پاکستان

شبلی فراز اپنے والد کو مد نظر رکھیں، 'گفتار کا گلوبٹ' نہ بنیں،وزیر اطلاعات سندھ

تحریک انصاف کے رہنماؤں کے جواب میں ہم بھی بدتمیزی کرسکتے ہیں لیکن یہ ہمارا مزاج نہیں ہے، ناصر حسین شاہ

وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شبلی فراز بہت بڑے باپ کے بیٹے ہیں ان کو وزیراعظم عمران خان کے بجائے اپنے والد کا نام مد نظر رکھنا چاہیے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شبلی فراز کو 'گفتار کا گلوبٹ' نہیں بننا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ہم وزیراعظم عمران خان سے کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے، ناصر حسین

ناصر حسین نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جیت پر خوش ہونے والے کو وفا دار اور اس کی مخالفت کرنے والے کو غدار کہتے ہیں، یہ ہے نیا پاکستان۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے جواب میں بدتمیزی ہم بھی کرسکتے ہیں لیکن یہ ہمارا مزاج نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں اپنے لیڈر سے اس بات کی حوصلہ افزائی نہیں ملتی کہ کسی کے حوالے سے متنازع بات کریں'۔

ناصر حسین نے امریکا میں صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں بدتمیزی کی سیاست ختم ہورہی ہے اور امریکی صدر کا منظر نامہ سامنے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری وفاقی حکومت کی ایما پر ہوئی، ناصر حسین شاہ

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد نریندر مودی کی باری ہے اور اس کے بعد دیگر لوگوں کی، اس لیے میں کہتا ہوں کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ بدتمیز لوگوں کو کہاں پہنچانا ہے۔

علاوہ ازیں کراچی کے امور پر گفتگو کرتے ہوئے ناصر حسین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے صبح کے اوقات میں 'کراچی ڈیولپمنٹ پلان' کے زیر اہتمام مختلف ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کیا جس میں ابراہیم حیدری، کورنگی سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے نئے پروگرام کے تحت 20 اکتوبر سے اب تک ڈیڑھ لاکھ ٹن سے زیادہ کچرا لینڈ فل سائٹ تک پہنچایا جا چکا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ روز اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ پورے کراچی سے ملبہ صاف کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 15 جنوری تک نواز شریف پاکستان کی کسی ایک جیل میں ہوں گے، شبلی فراز

واضح رہے کہ شبلی فراز نے کہا تھا کہ ’مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے متضاد باتیں کیں اور کل بھی ان کے درباریوں نے چادر اور چار دیواری کا کئی مرتبہ ذکر کیا، شاید یہ بھول گئے ہیں کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں کس طرح سے ماڈل ٹاؤن کی خواتین پر فائرنگ کی اور ان کو مارا تھا‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’فیصل آباد اور ملک کے دیگر حصوں میں ان کا طریقہ کار سب جانتے ہیں، بینظیر بھٹو کی تصاویر ہیلی کاپٹر سے گرائیں، ان کی کردار کشی کے لیے کیا کیا نہیں کیا گیا، اس وقت چادر اور چار دیواری کا انہیں خیال نہیں آیا تھا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز اور سندھ حکومت کے متضاد بیانات سے مجھے لگتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے ان سے اپنی والدہ کا بدلہ لے لیا ہے‘۔

یہ خوبصورت یورپی قصبہ وہاں منتقل ہونے والوں کو امیر بنانے کیلئے تیار

کوہاٹ: شادی کی تقریب میں تصادم کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک

نوازالدین صدیقی نے طلاق کے معاملے پر خاموشی توڑ دی