صحت

صرف بالوں کا کٹوانا ایک جوڑے کی کووڈ 19 سے موت کا باعث بن گیا

اس جوڑے کی شادی کو 60 سال ہونے والے تھے اور دونوں کا انتقال کووڈ کے باعث آگے پیچھے ہوا۔

مائیک اور کیرول برونو نے کووڈ 19 سے بچنے کے لیے ہر ممکن تدبیر کی، خاندان کے اجتماع میں جانے سے گریز کیا، فون کالز اور ویڈیو کانفرنسز تک محدود ہوگئے۔

مگر پھر ایک عام سی غؒطی کووڈ 19 کا شکار بناکر دونوں کی موت کا باعث بن گئی۔

اس جوڑے کی شادی کو 60 سال ہونے والے تھے اور دونوں کا انتقال کووڈ کے باعث آگے پیچھے ہوا۔

ان کے بیٹے جوزف برونو نے سی این این سے بات کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ان کے خاندان کا المیہ لوگوں کو یاد دہانی کرائے گا کہ آپ کتنے بھی محفوظ رہنے کی کوشش کریں، کووڈ 19 کا شکار ہونا کتنا آسان ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ جب ہمیں لگتا ہے کہ ہم نے سب احتیاطی تدابیر پر عمل کیا، پھر بھی اس کا شکار ہوجاتے ہیں۔

نومبر کے آخر میں کیرول برونو بیٹے کے گھر اپنی بیٹی کے ساتھ آئی تاکہ شوہر کے بال کاٹ سکیں۔

اس سے قبل جوزف کی بہن ایک سیلون میں کام کرتی تھیں اور کووڈ 19 ٹیسٹ بھی نیگیٹو رہا تھا، جبکہ 3 سے 4 دن قرنطینہ میں رہی تھیں تاکہ خاندان کو بتاسکیں کہ ان کے ارگرد رہنا محفوظ ہے۔

وہ 40 منٹ تک اپارٹمنٹ میں رہیں، جس کے دوران جوڑے نے ماسک پہن رکھے تھے اور گلے ملنے سے گریز کیا تھا۔

مگر اپارٹمنٹ میں جانے کے اگلے دن جوزف کی بہن میں کورونا کی علامات ظاہر ہونے لگیں، جس کے فوری بعد ماں اور بیٹے کی طبیعت بھی خراب ہوگئی۔

نومبر کے آخر میں کیرول کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا مگر حالت بہتر ہونے پر اسی ہفتے ڈسچارج کردیا گیا۔

2 دن بعد وہ پھر ہسپتال پہنچ گئی اور اس بار وینٹی لیٹر پر رکھنا پڑا۔

اس کے بعد ان کے شوہر بھی بیمار ہوگئے۔

مائیک گبرونو اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ بیٹے کے گھر نہیں گئے تھے، مگر دسمبر کے شروع میں ان میں علامات سامنے آئیں اور ہسپتال داخل کرایا گیا۔

جس دن ان کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، ان کی اہلیہ چل بسیں جبکہ 9 دن بعد یا کرسمس سے 2 دن قبل مائیک کا بھی انتقال ہوگیا۔

جوزف کے مطابق 'ہمیں اس خیال سے سکون محسوس ہوتا ہے کہ میرے والد کو علم نہیں ہوا ہوگا کہ میری ماں اب دنیا میں نہیں'۔

مہینوں کی احتیاط کے بعد بس ایک عام سے کام کے نتیجے میں یہ جوڑا کووڈ کا شکار ہوا حالانکہ اس وقت یہ محفوظ ثابت ہوا۔

جوزف برونو نے بتایا 'اگر میں قربانی دیتا اور اپنی ماں کے ساتھ 40 منٹ نہ گزارتا تو شاید وہ آج بھی زندہ ہوتیں'۔

چین کی کورونا ویکسین بیماری سے بچانے کے لیے 80 فیصد تک موثر ثابت

امریکا میں کورونا ویکسین استعمال کرنے والے طبی ورکر میں کووڈ کی تشخیص

آکسفورڈ یونیورسٹی کی کووڈ ویکسین کو برطانیہ میں استعمال کی منظوری حاصل