پاکستان

ایم ایل ون منصوبے سے دو لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا، شیخ رشید

ایم ایل ون منصوبہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، 90 فیصد نوکریاں پاکستانیوں کو دی جائیں گی، وزیر ریلوے

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جس سے ایک سے دو لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا اور 90 فیصد نوکریاں پاکستانیوں کو دی جائیں گی۔

گزشتہ روز ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) نے مین لائن ریلوے ٹریک کی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: ایکنک نے 'ایم ایل ون' منصوبے کی منظوری دے دی

جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے سے ایک لاکھ سے دو لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حادثات کی اصل وجہ پوری قوم کے سامنے بتانا چاہتا ہوں کہ یہ ٹریک 1861 کا بنا ہوا ہے، اس میں تین ہزار سے زائد کراسنگ ہیں، یہ ٹریک جو بننے جا رہا ہے صرف اس پر ایک ہزار ریلوے کراسنگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئے روز حادثات کا حل کل مشیر خزانہ شیخ حفیظ کی قیادت میں ایکنک نے منظور کیا جس سے سگنل سسٹم نیا ہونے جا رہا ہے، سارا سسٹم خودکار ہو جائے گا کہ کسی بھی ایکسیڈنٹ سے پہلے ٹرین خود رک جایا کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سڑکوں کی تعمیر کیلئے 2 کھرب 90 ارب روپے لاگت کے منصوبے منظور

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا سب سے بڑا منصوبہ یہی ہے، نہ اس سے بڑا منصوبہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی آیا اور نہ شاید بعد میں آئے کیونکہ کسی نے اس ٹریک کو ہاتھ نہیں لگایا۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ ٹریک 71 فیصد آبادی میں سے گزرتا ہے، جب 13سال پہلے میں نے کہا تھا تو اس وقت 62 فیصد آبادی میں سے گزرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے بعد ہماری ٹرینوں کی تعداد 34 سے بڑھ کر 140 ہو جائے گی اور 16 فریٹ ٹرینوں کی تعداد 160 ہو جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نجی کمپنیوں کو ٹریک کرائے پر دیں گے جو اپنی نئی ٹرینیں لانا چاہیں وہ اس پر لا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ریلوے کے خستہ حال ٹریکس کی فوری مرمت کی جائے، ٹرین ڈرائیورز کا مطالبہ

شیخ رشید نے کہا کہ لوگوں نے مجھ پر ایکسیڈنٹ ہونے سے متعلق الزام عائد کیے، تین چار اہم ایکسیڈنٹ ہوئے جس میں تبلیغی جماعت والا ایکسیڈنٹ بھی شامل تھا اور ایم ایل ون میری زندگی کے بڑے مشن میں سے ایک تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 14 سال میرے نالہ لئی اور ایم ایل ون کے لیے گزر گئے، ماں بچے کا ہسپتال تقریباً مکمل ہے اور نئے وزیر صحت کے آنے کے بعد اسے مزید تیز کراؤں گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ اسی سال نالہ لئی پر کام بھی شروع ہو جائے گا، یہ نجی شراکت داری کی بنیاد پر شروع کیا جائے گا تاکہ آنے والی نسلوں کو یہ بات بتائی جا سکے کہ اس شہر کی صحیح خدمت ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ دو یونیورسٹیز ہماری تیار ہو گئی ہیں، دو اور جامعات بھی بننے جا رہی ہیں اور میری کوشش ہو گی کہ چین میں جس کو ٹینڈر الاٹ ملے، جگہ ریلوے کے پاس آئے تاکہ ریلوے کی یونیورسٹی بھی بنائی جائے۔

ایم ایل ون منصوبے کی تکمیل سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ اگر ہم ایک ٹینڈر کر دیں تو یہ تین سال میں مکمل ہو جائے گا، اگر ہم دو ٹینڈر کریں تو ساڑھے تین 4 سال لگیں گے جبکہ تین کریں گے تو پانچ سال لگیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں ریلوے لائن کے بعد بھارت کے ہاتھ سے ایک اور منصوبہ نکل گیا

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں چینی انجینئرز ضرور آئیں گے لیکن ہمارے انجینئرز بھی ساتھ شرکت کریں گے، منصوبے پر 6.8 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور 90 فیصد نوکریاں پاکستانیوں کو ملیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو منصوبے میں پریشان نہیں کریں گے اور اگر کوئی پریشان ہوا تو اسے منہ مانگی قیمت دیں گے، ہم پنڈی کے سارے غریب اس منصوبے سے امیر ہونے جا رہے ہیں کیونکہ ہم انہیں 8 منزلہ عمارت بنانے کی اجازت دیں گے، یہ ساری مارکیٹیں بن جائیں گی۔