دنیا

محض 10 روپے میں مریضوں کا علاج کرنے والی بھارت کی مسلم خاتون ڈاکٹر

اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر نوری پروین مذہبی تفریق کے بغیر تمام مذاہب اور عقائد کے لوگوں کا علاج کر رہی ہیں، رپورٹ

بھارت جیسے ملک میں جہاں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں اور یہاں تک نچلی ذات کے ہندوؤں کے ساتھ بھی ناروا سلوک کیا جاتا ہے، وہاں ایک ایسی نوجوان مسلم خاتون ڈاکٹر بھی ہیں، جو مذہبی تفریق کے بغیر ہر کسی کا علاج کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

جی ہاں، بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع کڑپہ میں اپنی نجی کلینک میں ہر مریض کا علاج محض 10 روپے فیس کے عوض کرتی ہیں۔

تیلگو زبان کے ٹی وی چینل ای ٹی وی آندھرا پردیش نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مسلمان ڈاکٹر نوری پروین خود بھی متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، تاہم وہ زیادہ پیسے کمانے کی لالچ کے بغیر انسانیت کی خدمت کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نوجوان مسلم خاتون ڈاکٹر اپنے نجی کلینک میں ہر مسلم، ہندو، مسیحی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے مریضوں سے چیک اپ کی فیس محض 10 روپے وصول کرتی ہیں۔

اسی حوالے سے بھارتی اخبار سیاست نے بتایا کہ ڈاکٹر نوری پروین نے مسابقتی امتحان پاس کرکے میڈیکل کی سیٹ حاصل کی تھی اور انہوں نے ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کرنے کے فوری بعد غریبوں کے لیے کام کرنا شروع کیا۔

رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نوری پروین آندھرا پردیش کے چھوٹے سے شہر وجئے واڑہ میں متوسط مسلم گھرانے میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے کپاڑہ سے ہی میڈیکل کی تعلیم حاصل کی، جہاں اب وہ نجی کلینک چلاتی ہیں۔

ڈاکٹر نوری پروین جہاں چیک اپ کی فیس محض 10 روپے لیتی ہیں، وہیں بیڈ پر داخل ہونے والے مریض سے بھی محض 50 روپے فیس وصول کرتی ہیں۔

ڈاکٹر نوری پروین نے بتایا کہ ان کے ہاں یومیہ کم از کم 40 مریض آتے ہیں جو نچلے طبقےسے تعلق رکھتے ہیں۔

ڈاکٹر نوری پروین جہاں انتہائی کم فیس کے عوض مریضوں کا چیک اپ کرتی ہیںِ، وہیں وہ سماجی تنظیم بھی چلاتی ہیں اور کورونا کی وبا کے دوران وہ درجنوں غریب خاندانوں کی راشن کی صورت میں مدد بھی کر چکی ہیں۔