پاکستان

پی ڈی ایم کے فیصلے پر لیگی اراکین استعفے دیں گے، رانا ثنا اللہ

جس طرح سے جمعیت علمائے اسلام (ف) میں ہوا ہے، ایسے لوگ سیاسی موت مرتے ہیں، رہنما مسلم لیگ (ن)

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پارٹی میں فعالیت کو برقرار رکھا جائے گا اور گرفتاریوں سے تحریکیں کبھی بھی کمزور نہیں ہوتی۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے تمام اراکین قومی اسمبلی کے استعفے ہمارے پاس ہیں اور جب پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی ہم استعفے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گرفتاریوں سے تحریک مزید فعال ہوگی۔

مزید پڑھیں: ‘استعفیٰ لینے سے استعفیٰ دینے تک کا سفر مریم نواز کو مبارک ہو’

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ کچھ لوگ اپنی جماعت سے اختلاف کریں گے یا کرایا جائے گا، جس طرح سے جمعیت علمائے اسلام (ف) میں ہوا ہے، ایسے لوگ سیاسی موت مرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کا سیاست میں کوئی مقام نہیں ہوتا، اگر کوئی ایسا کرے گا تو وہ بدنام ہوگا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے این آر او کون مانگ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ جھوٹے مقدمے ختم کرو تو وہ کہتا ہے این آر او مانگ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: استعفیٰ منظور کر لیتے تو خود بھی مستعفی ہونا پڑ جاتا، مریم نواز

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پی ڈی ایم جو فیصلہ کرے گی ہم وہ ہی کریں گے اس لیے مسلم لیگ (ن) نے کوئی آفیشل مؤقف نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کل پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اپنا نقطہ نظر بیان کریں گے۔

مزیدپڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے دو ارکان کے استعفے اسپیکر کو موصول، مریم اورنگزیب کی تردید

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) مختلف انتخابی نشستوں پر کامیاب ہوئی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان لوگوں نے وہاں دھاندلی کی کوشش نہیں کی، ضرور کی ہے لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکے۔

'نیب کی مذمت ہوچکی اب مزاحمت کریں گے'

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نیب کے ذریعے سیاسی انجینئرنگ ہورہی ہے اور اب تک تو نیب کے فیصلوں اور کارروائیوں کی مذمت کرتے آئے ہیں لیکن اب مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے نیب پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیب آزاد ادارہ نہیں ہے اور اس کا چیئرمین محض ایک روبوٹ ہے جسے ضروری دستخط کے لیے رکھا گیا ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے نیب سے بریفنگ لی تو انہوں نے گالیاں دیں کہ مسلم لیگی آزاد کیوں گھوم رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم اتحاد سے نہیں نکلے گی، پیپلز پارٹی کا ایک سیاسی موقف ہے، ان ہاوسز کو اس وقت تک اپنی موومنٹ کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے جب تک حکومت کو آخری دھکا دینے کا مرحلہ نہیں آجاتا۔

وزیراعظم کا تعمیرات کے شعبے کے لیے پیکج کا اعلان

چین نے مقامی سطح پر تیار کردہ، 79.3 فیصد مؤثر ویکسین کی منظوری دے دی

'ہم پارلیمان میں اپنی جگہ خالی چھوڑنا نہیں چاہ رہے'