پاکستان

سینیٹ انتخابات: زیر حراست اراکین اسمبلی کی شرکت یقینی بنانے کا حکم

چیئرمین نیب اور صوبائی سیکریٹرز تمام زیر حراست اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی حاضری یقینی بنائیں، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شبہاز شریف اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں کو سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ اسٹیشن میں حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔

الیکشن کمیشن سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے لیے تمام گرفتار اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی پی نے سینیٹ کی نامزدگیوں کی جانچ پڑتال مکمل کرلی

اپوزیشن اراکین کے پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین، پنجاب اور سندھ حکومت کے چیف سیکرٹریز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات میں ووٹنگ کے لیے گرفتار اراکین اسمبلی کی پولنگ اسٹیشن میں حاضری یقینی بنائی جائے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، خورشید شاہ، علی وزیر، خواجہ آصف اورپنجاب اسمبلی کے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے جائیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات کے انتظامات کرنا اور شفاف، غیر جانب دار، قانون کے مطابق کروانے اور کرپشن سے پاک کرنے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن ہے۔

حکم نامے کے مطابق آئین کے آرٹیکل 220 اور الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 5 کے تحت چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں معاونت کرنا وفاق اور صوبوں کے تمام انتظامی حکام کا فرض ہے۔

دوسری جانب پی پی پی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پی پی پی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور اسپیکر قومی اسمبلی کو الگ الگ خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ وہ خورشید شاہ کو سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے ان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کریں تاکہ وہ 3 مارچ کو اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں جو کہ ان کا جمہوری حق ہے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات میں کب، کیا اور کیسے ہوتا ہے؟ مکمل طریقہ

انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں اپنا جمہوری حق استعمال کرنے کے لیے تمام مطلوبہ انتظامات کیے جائیں۔

شازیہ مری نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کریں تاکہ وہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں حصہ لیے سکیں۔

واضح رہے کہ ووٹنگ سے متعلق صدارتی آرڈیننس کے تنازع میں الجھے ہوئے سینیٹ انتخابات 3 مارچ کو ہوں گے، سینیٹ کی 104 نشستوں میں سے 52 سینیٹرز اپنی 6 سالہ مدت پوری ہونے پر 11 مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے۔

حلیم عادل شیخ کا پی پی پی رہنماؤں پر لاک اپ میں سانپ چھوڑنے کا الزام

وزیراعظم کا جعلی زرعی ادویہ کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم

وزیراعظم کا جعلی زرعی ادویہ کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم