود ہوں۔

ہدایات کے مطابق وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے یا بولنے کے دوران خارج ہونے والے ذرات کے ذریعے تیزی سے پھیلتا ہے۔

سی ڈی سی نے خبردار کیا کہ یہ ذرات قریب موجود لوگوں کی منہ یا ناک میں یا ممکنہ طور پر سانس کے ساتھ پھیپڑوں میں جاسکتے ہیں۔

ہدایات کے مطابق کورونا وائرس ان لوگوں کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے جن میں علامات ظاہر نہ ہورہی ہوں۔

وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ مختلف ہوسکتا ہے، سی ڈی سی کے مطابق ایک اہم عنصر یہ ہے کہ پھیلاؤ مستحکم ہوگیا ہے یا نہیں جس کا مطلب ہے کہ وائرس بغیر رکے ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتا ہے۔


یہ خبر 22 مئی، 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کورونا وبا: سندھ میں ایک روز میں ریکارڈ 20 اموات، ملک میں متاثرین 49 ہزار سے زائد

چینی بحران رپورٹ: 'جہانگیر ترین، مونس الہٰی،شہباز شریف فیملی کی ملز نے ہیر پھیر کی'

ملک میں آئندہ ہفتے کورونا کیسز میں 15 سے 20 فیصد اضافے کا خدشہ