دنیا

نیوزی لینڈ میں 7.4 شدت کا زلزلہ، سونامی کی وارننگ واپس لے لی گئی

33 کلومیٹر زیر زمین پیدا ہونے والا زلزلہ قدرے 'کمزور' تھا لیکن ہزاروں لوگوں نے اس کی شدت کو محسوس کیا، رپورٹ

نیوزی لینڈ کے مشرقی حصے میں 7.4 شدت کے زلزلے نے خوف کی فضا قائم کردی تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ زلزلے کے بعد جاری سونامی کی وارننگ واپس لے لی گئی۔

نیوزی لینڈ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق ملک کے مشرقی ساحل پر صبح سویرے 7.4 شدت کا زلزلہ آیا اور ہزاروں لوگوں نے اس کی شدت کو محسوس کیا۔

مزید پڑھیں: کیوی وزیراعظم کا زلزلے کے باوجود لائیو انٹرویو

حکام نے بتایا کہ زلزلے کے بعد سونامی آنے کے ابتدائی خدشات کے پیش نظر ہزاروں رہائشی بالائی مقام پر منتقل ہوگئے۔

بعد ازاں حکام نے بتایا کہ سونامی کا اب کوئی خطرہ نہیں ہے۔

اس ضمن میں سول ڈیفنس نے ایک ایڈوائزری جاری کی جس میں کہا گیا کہ وہ سونامی کے خطرے کا جائزہ لے رہے ہیں اور ساحلی پٹی کے رہائشی بروقت معلومات کے لیے مقامی نیوز چینلز دیکھیں۔

انہوں نے ساحلی پٹی کے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ پانی اور ساحل سے دور رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کورونا سے پاک، مقامی سطح پر تمام پابندیاں ہٹانے کا اعلان

بعد ازاں رات ڈیڑھ بجے سول ڈیفنس کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا کہ 'دستیاب معلومات کی بنیاد پر ابتدائی اندازہ ہے کہ زلزلے سے سونامی کا زور ٹوٹ گیا اور اب نیوزی لینڈ کو سونامی سے خطرہ نہیں ہے'۔

مقامی میڈیا کے مطابق جیزبورن سے 710 کلومیٹر دور شمال مشرق میں 33 کلومیٹر زیر زمین سے پیدا ہونے والا زلزلہ قدرے 'کمزور' تھا لیکن آج صبح مشرقی ساحل کے بیشتر حصے میں اس کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

9 ہزار مقامی افراد نے زلزلے کے جھٹکوں کے بارے میں اندراج کرایا۔

ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ 'ہمارا گھر بری طرح ہل گیا'۔

ایک دوسرے صارف نے کہا کہ 'زلزلے کے جھٹکے مسلسل آئے لیکن زیادہ شدید نہیں تھے'۔

واضح رہے کہ رواں برس 25 مئی کو بھی نیوزی لینڈ میں زلزلہ آیا تھا جس کا مرکز ویلنگٹن کے شمال میں 50 میل دور واقع ایک قصبے میں تھا اور اس کے جھٹکے آکلینڈ تک محسوس کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ میں 7.8 شدت کا زلزلہ، دو افراد ہلاک

ویلنگتن میں نیوزی لینڈ پارلیمنٹ بلڈنگ میں ویڈیو کال کے دوران کیوی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن انٹرویو دے رہی تھیں، جس دوران صبح 7 بج کر 53 منٹ پر 5.8 شدت کے زلزلے سے عمارت کافی حد تک ہل گئی تھی۔

جب زلزلے سے عمارت واضح طور پر ہل رہی تھی تو کیوی وزیراعظم نے مسکراتے ہوئے کہا تھا 'ہم نے ابھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے ہیں، ہم سب ٹھیک ہے، میں کسی جھولتی لائٹ کے نیچے نہیں، میں ایک محفوظ مقام پر ہوں'۔

جیسنڈا آرڈرن کے اس ردعمل کو سوشل میڈیا پر بہت سراہا گیا اور انہیں مضبوط شخصیت کی مالک قرار دیا گیا تھا۔

100 دن کے لاک ڈاؤن کے بعد انگلش پریمیئر لیگ کا آغاز

فیس بک کے مصنوعی ذہانت کے فروغ کے منصوبے کیلئے 2 پاکستانی منتخب

تھوک لگانے پر پابندی مسئلہ نہیں! کمپنی نے گیند چمکانے کا طریقہ بتا دیا