پاکستان

شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے سے متعلق حکومت نے جھوٹ بولا تھا، رانا ثنا اللہ

عید کی تعطیلات میں ہنگامی طور پر دفاترکھولے گئے، اجلاس کرکے صدر مسلم لیگ (ن) کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی فکر لاحق رہی، لیگی رہنما

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نہ ڈالنے سے متعلق حکومت نے جھوٹ بولا تھا۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان حالات میں بھی صرف سیاسی انتقام کی پڑی ہے اور فلسطین میں نہتے مسلمانوں کے خون کی پرواہ نہیں بلکہ چھٹیوں میں ہنگامی طور پر دفاتر کھولے گئے اور اجلاس کرکے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی فکر لاحق رہی۔

مزیدپڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: رانا ثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

رانا ثنا اللہ نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ملک پر ایک آزمائش ہے جس کا عذاب سب جھیل رہے ہیں۔

انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی سربراہی میں حکومت کے خلاف بھرپور فیصلے ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ استعفوں کے معاملے میں پی ڈی ایم کو دھچکا لگا لیکن اب پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اس معاملے کا بھی کوئی نہ کوئی حل نکالا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی حکومت ہے جو نااہل ہے اور اس کا انتقام کے علاوہ کوئی اور دوسرا ایجنڈا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس: لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثنااللہ کی ضمانت کی توثیق کردی

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کے خلاف جدوجہد کرنا اپوزیشن کے علاوہ عوام کا بھی فرض ہے۔

لیگی رہنما نے اس امر کی تردید کی کہ مسلم لیگ (ن) کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 'ناراض' رہنما جہانگیر ترین کے ساتھ کوئی رابطہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا جہانگیر ترین کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 'لیکن جہانگیر ترین کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جہانگیر ترین کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس کی مذمت اس لیے کرتے ہیں کہ کاروباری ٹرانزیکشن کو فوجداری مقدمات میں ڈالا جارہا ہے اور یہ ہی معاملہ شریف فیملی کے کاروبار کے ساتھ کیا گیا'۔

مزید پڑھیں: رانا ثنااللہ کےخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع

انہوں نے کہا کہ اس وقت جہانگیر ترین تو خاموش رہے تھے لیکن ہم کہہ رہے ہیں ان کے خلاف جو کارروائی ہورہی ہے وہ انتقامی کارروائی ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کسی بھی کاروباری گروپ کے خلاف اس قسم کی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔

کراچی کو 2050 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کیلئے حکومت، کے الیکٹرک میں معاہدے کا امکان

عید کے لاک ڈاؤن کے بعد ملک بھر میں کاروباری سرگرمیاں بحال

القدس کی مکمل آزادی تک سلامتی و استحکام ممکن نہیں، او آئی سی