سائنس و ٹیکنالوجی

چین میں دنیا کے سب سے بڑے آبی طیارے کا نیا سنگ میل

اس کی تیاری کا مقصد ہنگامی حالات اور قدرتی آفات کے دوران لوگوں کو ریسکیو کرنا ہے۔

چین میں دنیا کے سب سے بڑے ایمفیبیوس طیارے نے (پانی اور زمین پر اترنے کی صلاحیت رکھنے والا طیارہ) اے جی 600 نے 26 جولائی کو سمندر کے اوپر اپنی پہلی پرواز کامیابی سے مکمل کی۔

چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مشرقی چین کے شہر چنگڈو میں اس طیارے نے مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بج کر 18 منٹ پر اڑان بھری اور 31 منٹ میں آزمائشی پرواز کو مکمل کیا۔

ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا (اے وی آئی سی) کے مطابق سمندر پر اس کی کامیاب پرواز اس طیارے کی اہم ترین پیشرفت ہے، جس کی زمین کے اوپر پہلی پرواز 2017 جبکہ پانی میں پہلی بار 2018 میں کامیابی سے ٹیک آف کیا تھا۔

اس طیارے کا کوڈ نام کیونلونگ ہے اور یہ دنیا کا سب سے بڑا ایمفیبیوس کا طیارہ ہے اور یہ پہلا ایسا بڑا ایئرکرافٹ ہے جسے چین نے خودمختار طور پر تیار کیا۔

اس کی تیاری کا مقصد ہنگامی حالات اور قدرتی آفات کے دوران لوگوں کے ریسکیو کرنا ہے۔

یہ چین کی جانب سے اپنی فوج کو جدید بنانے کے مقصد کے لیے ایک سنگ میل ہے۔

ساﺅتھ چائنا سی کے تنازعے کے پیش نظر چین کی جانب سے اپنی فوج کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کیا جارہا ہے اور اس طیارے کی تیاری بھی اسی مقصد کے لیے کی گئی۔

اس طیارے میں میری ٹائم سرچ و ریسکیو آپریشن کے دوران 50 افراد سفر کرسکیں گے، جبکہ یہ اپنے ساتھ 12 میٹرک ٹن پانی لے جاسکے گا جو کہ آگ بجھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

اس طیارے کی تیاری لگ بھگ 8 سال میں ایوی ایشن کورپ آف چائنا نے کی اور اس کا حجم بوئنگ 737 جتنا ہے، جبکہ اسے میرین ریسکیو اور جنگلات کی آگ سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ طیارہ 53.5 ٹن وزن کے ساتھ ٹیک آف کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک بار میں 2800 میل تک سفر کرسکتا ہے۔

ساتھ ہی یہ روایتی ائیرپورٹس کے ساتھ ساتھ سمندر میں بھی ٹیک آف کرسکتا ہے۔

چین کے جدید ترین اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کی صلاحیت کا پہلا مظاہرہ

جے 20 اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ آپریشنل کردیا گیا

جے ایف-17 تھنڈر اور ایف-16 : دونوں میں کیا فرق ہے؟