دنیا

ہمیں ڈونلڈ ٹرمپ کے جانے کی بہت خوشی ہے، ایرانی صدر

حسن روحانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ظالم، انتہائی بدتمیز صدر اور دہشت گرد و قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ شکر ہے یہ ان کے آخری ایام ہیں۔

ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو ان کے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدے سے جانے کی بہت خوشی ہے۔

امریکا کے نومنتخب صدر جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں کشیدگی کے بعد ایران سے سفارتکاری بحال کرنے پر رضامندی کا اشارہ دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ 'کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم جو بائیڈن کے امریکی صدر منتخب ہونے پر بہت زیادہ خوش ہیں، ایسا نہیں ہے، ہمیں ڈونلڈ ٹرمپ کے جانے کی بہت خوشی ہے'۔

انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ظالم، انتہائی بدتمیز و لاقانونی صدر اور دہشت گرد و قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'شکر ہے یہ ان کے آخری ایام ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا پابندیاں اٹھا لے تو جوہری معاہدے کی پاسداری کریں گے، ایران

دو روز قبل الیکٹورل کالج نے جو بائیڈن کے امریکا کا اگلا صدر منتخب ہونے کی تصدیق کردی تھی، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ اب بھی اپنی شکست تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

جو بائیڈن صدر کا عہدے کا حلف 20 جنوری کو اٹھائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں تہران اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا اور ان کی انتظامیہ نے ایران کے خلاف اسرائیل اور خلیجی ریاستوں کو قریب لانے کے لیے کام کیا۔

سال 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی طاقتوں کی ایران سے تاریخی جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اس پر دوبارہ یکطرفہ پابندیاں بھی عائد کردی تھیں۔

رواں سال جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بغداد ایئرپورٹ کے قریب فضائی حملے کا بھی حکم دیا جس میں سینیئر ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔

ایران نے جواب میں عراق میں امریکی فوجیوں کو نشانہ بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا کی نئی انتظامیہ ٹرمپ کی غلطیوں کا تدارک کرے، ایران

ایرانی صدر نے کہا کہ 'ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا ویکسین کی خریداری میں بھی ہمارے لیے رکاوٹیں کھڑی کیں، اس سے ظاہر ہوتا کہ وہ تمام اخلاقی اور انسانی اصولوں سے محروم ہیں'۔

واضح رہے کہ جو بائیڈن کی فتح کے بعد سے ایرانی حکومت کئی بار آنے والی امریکی انتظامیہ کے لیے کھلے دل کا مظاہرہ کرنے کا اشارہ دے چکی ہے۔