دنیا

ترکی زلزلہ: 3 سالہ بچی کو 65 گھنٹے بعد ملبے سے زندہ نکال لیا گیا

ایلف پیرینجیک سمیت اب تک ملبے سے 106 افراد کو زندہ نکالا جاچکا ہے اور انہیں بھی فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ترکی کے مغربی شہر ازمیر میں 30 اکتوبر کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد 3 سالہ بچی کو معجزاتی طور پر 65 گھنٹے بعد ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔

اس حوالے سے ترکی کی سرکاری خبر ایجنسی انادولو کی رپورٹ میں بتایا کہ مغربی شہر ازمیر کے ضلع بےراکلی سے 3 سالہ بچی ایلف پیرینجیک کو ملبے سے زندہ نکالا گیا۔

ایلف پیرینجیک سمیت اب تک ملبے سے 106 افراد کو زندہ نکالا جاچکا ہے اور انہیں بھی فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ٹوئٹر پر جاری کردہ پوسٹ میں ترکی کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) کے سربراہ مہمت نے بچی کو زندہ حالت میں نکالے جانے پر خوشی کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: ترکی میں 7 شدت کا زلزلہ، 12 افراد ہلاک، متعدد عمارتیں منہدم

زلزلے کے تقریباً 23 گھنٹے کے بعد ایلف کی والدہ سحر دیریلی پیرینجیک، ان کے 10 سالہ جڑواں بہن بھائی ایزل اور ایلزیم پیرینجیک کے ساتھ ساتھ ان کے 7 سالہ بھائی اومت پیرینجیک کو ملبے سے نکالا گیا تھا۔

تاہم 7 سالہ اومت کی موت ہوگئی ہے جبکہ ان کی والدہ اور دیگر 2 بہن بھائی زیر علاج ہیں۔

ایلف کے لیے ریسکیو آپریشن کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فائر فائٹر معمر جیلک نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘ایلف نے میری انگلی پکڑی اور میں نے اس کے چہرے پر سے دھول صاف کی’۔

انہوں نے کہا کہ وہ اسے ایک ساتھی کے ساتھ باہر لے کر آئے اور مزید کہا کہ ایلف نے ان کی انگلی ابتدائی طبی امداد کے خیمے تک پہنچنے تک نہیں چھوڑی تھی۔

فائر فائٹر نے کہا کہ ’ وہ بچی آخر تک زندہ رہنے کی حقدار ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ بطور فائر فائٹرز وہ آخری لمحے تک امید نہیں چھوڑتے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ایلف کے لیے بھی کبھی امید نہیں چھوڑی تھی۔

ایلف کا چیک اپ کرنے والے طبی عملے میں شامل نیشنل میڈیکل ریسکیو ٹیم (یو ایم کے ای) کے تولگا انسل نے بتایا کہ جب وہ بچی تک پہنچے وہ ساکت تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سمجھے وہ مرگئی ہے لیکن بعدازاں اس نے اپنی آنکھیں ہلائیں، انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ سچ میں ہمارے لیے ایک معجزہ ہے’۔

بچی کے پہلے ردعمل کے بعد پیرامیڈیکس اسے ٹراما بورڈ لے گئے جہاں انہوں نے اسے گردن پر نیک کولر پہنایا اور فیلڈ ہسپتال لے کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی اور یونان میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 26 ہوگئی

انہوں نے کہا کہ جب ہم اسے اپنے ابتدائی طبی خیمے سے اپنی ایمبولینس میں لے جارہے تھے تو بچی نے ہمارے یو ایم کے ای ممبر کی ایک انگلی پکڑی ہوئی تھی جس کا میرا مطلب کہ اس کی حالت ٹھیک تھی۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہسپتال سے بھی معلومات حاصل کی ہے، بچی کو احتیاطی تدابیر کے تحت انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔

ایلف سے قبل ترکی میں زلزلے کے 58 گھنٹے بعد 14 سالہ لڑکی کو ملبے سے زندہ نکالا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 30 اکتوبر کو ترکی کے مغربی شہر ازمیر اور یونان کے جزیرے ساموس کے درمیان آنے والے زلزلے سے اب تک ازمیر میں 91 افراد ہلاک ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ترکی کے ساحلی شہر سے 17 کلومیڑ آنے والے زلزلے کی شدت 7 ریکارڈ کی گئی اور متعدد عمارتیں منہدم ہوگئی تھیں۔

زلزلے سے ساحلی شہر ازمیر کو نقصان پہنچا جہاں 30 لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی ہے۔

یورپ میں مرد و خواتین کی برابری میں 60 سال لگیں گے، رپورٹ

کابل یونیورسٹی میں کتب میلے کے دوران دھماکا، ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی

بھارت: خاتون کا 'گنجے' شوہر کے خلاف مقدمہ