پاکستان

پاکستان میں ٹک ٹاک 10 دن بعد بحال

حکومت پاکستان نے فحش مواد کو نہ ہٹائے جانے پر رواں ماہ 9 اکتوبر کو شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپ کو بند کردیا تھا۔

حکومت پاکستان نے شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو محض 10 دن بعد ہی پاکستان میں مشروط اجازت پر بحال کردیا۔

حکومت نے رواں ماہ 9 اکتوبر کو ٹک ٹاک کو غیر اخلاقی مواد نہ ہٹائے جانے پر بلاک کردیا تھا۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بار بار نوٹس جاری کرنے کے باوجود فحش مواد کو نہ ہٹانے پر ٹک ٹاک کو بند کیا تھا۔

ٹک ٹاک کی عارضی بندش پر اگرچہ ٹک ٹاک اسٹارز نے بھی حمایت کی تھی، تاہم تمام افراد کا خیال تھا کہ ویڈیو ایپ پر مستقل پابندی نہ لگائی جائے۔

پی ٹی اے کی جانب سے بند کیے جانے کے فوری بعد ہی ٹک ٹاک انتظامیہ نے حکومت پاکستان سے مذاکرات شروع کردیے تھے اور حکومت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ فحش مواد کو ہٹایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد

حکومتی وزرا نے بھی کچھ دن قبل ہی عندیہ دیا تھا کہ ٹک ٹاک کو جلد ہی مشروط اجازت کے بعد بحال کیا جائے گا اور 19 اکتوبر کی صبح کو ہی پی ٹی اے نے ٹک ٹاک کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پی ٹی اے نے مشروط اجازت کے بعد ٹک ٹاک کو 19 اکتوبر کو ہی سہ پہر کو پاکستان میں بحال کردیا۔

پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ٹک ٹاک کو مشروط اجازت کے ساتھ بحال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاک سے جلد پابندی ختم کردی جائے گی، وفاقی وزیر آئی ٹی

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ کے صحت مندانہ ڈیجیٹل تجربے اور ڈیجیٹل کمپنیوں کی ترقی کے پیش نظر پابندی ہٹائی گئی۔

پی ٹی اے نے بتایا کہ ٹک ٹاک انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ غیر اخلاقی اور نامناسب مواد کی پلیٹ فارم پر ترویج نہیں کی جائے گی اور یہ کہ جو صارفین غیر قانونی مواد اپ لوڈ کرنے میں مستقل طور پر ملوث ہیں ان کو پلیٹ فارم کی طرف سے بلاک کر دیا جائے گا۔

شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن کی پاکستان میں 10 دن بحال کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے خوشی کا اظہار کیا، ساتھ ہی کئی افراد نے مطالبہ کیا کہ اگر ٹک ٹاک فحش مواد کی بندش نہیں روکتا تو اس کے خلاف مستقبل میں سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔

ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق پی ٹی اے سے وضاحت طلب

پاکستان میں پابندی پر ٹک ٹاک کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا

وی پی این پر ٹک ٹاک کو بند کروانے کیلئے عدالتی کارروائی