پاکستان

'سیاسی جماعتیں سیاست ضرور کریں لیکن انہیں عسکری تنظیمیں پالنے کی اجازت نہیں'

فوج کے خلاف زبان درازی اور غیر شائستہ زبان کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،، شیخ رشید احمد

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں سیاست ضرور کریں لیکن انہیں عسکری تنظیموں کو پالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر کے سیاسی تدبر کا ثبوت دیا ہے، (ن) لیگ کی بھی کوشش ہے کہ وہ بھی سینیٹ انتخابات میں حصہ لے جبکہ جے یو آئی (ف) کو ویسے بھی سینیٹ میں کوئی نشست ملنے والی نہیں، وہ پچ کے باہر کھیل رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایک دور اندیش اور زیرک سیاستدان کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتا، لیکن مولانا فضل الرحمٰن تمام اپوزیشن جماعتوں کو بند گلی میں لے جانا چاہتے تھے جس سے پیپلز پارٹی نے انکار کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی سیاست کا خاتمہ ہوچکا ہے، اگر وہ مارچ میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کرتی ہے تو اس کے لیے حکمت عملی بنائی جائے گی، لیکن اپوزیشن جماعتیں یاد رکھے کہ وہ جیسا سلوک کریں گی ان کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات آج نہیں تو کل ہوں گے کیونکہ مذاکرات کی میز پر ہی تمام مسائل حل ہوتے ہیں۔

تاہم انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کسی قسم کے بیک ڈور مذاکرات کی تردید کی۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کا کیس خیبر پختونخوا حکومت کو ارسال کردیا ہے، فوج کے خلاف زبان درازی اور غیر شائستہ زبان کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، خیبر پختونخوا کے عوام نے ہزاروں کی تعداد میں دہشت گردوں کے سامنے سینہ سپر ہو کر ان کی کارروائیوں کو ناکام کیا ہے، اس صورت میں فوج کے خلاف غیر شائستہ زبان کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی عسکری تنظیموں کا نوٹس لیا گیا ہے، سیاسی جماعتیں سیاست ضرور کریں لیکن انہیں عسکری تنظیموں کو پالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پاسپورٹ کی مدت 16 فروری کو ختم ہو رہی ہے اور ان کے پاسپورٹ کا دوبارہ اجرا نہیں کیا جائے گا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو واپس لانے کے لیے پوری کوشش کی جا رہی ہے، برطانیہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں 528 این جی اوز کو اربوں روپے کی غیر ملکی امداد مل رہی ہے، وہ بےشک فلاح و بہبود کے کام جاری رکھیں لیکن انہیں سیاست میں ملوث ہونے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسی تمام غیر سرکاری تنظیموں کا سختی سے نوٹس لیا جائے گا جو غیر ملکی فنڈز کے ذریعے سیاست میں مداخلت کرتی ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں اور وزیر اعظم عمران خان کے لیے حالات ماضی کی نسبت کافی اچھے ہوچکے ہیں اور وہ ہر حال میں 5 سال پورے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام چیف سیکریٹریز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اقلیتوں کے جان و مال کے علاوہ ان کی جائیدادوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں، جبکہ کرک میں ہندو سمادھی کے واقعے سے متعلق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بتایا ہے کہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔