پاکستان

وزیر اعظم کی گورنر سندھ کو 'کے الیکٹرک' کا مسئلہ جلد حل کرنے کی ہدایت

گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے عمران خان سے ملاقات کی جس میں کے الیکٹرک کے معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کو 'کے الیکٹرک' کی انتظامیہ سے جلد ملاقات کرکے مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے وزیر اعظم سے ملاقات کی جس میں صوبہ سندھ کی صورتحال اور خصوصاً کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر سندھ نے کورونا کے حوالے سے وزیر اعظم کے وژن اور کامیاب حکمت عملی کو سراہا۔

ملاقات میں کے الیکٹرک کے معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعظم نے کے الیکٹرک سے متعلق معاملات کے حل کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، معاون خصوصی شہزاد قاسم اور گورنر سندھ کو ہدایت کی کہ کے الیکٹرک انتظامیہ سے جلد ملاقات کی جائے تاکہ مسائل کا حل ممکن بنایا جا سکے۔

قبل ازیں جمعرات کو قومی اسمبلی میں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بجلی کی طویل بندش اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن جماعتیں آمنے سامنے آگئی تھیں اور اس دوران ایک حکومتی رکن کی جانب سے نازیبا الفاظ کے استعمال پر خواتین اراکین نے احتجاج بھی کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ، قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے

واضح رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے شدید گرم اور مرطوب موسم میں کراچی کے مکینوں اور تاجروں کو طویل دورانیے کی بجلی کی بندش اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے علاوہ کے-الیکٹرک کی جانب سے زائد بلنگ کے مسائل کا بھی سامنا ہے جبکہ تونائی کی تقسیم کار کمپنی نے بجلی کی بندش کو طلب و رسد میں فرق اور فرنس آئل کی قلت سے منسلک کیا تھا۔

کراچی میں بجلی کی اس صورتحال پر شہریوں کا کہنا تھا کہ کے-الیکٹرک نے یا تو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بحال کردی ہے یا ایس ایم ایس بھیجا جاتا ہے کہ آپ کے علاقے میں بجلی کے تعطل کا سامنا ہوسکتا ہے اور اس کے اوقات کار میں تبدیلی ہوسکتی ہے۔

عوام کا کہنا تھا کہ جب بجلی کے غیر اعلانیہ تعطل کی شکایت کی جاتی ہے تو متوقع وقت بتانے کے ساتھ جواب ملتا ہے کہ ’ٹیم بجلی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے کام کررہی ہیں‘۔

شہر میں جاری بجلی کی طویل بندش اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں توانائی کمپنی نے بجلی کی طلب میں اضافے، فرنس آئل کی کمی اور ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس کی فراہمی میں 50 ایم ایم سی ایف ڈی کمی کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ان تمام وجوہات کی بنا پر بجلی کی فراہمی 3 ہزار 150 میگا واٹ سے کم ہو کر 2800 میگا واٹ رہ گئی ہے۔

تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) نے کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے-الیکٹرک کے دعوے کی قلعی کھولتے ہوئے کہا تھا کہ ’کے-الیکٹرک جھوٹا دعویٰ کررہی ہے کہ ایس ایس جی سی نے گیس کی فراہمی کم کردی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا کا کراچی میں زیادہ لوڈشیڈنگ کی شکایات پر عوامی سماعت کا فیصلہ

بیان میں کہا گیا تھا کہ اس وقت گیس کمپنی کے الیکٹرک کو 240 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کررہی ہے جو معمول کے 190 ایم ایم سی ایف ڈی سے بھی 50 ایم ایم سی ایف ڈی زیادہ ہے۔

دوسری جانب وزارت توانائی نے کے-الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں بجلی کی طویل بندش کو مارکیٹ میں فرنس آئل کی کمی کا ذمہ دار قرار دینے کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی کی فراہمی کے نظام میں موجود خامیاں اس مسئلے کو حل کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔

وزارت توانائی کے ترجمان نے ایک جاری بیان میں کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کے الیکٹرک نے اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے میں سرمایہ کاری نہیں کی جس کی وجہ سے طلب عروج پر پہنچنے کے وقت اسے مشکلات کا سامنا ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'وفاقی حکومت کراچی کے رہائشیوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے'۔