پاکستان

سیکیورٹی فورسز کی وزیرستان میں کارروائی، کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

کمانڈر دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث تھا جس میں پاک فوج کے افسران سمیت جوان شہید ہوئے، آئی ایس پی آر

سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا (کے پی) کے اضلاع شمالی اور جنوبی وزیرستان کی ضلعی سرحد کے قریب کارروائی کے دوران دہشت گرد کمانڈر احسان اللہ سنڑے اور دیگر تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 'دہشت گرد کمانڈر احسان اللہ کو دیگر 3 دہشت گردوں کے ساتھ شمالی اور جنوبی وزیرستان کی ضلعی سرحد کے قریب شکتو کے علاقے گھاریوم میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی کارروائی میں ہلاک کردیا گیا'۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے کے قریب دھماکا، افسر سمیت 3 جوان شہید

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 'احسان سنڑے دہشت گردی کے کئی واقعات کا ماسٹر مائنڈ تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دہشت گرد کمانڈر حال ہی میں شکتو کے علاقے میں دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں بھی ملوث تھا، جہاں لیفٹیننٹ ناصر شہید اور کیپٹن صبیح شہید سمیت متعدد جوان اور افسران شہید ہوئے تھے'۔

خیال رہے گزشتہ روز بھی خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کی تحصیل میرانشاہ میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ ریموٹ کنٹرول دھماکا میرانشاہ کے بویا روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں 33 سالہ سپاہی ساجد شہید ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان: ریموٹ کنٹرول دھماکے میں فوجی اہلکار شہید

قبل ازیں 4 ستمبر کو بھی شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے قافلے کے قریب آئی ای ڈی دھماکے میں ایک افسر سمیت 3 اہلکار شہید ہو گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کا بیان میں کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں شگانشپا روڈ پر گھیریوم سیکٹر میں سڑک کی مرمت کرنے والی ٹیم کی حفاظت پر مامور پاک فوج کے دستے کے قریب دہشت گردوں کی جانب سے ریموٹ کنٹرول دھماکا کیا گیا۔

دھماکے میں 23 سالہ لیفٹیننٹ ناصر حسین خالد، 33 سالہ نائیک محمد عمران اور 30 سالہ سپاہی عثمان اختر نے جام شہادت نوش کیا۔

اس کے علاوہ اس حملے میں 4 فوجی زخمی بھی ہوئے تھے۔

31 اگست کو جنوبی وزیرستان میں سرچ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں:جنوبی وزیرستان: آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ، پاک فوج کے 3 جوان شہید

اس سے قبل 12 جولائی کو خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران پاک فوج کے 4 جوان شہید ہو گئے تھے جبکہ 4 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا گیا تھا۔

8 مئی کو بھی میرانشاہ کے علاقے میں ہی ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر راکٹ حملے میں پاک فوج کے 2 اہلکار شہید ہوئے تھے۔

اس سے قبل اپریل میں ضلع شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں بھی 10 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوئے تھے۔

اسی مہینے میں 26 اپریل کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائی کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے جبکہ 9 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا گیا تھا۔

لاہور جیل میں قید مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کورونا وائرس کا شکار

کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور ایک مرتبہ پھر طلب

اس معروف تصویر کے پیچھے چھپی دلخراش داستان