پاکستان

قوم کو گمراہ کرنے پر نوبیل انعام ہوتا تو پی ٹی آئی حکومت جیت جاتی، ناصر شاہ

شبلی فراز صاحب،10 ارب ڈالر چھوڑیں، صرف کراچی کےوہ 162 ارب روپے دے دیں جن کا آپ کے وزیر اعظم نے کئی بار وعدہ کیا ہے،صوبائی وزیر
|

وزیر اطلاعات کو بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ اگر قوم کو گمراہ کرنے پر نوبیل انعام ہوتا تو پی ٹی آئی حکومت جیت جاتی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں ٹوئٹ کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ' شبلی فراز صاحب، 10 ارب ڈالر کو چھوڑیں، صرف کراچی کے وہ 162 ارب روپے دے دیں جن کا آپ کے وزیر اعظم نے کئی بار وعدہ کیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'حکومت سندھ کے وہ 172 ارب روپے بھی دیں جو این ایف سی میں ہمارا حصہ بنتا ہے۔'

ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ 'اگر قوم کو گمراہ کرنے پر نوبیل انعام ہوتا تو پی ٹی آئی حکومت جیت جاتی۔'

قبل ازیں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران شبلی فراز نے کہا تھا کہ 'سندھ میں صحت کا نظام خراب ہے، عوام کو نہ دوا ملتی ہے اور نہ ہی ایمبولینس ملتی ہے، ایک ایسا نظام بنایا ہے جس میں ان کے ایک وزیر نے کہا کہ کراچی کو 10 ارب ڈالر مل جائیں تو ہم مسائل حل کرسکتے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں اور اگر ہوتے بھی تو نہیں دیتے کیونکہ یہ پیسے اومنی اور رہنماؤں کی جیب میں جاتے جبکہ ان کی قیادت غائب ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی مسئلہ کھڑا ہوتا ہے تو وہ سیاسی انتقام کی باتیں شروع کردیتے ہیں، ایف اے ٹی ایف پر ہم کئی دفعہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کی آڑ میں این آر او لینا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے پاس پیسے ہوتے تو بھی سندھ حکومت کو نہیں دیتے، شبلی فراز

'کراچی کی خوبصورتی پھر بحال کریں گے'

ایک اور بیان میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی کی خوبصورتی بحال کی جائے گی اور بارشوں سے متاثرہ انفرااسٹرکچر آہستہ آہستہ دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشیں قدرتی آفت کی صورت میں سامنے آئیں جس نے مقامی حکومت کے نظام اور شہر کے انفرااسٹرکچر کو بُری طرح متاثر کیا، اس صورتحال سے عوام کی بڑی تعداد بھی متاثر ہوئی اور ان کی املاک کو نقصان پہنچا۔

وزیر اطلاعات و بلدیات کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے خصوصی احکامات دیے ہیں، جبکہ وفاقی حکومت کو ہنگامی صورتحال میں صوبوں سے خصوصی تعاون کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندانوں کو مکمل ریلیف فراہم کرنے تک حکومت سندھ سکھ کا سانس نہیں لے گی اور عوام کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔