پاکستان

ٹریبونل نے کے ایم سی کو لیز زمین پر بنے مکانات کو مسمار کرنے سے روک دیا

شہریوں نے گوجر نالہ کے ساتھ ان کے مکانات کو مسمار کرنے کے خلاف شہر کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

کراچی: انسداد تجاوزات ٹریبونل نے صوبائی اور مقامی حکام کو ہدایت کی کہ وہ گجر نالہ کے ساتھ ملحقہ تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے جاری آپریشن کے دوران لیز پر دیئے گئے رہائشی تعمیرات کو منہدم نہ کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹریبونل کے پریزائڈنگ آفیسر شکیل احمد عباسی نے بلدیاتی حکومت کے سیکریٹری، کراچی ایڈمنسٹریٹر اور کمشنر، کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے کچی آبادیوں اور انسداد تجاوزات کے محکموں کے سربراہوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ 15 اپریل تک ان پراپرٹیز کے حوالے سے اپنی اپنی رپورٹیں جمع کرائیں۔

ٹریبونل فیڈرل بی ایریا، طیب آباد، رحمٰن آباد، واحد کالونی، کوثر نیازی کالونی، پیپلز کالونی، عرفات ٹاؤن، قبائل کالونی، چونہ ڈپو اور لیاقت آباد کے چند رہائشیوں کی جانب سے دائر کی گئی دو الگ الگ کیسز کی سماعت کررہا تھا۔

مزید پڑھیں: نالوں کے ساتھ انسداد تجاوزات مہم سے متاثرہ افراد پناہ کے منتظر

مدعا علیہان نے اپنے وکیل خواجہ الطاف کے توسط سے کہا کہ ان کے پلاٹس پر 1994 سے 2004 کے دوران تمام قانونی چارہ جوئی مکمل کرنے اور واجبات کی ادائیگی پر کے ایم سی کے متعلقہ محکمے اور سندھ کے محکمہ کچی آبادی نے انہیں 99 سال کا لیز دیا تھا۔

وکیل نے استدعا کی کہ اس کے نتیجے میں تمام مدعی نے اپنے مکانات قانونی طریقے سے تعمیر کروائے تاہم حال ہی میں کے ایم سی کے عہدیداروں نے ان کو بغیر کسی پیشگی نوٹس جاری کیے ان کے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے نشان زد کیا تھا اور امکان ہے کہ گجر نالہ کے ساتھ غیر قانونی تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران ان کے مکانات کو بھی منہدم کردیا جائے گا۔

سماعت کے دوران عدالتی بیلف نے ایک رپورٹ جمع کروائی، جس میں بتایا گیا کہ آخری تاریخ کو جاری کردہ نوٹسز مدعا علیہان کو قانونی طور پر پیش کیے گئے تھے۔

کے ایم سی ایڈمنسٹریٹر، ڈائریکٹر کے ایم سی محکمہ کچی آبادی اور انسداد تجاوزات کی جانب سے ایڈووکیٹ راشد خان پیش ہوئے تاہم انہوں نے قانونی کارروائی کے ضابطہ 39 اور 2 کے تحت مدعیوں کی جانب سے دائر جائیدادوں پر بنائے گئے مکانات کے انہدام کے خلاف عبوری حکم امتناع کے لیے مدعیوں کے ذریعے دائر درخواست پر کوئی جوابی حلف نامہ / اعتراض داخل نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں تجاوزات کا معاملہ: سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ پیش

ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن سینٹرل کے مختیار کار نسیم احمد ڈپٹی کمشنر سینٹرل کی جانب سے پیش ہوئے اور تحریری بیان اور جوابی حلف نامہ داخل کرنے کے لیے وقت طلب کیا۔

ٹریبونل میں سماعت کے دوران صوبائی لوکل گورنمنٹ سیکریٹری اور کراچی کمشنر غیر حاضر تھے۔

ٹربیونل نے وکیل دفاع کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ تاریخ تک درخواست گزاروں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کریں۔

مدعا علیہان کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لیے کیسز کی آئندہ سماعت 15 اپریل کو مقرر کردی گئی۔

بھارتی وزیر خارجہ سے کوئی ملاقات طے نہیں، شاہ محمود قریشی

پاکستان کا اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کیلئے 'مناسب تحفظ کی فراہمی' کا مطالبہ

گیس کمپنیوں کو ایل این جی آپریٹرز کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت