کھیل

جنوبی افریقہ سے ہوم سیریز کی کارکردگی پر مصباح کے مستقبل کا انحصار

نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کی مسلسل مایوس کن کارکردگی کے بعد ٹیم مینجمنٹ مسلسل دباؤ کا شکار ہے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف قومی ٹیم کی مایوس کن کار کردگی کے باوجود ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کو ان کے عہدے پر برقرار رکھا جائے گا اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کی مسلسل مایوس کن کارکردگی کے بعد ٹیم مینجمنٹ مسلسل دباؤ کا شکار ہے اور مصباح الحق سمیت کوچنگ اسٹاف میں تبدیلی کا مطالبہ ہر گزرتے دن کے ساتھ زور پکڑتا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا مصباح کو چیف سلیکٹر کے بعد ہیڈ کوچ کے عہدے سے بھی ہٹایا جا رہا ہے؟

ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم مینجمنٹ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور کرکٹ کمیٹی، ہیڈ کوچ اور دیگر معاون کوچز کی کارکردگی کا جائزہ لے گی۔

پی سی بی میں موجود ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ مصباح کو فوری طور پر عہدے سے ہٹائے جانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، مصباح الحق کا معاہدہ 2022 تک ہے البتہ ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد مصباح الحق کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف خراب کارکردگی کے باوجود فوری طور پر کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

پی سی بی ذرائع کے مطابق کرکٹ کمیٹی کا اجلاس جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے قبل ہو گا لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں بھی موجودہ ٹیم مینجمنٹ برقرار رہنے کا امکان ہے۔

پاکستان کی ٹیم رواں ماہ ہوم گراؤنڈ پر جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ اور ٹی20 سیریز کھیلی گی اور ہوم گراؤنڈ پر پاکستانی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو اننگز اور 176رنز سے شکست، نیوزی لینڈ کا سیریز میں کلین سوئپ

جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں ممکنہ فتح اور ٹیم کی بہتر کارکردگی کے نتیجے میں قومی ٹیم یا مینجمنٹ میں کسی بھی قسم کی تبدیلی بعید از قیاس نظر آتی ہے البتہ اگر پاکستانی ٹیم کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں سیریز میں شکست ہوتی ہے تو پھر مصباح کا مستقبل غیریقینی ہو جائے گا۔

باخبر ذرائع نے مزید بتایا کہ بورڈ انتطامیہ رواں سال جلد بازی میں کوئی فیصلہ کرنے یا تبدیلی کے حق میں نہیں کیونکہ اس سال ٹی20 ورلڈ کپ بھی شیڈول ہے اور کسی تبدیلی کے نتیجے میں ٹیم کی عالمی ایونٹ میں کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی وی اسپورٹس کے پروگرام 'گیم آن ہے' میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تیسرے دن کا کھیل شروع ہونے سے قبل میزبان نے کہا کہ یہ خبر زیر گردش ہے کہ شاید ہیڈ کوچ مصباح الحق کو بھی عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس حوالے سے پروگرام کے مہمان اور قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف سے پوچھا کہ کیا مصباح کو ہیڈ کوچ کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ اس بات میں کافی حد تک حقیقت ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف کلین سوئپ، نیوزی لینڈ عالمی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بن گئی

جب پروگرام میں موجود دوسرے مہمان اور قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بھی اس بات کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف افواہ نہیں ہے، اس بارے میں بات چیت ہو رہی ہے۔

مصباح کی کوچنگ اور سلیکشن میں پاکستان کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی اور قومی ٹیم سری لنکا، بنگلہ دیش اور زمبابوے جیسی کمزور ٹیموں کے سوا بڑے حریفوں کے خلاف بالکل بے بس نظر آئی۔

قومی ٹیم 10 میں سے صرف دو ٹیسٹ میچ بالترتیب سری لنکا اور بنگلہ دیش کے خلاف جیت سکی جبکہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں قومی ٹیم کو 4 ٹیسٹ میچوں مات ہوئی۔

ٹی20 میچوں میں لگاتار 11 سیریز جیتنے کا عالمی ریکارڈ بنانے والی قومی ٹیم کو 17 میں سے 7 میچوں میں فتح نصیب ہوئی جس میں سے پانچ زمبابوے اور بنگلہ دیش جیسے کمزور حریفوں کے خلاف حاصل ہوئیں۔

اپنے پیاروں کی تدفین کردیں، میں جلد آپ کے پاس آؤں گا، وزیراعظم کی ہزارہ برادری سے اپیل

سرمایہ دارانہ نظام سے جان چھڑانے والی بات کتنی ٹھیک کتنی غلط؟

اسلام آباد: گرفتاری کے لیے فائرنگ کرنے پر وضاحت دینے میں ناکامی، اے ایس آئی ملازمت سے فارغ