دنیا

بھارت: کمبھ میلے کے تیسرے روز ریکارڈ ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

میلے میں سماجی فاصلے پر عمل کرنے یا ماسک پہننے کے بہت کم شواہد ملے، 2 روز میں ہریدوار میں ایک ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے، رپورٹ

بھارت میں جاری مذہبی تہوار کمبھ میلے کے تیسرے روز کورونا وائرس کے ریکارڈ ایک لاکھ 84 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

ملک کے مختلف علاقوں میں کورونا وائرس پابندیوں اور مصنوعی آکسیجن کی کمی کے باوجود ہندو یاتری، مذہبی تہوار کے لیے جمع ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں ایک لاکھ 84 ہزار 372 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد بھارت میں کورونا وائرس کا شکار افراد کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 39 لاکھ تک پہنچ گئی۔

اس کے ساتھ ہی گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہزار 27 افراد کی ہلاکت کے بعد بھارت میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 72 ہزار 85 ہوگئی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: بھارت سے ارجنٹائن تک کروڑوں لوگوں کو لاک ڈاؤن، کرفیو کا سامنا

تاہم کورونا وائرس کے کیسز میں روز بروز اضافے کے باوجود اس وقت ہزاروں کی تعداد میں ہندو یاتری کمبھ میلے کے تیسرے روز دریائے گنگا میں ڈبکی لگانے کے لیے موجود ہیں۔

کمبھ میلے میں موجود انسپکٹر جنرل پولیس سنجے گنجیال نے کہا کہ بدھ کی صبح تک ساڑھے 6 لاکھ افراد گنگا میں نہا چکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 'گھاٹ میں سماجی فاصلے کی خلاف ورزی پر لوگوں پر جرمانہ عائد کیا جارہا ہے لیکن مرکزی گھاٹ پر لوگوں پر جرمانہ عائد کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ وہاں بہت زیادہ ہجوم ہے'۔

عینی شاہدین کے مطابق کمبھ میلے میں سماجی فاصلے پر عمل کرنے یا ماسک پہننے کے بہت ہی کم شواہد ملے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 2 روز میں ضلع ہریدوار میں ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

2 اپریل سے یومیہ کیسز میں ریکارڈ اضافے کی وجہ سے ان دنوں بھارت، وبا سے دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جبکہ حکومت کی جانب سے نقل و حرکت اور سماجی رابطے پر قابو پانے میں ناکامی کو اس پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔

بھارت کی امیر ترین ریاست مہاراشٹر جو ملک میں دوسری لہر کا مرکز تھی، وہاں آج سے وبا کا پھیلاؤ روکنے کی کوشش کے طور پر سخت پابندیاں نافذ کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: کورونا وائرس کی نئی قسم کی موجودگی کا انکشاف

دوسری جانب نجی ہسپتالوں سے مریضوں کو واپس بھیجا جارہا ہے جس کے باعث سرکاری مراکز پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

مغربی ریاست گجرات میں، مقامی میڈیا میں احمدآباد سول ہسپتال کے باہر ایمبولینسز کی بڑی قطاریں دکھائی گئیں۔

ہسپتال ذرائع نے عوامی سطح پر گفتگو کرنے کی اجازت نہ ہونے پر شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہسپتالوں کے آگے اس لیے لمبی قطاریں لگی ہیں کہ نجی ہسپتالوں میں آکسیجن کی قلت ہے اور وہ مریضوں کو سرکاری ہسپتال بھیج رہے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ الیکشن کے خلاف یوسف رضا گیلانی کی درخواست سماعت کیلئے منظور

مائیکرو سافٹ کا نیپ سرفیس 4 لیپ ٹاپ متعارف

اوپو کی اے سیریز کا نیا فون اے 35 پیش