صحت

کووڈ 19 کی روک تھام ایک ڈوز میں کرنے والی ویکسین مؤثر قرار

جانسن اینڈ جانسن کی یہ ویکسین معتدل اور شدید بیماری کی روک تھام میں 66 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی۔

امریکی کمپنی جانسن اینڈ جانسن کی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین اس بیماری سے تحفظ دینے کے لیے مؤثر قرار دی گئی ہے۔

یہ ویکسین اس لیے بھی منفرد ہے کیونکہ اس کی صرف ایک خوراک استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

اس ویکسین کو کمنی کی بیلجیئم میں واقع ذیلی شاخ جانسین نے تیار کیا تھا، جس کے ٹرائل میں امریکا، جنوبی افریقہ اور برازیل کے 44 ہزار افراد کو شامل کیا گیا۔

اب آخری مرحلے کے ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے ہیں جن میں یہ ویکسین معتدل اور شدید بیماری کی روک تھام میں 66 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی، تاہم کمپنی کا کہنا تھا کہ شدید بیماری کے خلاف اس کی افادیت 85 فیصد تھی۔

کمپنی نے بتایا کہ امریکا میں یہ ویکسین معتدل اور شدید بیماری کے خلاف 72 فیصد، لاطینی امریکا میں 66 فیصد اور جنوبی افریقہ میں 57 فیصد مؤثر رہی۔

امریکا کی دیگر کمپنیوں جیسے فائزر اور موڈرنا کی ویکسینز کووڈ کی روک تھام میں 95 فیصد مؤثر قرار دی گئی تھیں۔

مگر جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کو دیگر پر یہ سبقت حاصل ہے کہ اس کی ایک خوراک ہی بیماری سے تحفظ کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے۔

ٹرائل میں بتایا گیا کہ جنوبی افریقہ میں 95 فیصد کیسز وہاں دریافت ہونے والی نئی قسم بی 1.351 کے تھے، جو زیادہ متعدی اور ایسیے میوٹیشنز کے ساتھ ہے جو اینٹی باڈی مدافعتی ردعمل میں کمی لانے کا باعث بنتے ہیں۔

اس ٹرائل کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر میتھائی ماممین نے سی این این کو بتایا کہ اس نئی قسم کے کیسز میں ہم نے کووڈ کی معمولی شدت کے مریضوں میں تحفظ کی شرح امریکا کے مقابلے میں کم دریافت کی۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ٹرائل کے دوران جنوبی افریقہ میں کووڈ کے معتدل کیسز میں علامات کی تعداد بہت کم دیکھنے میں آئی۔

انہوں نے کہا کہ اہم ترین نتیجہ یہ ہے کہ ویکسین بیماری کی سنگین شدت کی روک تھام میں کتنی زیادہ مؤثر ہے، چاہے قسم یا عمر جو بھی ہو۔

کمپنی نے بتایا کہ تمام ممالک، تمام اقسام میں ہم نے ویکسین کے استعمال سے سنگین بیماری کے خلاف 85 فیصد تحفظ دیکھا، یہ رجحان وقت کے ساتھ بڑھتا ہے اور ویکسینیشن گروپ میں 49 دن کے بعد کوئی سنگین شدت کا کیس سامنے نہیں آیا۔

ٹرائل میں شامل جو افراد کووڈ کے نتیجے میں ہسپتال میں داخل ہوئے یا ہلاک ہوئے، وہ سب پلیسبو گروپ کا حصہ تھے۔

ٹرائل کے دوران مجموعی طور پر 468 افراد میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔

ٹرائل کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے تاہم کمنی کا کہنا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں جرائد میں جاری کیا جائے گا۔

اب جانسن اینڈ جانسن کی جانب سے اگلے ہفتے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن میں ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت کی درخواست جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔

ویکسین کی منظوری تو فروری میں کسی وقت مل سکتی ہے مگر اس سے پہلے ہی اس کی کافی زیادہ پروڈکشن کو مختلف ممالک اپنے لیے مختص کراچکے ہیں۔

امریکا نے اس کی 10 کروڑ خوراکوں کا آرڈر دیا ہے جس میں مزید اضافے کا آپشن بھی موجود ہے۔

برطانوی حکومت نے 3 کروڑ جبکہ یوری یونین نے 40 کروڑ خوراکوں کو خرید لیا ہے۔

جانسین کی جانب سے اقوام متحدہ کی جانب سے ترقی پذیر ممالک تک ویکسینز کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے قائم کیے جانے والے ادارے کوویکس کو 50 کروڑ ڈوز فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے دنیا بھر میں نئے کارخانوں کے قیام پر بھاری سرمایہ کاری کی جارہی ہے اور رواں سال کے دوران ایک ارب ڈوز تیار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

کووڈ 19 سے ہر 3 میں سے ایک بالغ فرد کو ذہنی مسائل کا سامنا

کورونا وائرس کی روک تھام میں کونسا ملک بہترین اور کون بدترین رہا؟

کورونا وائرس کی نئی قسم کی عام علامات کی شناخت ہوگئی