پاکستان

یومِ پاکستان پریڈ: شہدا اور غازی ہمارا فخر ہیں، ڈاکٹر عارف علوی

صدر مملکت نے پریڈ کا معائنہ کیا، تقریب میں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی، پاک فضائیہ نے فلائنگ پاسٹ کا شاندار مظاہرہ کیا۔

یوم پاکستان پریڈ کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پوری قوم کو یوم پاکستان کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن برصغیر کے مسلمانوں کے لیے الگ مذہبی، سیاسی اور ثقافتی آزادی کی تجدید نو کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرار داد پاکستان جو 81 برس قبل 23 مارچ کے دن پیش کی گئی دراصل پہلی جامع دستاویز تھی جس میں واضح طور پر دو قومی نظریے کی بنیاد پر ہندوستان کے مسلمانوں کے مسقتبل کا تعین کیا گیا تھا۔

اسلام آباد کے نواح میں شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں 23 مارچ کی مناسب سے آج ہونے والی 'یوم پاکستان' کی تقریب، جو معطل کردی گئی تھی، سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل حالات میں سفر کا آغاز کیا تھا لیکن آج ہم ہر شعبہ ہائے زندگی میں ترکی کرنے کے ساتھ دفاعی لحاظ میں خود انحصاری حاصل کرچکے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہم ایک مضبوط ایٹمی قوت ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہماری دلیر اور مضبوط افواج ہماری آزادی کا نشان ہیں اور خودمختاری کی علامت ہیں، ہمارے شہدا اور غازی ہمارا فخر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ ہو یا اندورنی خلفشار، دہشت گردی ہو یا امن و امان کا مسئلہ، حادثات ہو یا قدرتی آفات لیکن ہماری افواج اور قوم نے شانہ بشانہ وطن عزیز کی حفاظت اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور عوام نے نفرت اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کی وہ قابل تحسین اور جس کامیابی اور پیشہ ورانہ مہارت سے رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو نیست و نابود کیا آج پوری دنیا اس کی معترف ہے۔

'ہم بہت جلد کورونا وبا پر قابو پا لیں گے'

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ دنیا کو کورونا وبا کے مسائل کا سامنا ہے لیکن جس طرح ہم نے محدود وسائل میں قومی آگاہی، نظم و ضبط اور ذمہ داری کے ساتھ عام مزدور کا احساس کرتے ہوئے اس چیلنج کا مقابلہ کیا اور نمازیں قائم رکھیں، بہت سے ترقی یافتہ مملک کے لیے ایک مثال ہے۔

یوم پاکستان پریڈ کے مہمان خصوصی نے اُمید ظاہر کی کہ ہم بہت جلد کورونا وبا پر قابو پا لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور ہمیں اسلامی ورثے، قومی نظریات و روایات کا پاس رکھتے ہوئے ترقی اور جدت کی دوڑ میں اپنی صلاحیت کو بروکار لاتے ہوئے پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی، جمہوری اور فلاحی مملکت کے طور پر منوانا ہے۔

انہوں نے کہ آج کے دن کا تقاضہ ہے کہ اس مقصد کے لیے خود کو وقف کردیں۔

ساتھ ہی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خطے میں امن و امان کے لیے کوشش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اور ہر جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور قوم کی سلامتی اور وطن کے دفاع کے لیے ہردم تیار ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا کی قیادت تعصب، مذہبی انتہاپسندی کی سیاست کو ترک کردے۔

'کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ انسانی المیہ بن چکا ہے'

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ بھارتی فورسز کے ظلم پر پاکستان سمیت پوری دنیا کو تشویش ہے اور کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ انسانی المیہ بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 اور اس کے بعد کے اقدامات، اقوام متحدہ کے چارٹر، سیکیورٹی کونسل کی قراردادیں کشمیر کو عالمی تنازع تسلیم کرتی ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ 'بلاشبہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے مشروط ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مشکل کی اس گھڑی میں پوری پاکستانی قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی جبکہ دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کے لیے آواز بلند کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے'۔

انہوں نے دوست ممالک اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں جاری صورتحال کا نوٹس لیں۔

'پاک چین کے تعلقات ضرب مثل کی مانند ہیں'

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چین کو حقیقی اور سچا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاک چین تعلقات ضرب مثل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دفاع اور سفارتکاری سمیت مختلف شعبوں میں پاک چین اشتراک اور تعاون ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جارہا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ چین کی جانب سے ملنے والی کورونا ویکسین پر وہاں کی عوام اور حکومت کا شکرگزار ہوں۔

'افغانستان میں امن کیلئے ہر تعاون اور حمایت کیلئے پیش پیش ہیں'

انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں ہمیشہ امن کا خواہاں رہا اور اس مقصد کے لیے ہزاروں جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کے حصول کے لیے ہر قسم کے تعاون اور حمایت میں پیش پیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل میں ہماری کوشش کو دنیا تسلیم کرتی ہے۔

صدر مملکت نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ اختلافات کو بھلا کر اتحاد بین المسلمین اور آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز کو مضبوط کیا جائے تاکہ آج دنیا میں اسلاموفو کی بڑھتی ہوئی لہر کا مقابلہ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی ہر ممکن کوشش کی ہے اور ہمیشہ فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔

ملی نعموں کی دھن پر یومِ پاکستان پریڈ کا آغاز

آرمی اسکول آف میوزک کے بینڈ نے ملی نعموں کی دھنیں پیش کرکے یوم پاکستان پریڈ کی تقریب کا آغاز کیا تھا۔

شکر پڑیاں کے پریڈ گراؤنڈ میں قومی علم کو 21 توپوں کی سلامی پیش کی اور 105 فیلڈ ریجمنٹ نے قومی علم کو سلامی دی گئی۔

تقریب میں بری فوج کے سربراہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نشان امیتاز (ملٹری)، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، وائس چیف آف ایئر اسٹاف ایئر مارشل سید نعمان علی ہلال امیتاز (ملٹری)، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی ہلال امتیاز (ملٹری) شریک ہوئے تھے۔

بعد ازاں روایتی بگل بجا کر یوم پاکستان پریڈ کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی آمد کا اعلان کیا گیا جو خصوصی لال بگھی میں سوار ہو کر پریڈ گراؤنڈ پہنچے۔

پریڈ نے مہمان خصوصی صدر مملکت کو صدر سلامی پیش کی اور قومی ترانا سنایا گیا تھا۔

قومی ترانے کے بعد قرآنی آیات کی تلاوت کے ساتھ تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔

مسلح افواج کی مشترکہ یوم پاکستان پریڈ کے پریڈ کمانڈر نے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر علوی سے پریڈ کے معائنے کی درخواست کی۔

یوم پاکستان پریڈ میں ایئر چیف مارشل کی قیادت میں فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا، جس میں پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے طیاروں نے فلائی پاسٹ میں شرکت کی۔

صدر مملکت کی جانب سے پریڈ کے معائنے کے بعد پاک فضائیہ اور پاک بحریہ نے فلائنگ پاسٹ کا شاندار مظاہرہ کیا گیا اور پاک فوج کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا جبکہ پاکستان کے دفاعی سازو سامان کی نمائش بھی کی گئی۔

مزید پڑھیں: یوم پاکستان پریڈ 23 مارچ کے بجائے 25 مارچ کو ہوگی

پریڈ میں چین، سعودی عرب، ترکی، آذربائیجان، بحرین اور سری لنکا کے فوجی دستے بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ یوم پاکستان کے موقع پر شیڈول پریڈ موسم کی خرابی کے باعث 25 مارچ (آج) تک مؤخر کردی گئی تھی۔

کورونا وائرس کی پابندیوں کی وجہ سے محدود تعداد میں شائقین کو پریڈ میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی۔

نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست مسترد

نیوزی لینڈ کے کرکٹر کووڈ ویکسین کیلئے ترجیحی فہرست میں شامل ہوں گے

مخصوص اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کرنے پر سندھ، بلوچستان کے طلبہ نالاں