پاکستان

خیبرپختونخوا: کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں میں مردوں کی تعداد خواتین سے زیادہ

صوبے میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد میں 63 فیصد مرد اور 27 فیصد خواتین شامل ہیں، رپورٹ

پشاور: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کے آغاز سے لے کر اب تک خیبرپختونخوا میں خواتین کے مقابلے میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے مردوں کی تعداد خواتین سے زیادہ ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ اموات باجوڑ اور صوابی کے اضلاع میں ہوئی ہیں۔

کورونا وائرس سے صوبے میں 2 ہزار ہیلتھ ورکرز متاثر ہوئے جن میں سے 18 انتقال کرگئے جبکہ بیماری سے صحتیابی کی شرح 70 فیصد ہے۔

اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے ایک ہزار 99 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 798 مرد اور 289 خواتین شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: کورونا کیسز میں کمی کے بعد 89 علاقوں سے لاک ڈاؤن ہٹادیا گیا

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 30 ہزار 512 ہے جن میں 21 ہزار 891 مرد اور 8 ہزار 621 خواتین شامل ہیں۔

اس میں کہا گیا کہ کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد میں 63 فیصد مرد اور 27 فیصد خواتین شامل ہیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ متاثرہ افراد میں 72 فیصد مرد اور 28 فیصد خواتین شامل ہیں۔ صوبے میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی عمر کی درجہ بندی سے ظاہر ہوتا ہے کہ 6 (ایک فیصد) افراد کی عمر 10 سے 20 برس کے درمیان تھی، 22 (2 فیصد) کی عمر 21 سے 30 برس، 69 افراد (6 فیصد) کی عمر 31 سے 40 سال، 187 (17 فیصد ) کی عمر 41 سے 50 سال، 346 (31 فیصد) لوگوں کی عمر 51 سے 60 برس، 324 (29 فیصد) کی عمر 61 سے 70 سال، 114 ( 10فیصد) افراد کی عمر 71 سے 80 برس، 29 (3 فیصد ) افراد کی عمر 81 سے 90 سال جبکہ 2 لوگوں کی عمر 91 سے 100 برس کے درمیان تھی۔

باجوڑ اور صوابی دونوں اضلاع میں اموات کی شرح (سی ایف آر) صوبے میں سب سے زیادہ 6 فیصد ہے، اس کے بعد بٹگرام، نوشہرہ، کوہاٹ، مردان، ایبٹ آباد، ہنگو اور پشاور میں یہ شرح 5 فیصد ہے۔

اس کے علاوہ کرک، مانسہرہ، ڈیرہ اسمٰعیل خان اور بنوں میں 4 فیصد، بونیر، مالاکنڈ، سوات اور لوئر دیر میں 3 فیصد، اپر دیر، چارسدہ، ہری پور، اورکزئی اور مہمند میں 2 فیصد جبکہ شانگلہ، لکی مروت، کرم اور خیبر میں ایک فیصد شرح اموات ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: خیبرپختونخوا کا 32 ارب روپے کے امدادی پیکج کا اعلان

رپورٹ کے مطابق پشاور میں 10 ہزار 957 کیسز اور 522 اموات ریکارڈ کی گئی، سوات میں 2 ہزار 692 کیسز اور 94 اموات، ایبٹ آباد میں ایک ہزار 249 کیسز اور 63 اموات، مردان میں ایک ہزار 174 کیسز اور 55 اموات، نوشہرہ میں 863 کیسز اور 46 اموات، باجوڑ میں 534 کیسز اور 32 اموات ریکارڈ کی گئیں۔

اس کے ساتھ ہی صوابی میں 437 کیسز اور 26 اموات، ڈیرہ اسمٰعیل خان میں 399 کیسز اور 16 اموات، مانسہرہ، کرک اور بٹگرام میں 15، 15 اموات اور بالترتیب 863، 416 اور 410 کیسز رپورٹ ہوئے۔

علاوہ ازیں چارسدہ میں 803 کیسز اور 14 اموات، بونیر میں 419 کیسز اور 11 اموات، ہری پور اور خیبر میں 10، 10 اموات اور بالترتیب 564 اور 741 کیسز ریکارڈ ہوئے، ہنگو میں 160 کیسز اور 8 اموات اور بنوں میں 159 کیسز اور 7 اموات رپورٹ ہوئیں۔

عالمی وبا سے 2 ہزار 26 ہیلتھ ورکرز بھی متاثر ہوئے جن میں 937 (46 فیصد) ڈاکٹرز، 770 (38 فیصد) پیرامیڈکس اور دیگر عملہ جبکہ 319 (15) فیصد نرسز شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ملک کے مختلف صوبوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن سے متعلق معلومات جاری

کورونا وائرس سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز میں سے ایک ہزار 623 صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبے میں متاثرہ ہیلتھ ورکرز میں سے 18 (ایک فیصد) انتقال کرگئے جن میں 9 ڈاکٹرز، 5 پیرامیڈکس، ایک نرس، ایک میڈیکل ٹیکنیشن اور 2 کلاس -IV ملازمین ہیں۔

متاثرہ ہیلتھ ورکرز میں سے ایک ہزار 491 (73 فیصد) مرد اور 553 (27 فیصد ) خواتین ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کے آغاز سے اب تک صوبے میں 30 ہزار 486 کیسز رپورٹ اور ایک ہزار 99 اموات ہوئیں جبکہ صوبے کی مجموعی شرح اموات 3.60 فیصد ہے۔

اس میں بتایا گیا کہ اس وقت صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں 517 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 346 کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 57 وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ صوبے میں مجموعی طور پر 20 ہزار 760 افراد (69.40 فیصد) افراد صحتیاب ہوئے ہیں اور انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں صوبہ خیبرپختونخوا نے مختلف ہسپتالوں میں کووڈ 19 مریضوں کے لیے 5 ہزار 440 بستر مختص کیے ہیں۔ 


یہ خبر 14 جولائی، 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کامیاب جوان پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ، 25 ارب روپے جاری

لاہور: ٹک ٹاک پر دوست بنانے کے بعد لڑکی کا 'گینگ ریپ'

ایران نے بھارت کو چاہ بہار ریلوے منصوبے سے الگ کردیا