پاکستان

وزیر اعظم کا عثمان بزدار پر ایک مرتبہ پھر اعتماد کا اظہار

وزیر اعظم نے وزیر اعلی پنجاب سردار کو ہدایت کی ہے کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کے ساتھ قریبی رابطے بڑھائیں۔

لاہور: وزیر اعظم عمران خان نے پہلی بار اپنی توجہ صوبائی سول بیوروکریسی سے عوامی نمائندوں کی طرف منتقل کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کے ساتھ قریبی رابطے بڑھائیں اور بدعنوانی کے پھیلاؤ اور صوبے میں گورننس کے معیار کے بارے میں ان کی رائے حاصل کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکومتی نظام انحطاط پذیر ہوا ہے اور ترقی میں سہولت کار کے مقابلے میں رکاوٹ کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ راتوں رات اس نظام میں اصلاحات نہیں کی جاسکتیں حالانکہ ریاستی اداروں کی اصلاح کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

وزیر اعظم ہفتہ کے روز شیخوپورہ میں قائد اعظم بزنس پارک کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب، جس کا اہتمام لاہور میں کیا گیا تھا، کے لیے یہاں پہنچے تھے اور تقریب سے خطاب کے بعد انہوں نے وزیراعلیٰ کے ساتھ ون آن ون ملاقات بھی کی، صوبائی صحت کے شعبے سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت اور رکن قومی و پنجاب اسمبلی سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد شام کے اوائل میں واپس اسلام آباد روانہ ہوگئے۔

مزید پڑھیں: نظام کی خرابی کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے ناکام ہوتے ہیں، عمران خان

اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے عثمان بزدار کو یقین دلایا کہ وہ 2023 میں اپنی حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے تک صوبے کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔

بعد ازاں پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے بھی اس بات کی تائید کی کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے وزیر اعظم کا مکمل اعتماد حاصل کیا۔

وزیر اعلی کی ایک بریفنگ میں یہ معلوم ہوا کہ وزیر اعظم نے کورونا وائرس پر قابو پانے، دریائے راوی فرنٹ اتھارٹی کے قیام اور صوبے میں جاری دیگر ترقیاتی منصوبوں پر پنجاب حکومت کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

ایم این اے اور ایم پی اے سمیت جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں میں وزیر اعظم نے بیوروکریٹس کو ہدایت کی کہ وہ ان علاقوں کے قانون سازوں سے ملاقات کریں جہاں ان کا تبادلہ ہوا ہے تاکہ عوامی نمائندوں سے روابط قائم ہوسکیں اور عوامی مسائل کا حل نکلے۔

جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے لوگوں کے مسائل ان کے دہلیز پر حل کرنے کے لیے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے قیام پر وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی تعریف کی۔

ایم این اے سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم کے حوالے سے بتایا گیا کہ ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار وزیر اعلی کے عہدے پر منصفانہ طور پر کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مائنس وَن کا کھیل کس کے ہاتھ میں ہے؟

بدعنوانی کے پھیلاؤ، خاص طور پر نچلی سطح پر، کو تسلیم کرتے ہوئے، عمران خان نے وزیراعلیٰ سے تمام ایم این اے اور ایم پی اے تک رسائی کی اجازت دینے انہیں اپنے ساتھ شامل کرنے، زمینی حقائق کے بارے میں رائے لینے، بدعنوانی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے اور پنجاب میں حکمرانی کو بہتر بنانے کے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں ایم این اے کے ذریعہ پیش کردہ ترقیاتی کاموں پر غور کریں۔

انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا کہ پنجاب میں ہر ایک تحریک انصاف کے ایم این اے کو اپنے اپنے حلقے کے لیے ترقیاتی فنڈز کی حیثیت سے دس کروڑ روپے دیے جائیں، یہ عمل خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بھی ہے۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہیں میانوالی، لاہور اور ملتان سمیت مختلف اضلاع سے بے حد بدعنوانی اور بری حکمرانی کے بارے میں اطلاعات مل رہی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ایم این اے سے ملاقاتوں کے دوران پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی احمد حسین دیہر مبینہ طور پر وزیر اعظم کے پاس آئے کہ اور بتایا کہ ملتان میں بدعنوانی بہت زیادہ ہے اور انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے حلقے میں سرکاری افسران کی پوسٹنگ اور تبادلے میں بیرونی مداخلت تھی، وزیر خارجہ بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔

وزیر اعظم نے انہیں بتایا کہ وہ ان کے دعوؤں پر غور کریں گے۔

اس سے قبل احمد حسین دیہر کو پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر شوکاز نوٹس پیش کیا جاچکا ہے اور پارٹی کی احتساب اور نظم و ضبط کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا تھا۔

عمران خان نے راوی ریور فرنٹ شہری ترقیاتی منصوبوں کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی بھی صدارت کی۔

صحت منصوبوں اور کورونا وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اور اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ جاری منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائیں۔

قبل ازیں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے انہیں جاری منصوبوں اور کورونا وائرس کے خلاف اقدامات سے آگاہ کیا تھا۔

عمران خان نے اس پر بھی زور دیا کہ حکومت کو عیدالاضحیٰ اور محرم کے دوران صوبے میں کورونا وائرس کے رہنما اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔

شوبز شخصیات 'حلیمہ سلطان' کی حمایت میں سامنے آگئیں

کورونا وبا: ملک میں 2 لاکھ 64 ہزار 593 کیسز میں سے 2 لاکھ 4 ہزار سے زائد صحتیاب

ووٹرز کے درمیان صنفی فرق ایک کروڑ 27 لاکھ سے زائد تک بڑھ گیا