لائف اسٹائل

فلم میں شوہر کے خلاف ’ریپ‘ کا مقدمہ کروانے کی کوشش دکھانے پر ہدایت کار پر تنقید

عرب خاتون فلم ساز فرح شعیر نے اپنی مختصر فلم شکویٰ میں خاتون کو اپنے شوہر کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کروانے کی کوشش کرتے دکھایا ہے۔

مشرق وسطیٰ کے اہم ترین ملک مصر کی خاتون فلم ساز فرح شعیر کو ان کی مختصر فلم میں بیوی کی جانب سے شوہر کے خلاف ’ریپ‘ کا مقدمہ درج کروانے کی کوشش کو دکھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

فرح شعیر کو اچھوتے موضوعات پر مختصر فلمیں بنانے کی وجہ سے شہرت حاصل ہے، انہوں نے فلم اینڈ ٹی وی پروڈکشن کی تعلیم امریکا سے حاصل کی۔

فرح شعیر زیادہ تر عرب ممالک میں خواتین کے ساتھ پیش آنے والے واقعات اور مسائل پر فلمیں بناتی ہیں اور وہ اپنی مختصر فلموں میں سماج کا عکس دکھانے کی کوشش کرتی ہیں۔

ماضی میں بھی فرح شعیر کی اچھوتے موضوعات پر بنائی گئی فلموں، سکون اور وہبتوکا المطع جیسی فلموں پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی تقریبا تمام فلموں کو ایوارڈز فیسٹیولز میں نوازا جاتا ہے۔

فرح شعیر کی گھریلو تشدد اور شوہروں کی جانب سے بیویوں کے ساتھ رضامندی کے بغیر ہی جنسی تعلقات استوار کرنے کے موضوع پر بنائی گئی فلم ’شکویٰ‘ کو گزشتہ ماہ اکتوبر میں ہی ایک عرب فلم فیسٹیول میں پیش کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عرب ہارر سیریز کے ذریعے ’نیٹ فلیکس‘ کی مشرق وسطیٰ میں انٹری

فرح شعیر کی مذکورہ فلم کو کافی سراہا گیا مگر زیادہ تر عرب شائقین کی جانب سے انہیں فلم میں عرب سماج کی غلط عکاسی کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

خبر رساں ادارے تھومس رائٹر فاؤنڈیشن کے مطابق فرح شعیر نے بتایا کہ فلم میں بیوی کی جانب سے شوہر کے خلاف ’ریپ‘ کا مقدمہ درج کروانے کی کوشش دکھائے جانے پر انہیں سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

فلم ساز کے مطابق زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں سمجھایا کہ شوہر کی جانب سے بیوی کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنا اس کا حق ہے، چاہے اس کے لیے بیوی رضامند ہو یا نہ ہو؟

انہوں نے بتایا کہ ان کے خلاف زیادہ تر افراد نے غلط زبان استعمال کی اور انہیں مذکورہ موضوع اور اس سے ملتے جلتے موضوعات پر فلمیں بنانے سے رک جانے کی ہدایت کی گئی۔

فرح شعیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے فلم ’شکویٰ‘ میں ایک ایسی گھریلو خاتون کو دکھایا ہے جو یومیہ بنیادوں پر اپنے شوہر کے تشدد کا نشانہ بنتی ہے اور شوہر اس کی خواہش جانے بغیر ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فلم میں رضامندی کے بغیر شوہر کی جانب سے جنسی تعلقات استوار کرنے پر بیوی کی جانب سے تنگ آکر پولیس میں شکایت درج کروانے کے معاملے کو دکھایا گیا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ لیکن جب وہ خاتون شکایت کے لیے تھانے پہنچتی ہیں تو پولیس کی جانب سے انہیں بتایا جاتا ہے کہ ایسا کرنا شوہر کا حق ہے اور یہ غیر قانونی یا جرم نہیں۔

فرح شعیر کے مطابق ان کی جانب سے اہم سماجی مسئلے پر فلم بنائے جانے کو غلط رنگ دے کر ان کے خلاف مہم چلائی گئی اور انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

بائیڈن یا ٹرمپ؟ امریکی صدارت کا فیصلہ اہم ریاستوں کے نتائج پر منحصر

شہزادہ چارلس اپنی بہوؤں کیٹ اور میگھن سے زیادہ فیشن ایبل قرار

راحت فتح علی خان کا ’نشہ‘ لوگوں کو مدہوش کرگیا