پاکستان

ملک میں تقریباً 3 لاکھ افراد نے کورونا ویکسین کی دوسری خوراک نہیں لگوائی

ویکسین کی دوسری خوراک نہ لگوانے والے افراد سے رابطوں اور انہیں سمجھانے کے لیے ایک کال سینٹر قائم کردیا گیا ہے، وفاقی وزیر اسد عمر

اسلام آباد: جہاں حکومت شہریوں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن سے متعلق آگاہی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے وہیں تقریباً 3 لاکھ افراد ایسے ہیں جو ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے کے بعد دوسری لگوانے نہیں آئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ایسے افراد سے رابطوں اور انہیں سمجھانے کے لیے ایک کال سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2 فروری سے شروع ہونے والی ویکسی نیشن مہم میں اب تک 3 لاکھ افراد ایسے ہیں جو پہلی خوراک لگوانے کے بعد دوسری لگوانے کے لیے واپس نہیں آئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک ہزار میں سے ایک میں کورونا وائرس ویکسین کا معمولی ردعمل سامنے آیا

وزارت صحت کے ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان میں ایسٹرازینیکا کے علاوہ زیادہ تر ویکیسنز کی دوسری خوراک 3 ہفتوں بعد لگتی ہے جبکہ ایسٹرازینیکا کی دوسری خوراک 12 ہفتے بعد لگائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے والے 3 لاکھ افراد دوسری خوراک کے لیے بتائی گئی تاریخوں پر واپس نہیں آئے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم ایسے افراد کی درجہ بندی کر رہے ہیں، ان میں سے کچھ ایسے ہوسکتے ہیں جو دوسری خوراک لگوانے سے قبل انتقال کر گئے، ایک گروپ ایسا ہے جو ویکسین لگوانے کے بعد کورونا کا شکار ہوا اور اس کے بعد دوسری خوراک نہ لگوانے کا فیصلہ کیا جبکہ دیگر ممکنہ طور پر ویکسی نیشن کے منفی پروپیگنڈے کا شکار ہوگئے۔

24 مئی کو ایک لاکھ 20 ہزار 960 افراد کو ویکسین کی دوسری خوراک لگنی تھی لیکن صرف 77 ہزار 136 نے رابطہ کیا۔

مزید پڑھیں: کورونا ویکسین سے متعلق پوچھے جانے والے اکثر سوالات کے جواب

اسی طرح 25 مئی کو ایک لاکھ 83 ہزار 601 افراد کو دوسری خوراک لگنی تھی لیکن 87 ہزار 169 نے لگوائی، 26 مئی کو ایک لاکھ 87 ہزار 978 کو ویکسین کی دوسری خوراک لگائی جانی تھی لیکن صرف 90 ہزار 160 نے لگوائی۔

27 مئی کو ایک لاکھ 80 ہزار 537 خوراکیں لگائی جانی تھیں لیکن صرف ایک لاکھ 13 ہزار 390 نے لگائی، اسی طرح 29 مئی کو ایک لاکھ 95 ہزار 65 میں سے ایک لاکھ 40 ہزار 240 نے ویکسین کی دوسری خوراک لگوائی۔

دوسری جانب وزارت صحت کے حکام نے دعویٰ کیا کہ صورتحال بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے اور ایسے بھی دن گئے ہیں جب مقررہ تعداد سے زیادہ لوگوں نے ویکسین لگوائی۔

دستاویز کے مطابق یکم جون کو 31 ہزار 286 افراد کو ویکسین کی دوسری خوراک لگنی تھی لیکن 90 ہزار 729 نے لگوائی، اسی طرح 6 جون کو 17 ہزار 785 کی جگہ 31 ہزار 194 افراد کو ویکسین لگائی گئی۔

سائنٹیفک ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر جاوید نے اس رجحان کو کئی وجوہات سے منسلک کیا۔

یہ بھی پڑھیں:ایک بار کووڈ 19 سے دوبارہ بیمار ہونے سے 10 ماہ تک تحفظ ملتا ہے، تحقیق

ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں کو ویکسین لگوا کر معمولی ری ایکشن ہوا جس پر انہوں نے دوسری خوراک نہ لگوانے کا فیصلہ کیا، کچھ ویکسی نیشن کے خلاف جاری پروپیگنڈے کا شکار ہوگئے جبکہ کچھ نے کورونا کا شکار ہوجانے کی وجہ سے دوسری خوراک نہ لگوانے کا فیصلہ کیا۔'

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ویکسین کی ایک خوراک 55 فیصد قوت مدافعت دیتی ہے اس لیے دوسری خوراک لگوانا ضروری ہے۔

اس ضمن میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ جو بتائی گئی تاریخوں پر ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے کے لیے ویکسی نیشن سینٹرز نہیں پہنچے انہیں میسجز ارسال کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم کال سینٹر بھی قائم کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو ویکسین کی دوسری خوراک لگوانے پر راضی کیا جاسکے، حالانکہ مجھے درست تعداد معلوم نہیں لیکن 3 لاکھ سے کچھ کم افراد وہ ہیں جنہوں نے دوسری خوراک نہیں لگوائی۔

مالی سال 2022 کیلئے ترقیاتی اخراجات میں 40 فیصد اضافے کی منظوری

عمران خان کا بورس جانسن سے ٹیلیفونک رابطہ: ماحولیاتی تبدیلی، افغان امور پر تبادلہ خیال

کینیڈا: نفرت کی بنیاد پر حملے میں پاکستانی نژاد خاندان کے 4 اراکین جاں بحق