لائف اسٹائل

فیشن برانڈ پر تشہیر کے ذریعے نسلی تعصب پھیلانے کا الزام

تشہیری مہم میں سیاہ فام افراد اور جانوروں کو دکھانے کا مقصد ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا، برانڈ انتظامیہ

اگرچہ پاکستان کے فیشن ہاؤسز اور برانڈز کو پہلے بھی کپڑوں کی تشہیر کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے تاہم اس بار معروف برانڈ ایلان کو ان کی پرانی تشہیر کے باعث سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا ہے۔

خدیجہ شاہ کے فیشن برانڈ ایلان کی جانب سے حال ہی میں خواتین کے موسم گرما کے لباس کی تشہیر کی تصاویر پر اسے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ایلان نے اپنے انسٹاگرام پر ماڈل مشک کلیم اور افریقی مرد ماڈل گبو فورڈز کی تصاویر کو شیئر کیا تو مداحوں نے فیشن برانڈ پر نسلی تعصب پھیلانے کا الزام عائد کیا۔

فیشن برانڈ کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں گہری رنگت کی ماڈل خاتون کو سیاہ فام مرد ماڈل کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔

تصاویر کی خاص بات یہ ہے کہ ان میں ماڈلز کے ساتھ گدھے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

ایک تصویر میں خاتون ماڈل برانڈ کا نیا لباس پہنے اور میک اپ کیے ہوئے دو گدھوں کے ساتھ کھڑی دکھائی دیتی ہیں جب کہ دوسری تصویر میں مرد ماڈل کو ایک گدھے کے اوپر سواری کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

تصاویر کو شیئر کیے جانے کے بعد فیشن برانڈ کی تشہیری مہم کو ثقافت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ قرار دیتے ہوئے برانڈ پر الزام لگایا گیا کہ وہ نسلی تعصب کو پھیلا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیشن برانڈ وکٹوریا سیکریٹ نے پہلی بار مخنث ماڈل کی خدمات حاصل کرلیں

متعدد افراد نے ایلان کی مذکورہ تصاویر پر کمنٹس کیے اور برانڈ کی جانب سے تشہیری مہم میں سیاہ فام مرد اور گہری رنگت کی ماڈل کو دکھانے سمیت ان کے ساتھ گدھوں کو دکھانے پر برہمی کا اظہار کیا۔

.

لوگوں کی جانب سے تنقید کیے جانے کے بعد ایلان کی خدیجہ شاہ نے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹ میں فوٹوشوٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فوٹو شوٹ کے ذریعے ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوشش کی۔

خدیجہ شاہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ فوٹو شوٹ میں افریقی خطے میں مختلف نسلوں سے تعلق رکھنے والے جوڑے کے ذریعے نسلی ہم آہنگی اور برداشت کا پیغام دینے کی کوشش کی گئی۔

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے بتایا کہ کینیا کے جس علاقے لامو میں یہ فوٹوشوٹ کیا گیا، وہاں گدھوں کو اہمیت حاصل ہے اور لوگ ان سے محبت کرتے ہیں اور مذکورہ علاقے میں امیر و غریب لوگ گدھوں پر ہی سفر کرتے ہیں، ہمارے ملک کی طرح وہاں گدھوں کے ساتھ برا سلوک نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے ماڈل مشک کلیم کی گدھوں کے ساتھ لی گئی 2 تصاویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ تصاویر میں کچھ بھی مصنوعی نہیں، ان میں نظر آنے والے دکان اور دکاندار وہاں بیٹھے ہوئے تھے، انہیں فوٹو شوٹ کے لیے مجبور نہیں کیا گیا جب کہ تصاویر میں دکھائی دینے والے گدھے بھی ان ہی دکانداروں کے تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے فوٹو شوٹ کے وقت انہیں وہاں سے دور چلے جانے کو نہیں کہا بلکہ انہوں نے ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اصل حالات میں فوٹو شوٹ کیا۔

تشہیر کی تصاویر پر تنقید کے بعد مشکل کلیم نے اپنی لمبی چوڑی انسٹاگرام پوسٹ میں نسل پرستی کے تعصب کو پھیلانے کے الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ انہوں نے مہم کے دوران ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: پہلی بار بکنی ماڈل کے بجائے باحجاب سوئم سوٹ ماڈل کا انتخاب

ماڈل نے کینیا کے ساتھی ماڈل گبو فورڈز کے ساتھ کھچوائی گئی تصاویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ تشہیری مہم ان کے دل کے بہت قریب ہے، کیوں کہ انہیں محسوس ہوا کہ مذکورہ مہم ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے۔

ماڈل نے لکھا کہ مذکورہ مہم پر لوگوں کی منفی سوچ دیکھ کر انہیں افسوس ہوا، سچ تو یہ ہے کہ انہوں نے اور ایلان نے اس مہم کے ذریعے نسلی تعصب کو ختم کرنے اور نسلی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے یہ قدم اٹھایا۔

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی وہ رنگت کے تعصب کو چھوڑ کر وسیع بنیادوں پر مذکورہ تشہیری مہم کے مقصد کو سمجھنے کی کوشش کریں۔

تاہم اس کے باوجود لوگوں نے فیشن برانڈ پر تنقید کو جاری رکھا اور اس پر نسلی تصب پھیلانے کا الزام عائد کیا۔

'برہنہ مناظر شوٹ کرنے پر مجبور کیا گیا'

پریانکا چوپڑا کا پہلی بار میک اپ کے بغیر فوٹو شوٹ

تاریخ میں پہلی بار فیشن میگزین کے سرورق پر تین باحجاب ماڈلز