پاکستان

ایران سے 200 سے زائد پاکستانی بے دخل

بے دخل کیے گئے افراد کو درست سفری دستاویزات نہ ہونے پر ایران کے مختلف حصوں سے گرفتار کیا گیا تھا، سرکاری ذرائع

ایران نے مزید 203 پاکستانی شہریوں کو چاغی میں تفتان بارڈر کے ذریعے بے دخل کردیا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق بے دخل کیے گئے افراد کو درست سفری دستاویزات موجود نہ ہونے پر ایران کے مختلف حصوں سے گرفتار کیا گیا تھا۔

بعد ازاں انہیں تفتان میں لیویز فورس کے حوالے کردیا گیا۔

لیویز فورس کے عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ بے دخل پاکستانی، ایران میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے بعد وہاں سے بہتر روزگار کے مواقع کے لیے ترکی اور یورپی ممالک جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو اب ایران سے کوئی خطرہ کیوں نہیں؟

ان بے دخل افراد میں سے 130 کا تعلق پنجاب، 33 کا خیبر پختونخوا، 24 کا بلوچستان، 15 کا آزاد جموں و کشمیر اور ایک کا تعلق سندھ سے ہے۔

ذرائع نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مزید تفتیش کے لیے ان افراد کو حراست میں لے لیا۔

اس کے علاوہ 29 بے دخل افراد کو دوبارہ ایرانی انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا کیونکہ ان کے پاس پاکستان کا کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ نہیں تھا۔

لیویز عہدیدار کا کہنا تھا کہ ان افراد کو ان کی شناخت ثابت ہونے کے بعد وصول کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ایران سے 71 پاکستانی بےدخل

لیویز فورس کے افسر نے ڈان کو بتایا کہ یورپ کی طرف غیر قانونی ہجرت اس وقت بڑھ رہی ہے کیونکہ لوگ آسان سفر کے لیے گرمیوں میں سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔


یہ خبر 19 اپریل 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔