پاکستان

مودی کے الزام کے بعد چین کی جانب سے پاکستان کی حمایت

بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے روایتی الزامات کے جواب میں چین نے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کیا۔

اسلام آباد: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے تازہ الزامات کے بعد چین پاکستان کے دفاع کے لیے باہر نکلتے ہوئے عالمی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے مثبت کردار کی یاد دہانی کرائی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لیجیان ژاؤ نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظ نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر میں جیش محمد کے منصوبے کو ناکام بنانے کے دعوے کے چند گھنٹے بعد اپنے بیان میں کہا کہ چین دہشت گردی کے انسداد کے لیے پاکستان کی جانب سے کی گئی بین الاقوامی کوششوں کو سراہتا ہے، دہشت گرد قوتوں کے خاتمے میں پاکستان کی بھر پور حمایت کرتا ہے، سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔

پاکستان کو اپنا 'ہر موسم کا حلیف' قررا دینے والے چین نے ماضی میں بھی بھارتی الزامات کے خلاف پاکستان کا دفاع کیا، دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک اتحاد کے علاوہ اربوں ڈالر کی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ اسکیم کے حامل سی پیک منصوبے میں بھی اتحادی ہیں جو ایک بیلٹ روڈ، ایک روڈ اقدام کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔

لیجیان ژاؤ نے سی پیک کا خصوصی طور پر حوالہ دے کر اس منصوبے کی اہمیت اور اس کی کامیابی اور سلامتی پر بھی زور دیا۔

نریندر مودی نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ پاکستان میں مقیم دہشت گرد تنظیم جیش محمد سے تعلق رکھنے والے 4 دہشت گردوں کی بڑے پیمانے پر اسلحے اور دھماکہ خیز مواد کے ساتھ موجودگی سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ ان کی بڑی تباہی پھیلانے کی کوششوں کو ایک بار پھر ناکام بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سیکیورٹی فورسز نے ایک بار پھر انتہائی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا ہے، ان کی مستعدی کی بدولت انہوں نے جموں وکشمیر میں نچلی سطح پر جمہوری قوتوں کو نشانہ بنانے کے ایک مذموم سازش کو شکست دی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ٹویٹس کے بعد وزیر اعظم مودی کی زیرصدارت ایک اجلاس ہوا جس میں انٹیلی جنس ذرائع نے ممبئی حملوں کی برسی کے موقع پر دہشت گردی کے منصوبے کے بارے میں خبردار کیا۔

ہندوستانی الزامات سے چند قبل ہی پاکستان نے بھارت کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردی کی اسپانسرشپ کے ثبوت کی نقاب کشائی کی اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین اور اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ خصوصی تفصیلات شیئر کیں۔

کچھ کا خیال ہے کہ اس اعلیٰ طح پر ہندوستانی الزامات گزشتہ ہفتے کے آخر میں پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے ڈوزیئر کے اثرات کو بے اثر کرنے کے لیے عائد کیے گئے ہیں۔

دفتر خارجہ نے واضح طور پر ان کو بے بنیاد الزامات قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم انہیں مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اورریاستی سرپرستی میں پاکستان کیخلاف دہشت گردی سے بین الاقوامی توجہ ہٹانے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں، یہ واضح ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کے ناقابل تردید ڈوزیئر فراہم کرنے کے بعد بھارت نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا شروع کر دیے ہیں۔

اس نے یہ یاد دہانی کرائی انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے پیش کردہ ڈوزیئر میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں پر عملدرآمد اور دہشت کردی کی فعال منصوبہ بندی، مالی معاونت اور دیگر اقدامات کے دستاویزی ثبوت پیش کیے گئے۔

دفتر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی طرف سے بے بنیاد الزامات اور انکار سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔

اس سلسلے میں کہا گیا کہ بار بار نام نہاد 'سرحد پار دہشت گردی' کا رٹ لگانے سے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو سچ میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

ترجمان نے مزید یاد دہانی کرائی کہ دوسری جانب پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر اور پاکستان کے اندر جھوٹے فلیگ آپریشنز بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلسل عالمی برادری کو بھارت کے جھوٹے فلیگ آپریشن کے بارے میں آگاہ کرتا رہا ہے اور ہم اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک مرتبہ پھر دنیا کو خبردار کررہے ہیں۔

ترجمان نے پاکستان میں دہشت گردی کرنے پر عالمی برادری سے بھارت کے اضتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے دہشت گردی کا بطور ریاستی پالیسی استعمال بین الاقوامی قوانین اور عالمی معاہدوں کے تحت بھارت کو مجرم بناتا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ پاکستان کی طرف سے فراہم کردہ شواہد کی بنا پر بھارت کے خلاف کارروائی کرے اور بھارت پر زور دے کہ وہ دہشت گردی کا بطور ریاستی پالیسی کااستعمال بند، دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو ختم اور پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے دوسرے ممالک کی سرزمین کے استعمال کو بند کرے۔

ڈوزیئر نے بھارت کی سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی منصوبہ بندی کا انکشاف بھی کیا گیا تھا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کے سامنے ڈوزیئر پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت سی پیک کو نشانہ بنانے کے لیے 10 اہلکاروں کے ذریعے 700 اراکین پر مشتمل ملیشیا بناتے ہوئے ان کی سرپرستی کررہا ہے۔

فوجی ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے تب کہا تھا کہ بھارت نے سی پیک مخالف ملیشیا کو بڑھانے پر 6کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں۔

ٹرمپ کن معاملات پر بائیڈن کے لیے مشکلات کھڑی کرسکتے ہیں؟

ڈان گروپ کے 5 صحافیوں کے لیے 'آگاہی ایوارڈز'

سہیل تنویر سری لنکا میں کورونا وائرس کا شکار