پاکستان

کراچی: سوک سینٹر میں فائرنگ سے 2 سرکاری افسران جاں بحق

جاں بحق ہونے والے دونوں افسران کے ڈی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر تھے جبکہ سپرنٹنڈنٹ زخمی ہوگیا، پولیس
|

کراچی میں سوک سینٹر میں کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کے دفتر میں فائرنگ کے نتیجے میں دو اسسٹنٹ ڈائریکٹرز جاں بحق اور ایک سپرنٹنڈنٹ زخمی ہوگیا۔

نیوٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او صفدر بروہی کا کہنا تھا کہ واقعہ سوک سینٹر میں کے ڈی اے کے دفتر میں پیش آیا جہاں دو افسران جاں بحق ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: پولیس اہلکاروں کی ’غلط فہمی‘ پر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افسران میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ڈی اے 54 سالہ محمد وسیم عثمانی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ڈی اے 53 سالہ وسیم رضا شامل ہیں۔

ایس ایچ او نیوٹاؤن نے کہا کہ فائرنگ کے واقعے میں سپرنٹنڈنٹ کے ڈی اے 54 سالہ حفیظ زخمی ہوا اور انہیں ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

صفدر بروہی کا کہنا تھا کہ تمام افسران ایک کمرے میں بیٹھتے تھے جبکہ جھگڑے کی اصل وجوہات زخمی افسر کے بیان کے بعد واضح ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمی افسر اس وقت ہسپتال میں داخل ہیں اور بیانات دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ سوک سینٹر میں جھگڑے کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس سے بھگدڑ مچ گئی اور متعدد افراد زخمی ہوئے تاہم بعد ازاں ایک افسر دم توڑ گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے آئی آئی چند ریگر روڈ پر پولیس نے غلط فہمی میں ڈاکو سمجھ کر موٹر سائیکل سواروں پر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

حکام نے واقعے کا نوٹس لیا تھا جس کے بعد واقعے میں ملوث 3 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس سرجن قرار احمد عباسی نے کہا تھا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کو ایک گولی لگی تھی جو اس کے ہاتھ کو چیرتی ہوئی سینے تک پہنچ گئی تھی اور مہلک ثابت ہوئی۔

مزید پڑھیں:کراچی: نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے زخمی پولیس کانسٹیبل جاں بحق

پولیس سرجن کے مطابق وقار کو بھی ہاتھ پر گولی لگی لیکن انہیں طبی امداد دے کر ہسپتال سے رخصت کردیا گیا۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ انسپکٹر جنرل جنوب جاوید اکبر ریاض نے بتایا تھا کہ اہلکاروں نے افراد کو مشتبہ سمجھ کر ان پر فائرنگ کی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ تینوں پولیس کانسٹیبلز ہیں جن کی شناخت عمران حبیب، سرفراز اور عمران کے نام سے ہوئی اور انہیں تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی کے مطابق سٹی ایس ایس پی مقدس حیدر کو واقعے کی انکوائری کا حکم دیا گیا۔

کراچی میں خاتون کو موٹر سائیکل چلانے کا لائسنس دینے سے انکار

لاہور: وزیراعظم نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

موٹروے ریپ کیس: ملزم شفقت 14 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل