پاکستان

ویکسینیشن سینٹر بند نہیں ہوئے، وقت محدود کردیا گیا ہے، حکومت سندھ کی وضاحت

صرف 225 موبائل ویکسینیشن یونٹس عارضی طور پر بند ہیں جن کو ویکسینیشن سینٹرز سے نہیں ملانا چاہیے، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ
|

حکومت سندھ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کی کمی کے باوجود کراچی سمیت صوبے میں ویکسینیشن سینٹرز بند نہیں ہوئے تاہم چند سینٹرز میں وقت محدود کردیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈان ڈاٹ کام کو ویکسین کی کمی اور ویکسینیشن سینٹرز کی بندش کے حوالے سے زیر گردش خبروں سے متعلق سوال پر بتایا کہ صرف 225 موبائل ویکسینیشن یونٹس عارضی طور پر بند ہیں جن کو ویکسینیشن سینٹرز سے نہ ملانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: سینٹرز پر ویکسین کی دستیابی یقینی بنائی جارہی ہے، معاون خصوصی

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے صوبے میں پہلے ہی 60 نجی ہسپتالوں میں ویکسین لگانے کی اجازت دی ہے لیکن وہاں بھی سہولت بند کردی گئی ہے کیونکہ ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان رشید چنا نے ان کے حوالے سے کہا کہ صوبے کو سائنووک کی 5 لاکھ خوراکیں 21 جون تک ملنے کی توقع ہے اور مزید 7 لاکھ 23 جون تک ملیں گی، جس سے صوبے میں ویکسین کی کمی پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

سندھ کے محکمہ صحت کی ترجمان مہر خورشید نے تصدیق کی کہ صوبے کو ویکسین کی کمی کا سامنا ہے اور مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی فراہمی کا طریقہ درست نہیں ہے۔

انہوں نے عارضی طور پر بند اور وقت محدود ہونےوالے ویکسین سینٹر سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا۔

ویکسین کی قلت؟

دوسری طرف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ کے صدر ڈاکر عمر سلطان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ سائنوویک ویکسین شہر بھر میں کہیں بھی دستیاب نہیں تھی جبکہ ایسٹرازینیکا کی خوراکیں ملیر کے ہسپتال، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر اور ایکسپو سینٹر کے اسٹاک میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ایسٹرازینیکا لگوانے سے کتراتے تھے کیونکہ اس کے مضراثرات کے بارے میں سن رکھا ہے جبکہ سائنوفارم ویکسین کا اسٹاک اپنی دوسری خوراک لینے والوں کے لیے محفوظ کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ملک بھر میں اب تک 2 کروڑ افراد کو ویکسین لگ چکی ہے’

ایکسپو سینٹر کراچی میں ایک عینی شاہد نے کہا کہ سائنوویک اور سائنوفارم پہلی خوراک کے لیے دستیاب نہیں ہے جبکہ صرف ایسٹرازینیکا پہلی خوراک کے لیے موجود ہے۔

کراچی شرقی میں سندھ گورنمنٹ ماڈرن ہسپتال کے ایک ٹیلی فون آپریٹر نے بتایا کہ وہ صرف 40 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگا رہے ہیں۔

لیاقت نیشنل ہسپتال کے ٹیلی فون آپریٹر نے کہا کہ وہ سوائے اتوار کو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے کے علاوہ پورے ہفتے ویکسین لگاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو ویکسین لگانا چاہتا ہے اس کو وقت لینے کے لیے صبح 9 بجے آنا چاہیے۔

اب تک لگنے والی ویکسین کی تعداد

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق جمعرات کو کووڈ-19 کی 55 ہزار 728 خوراکیں لگائی گئی تھیں اور اب تک لگنے والی ویکسین کی مجموعی تعداد 28 لاکھ یا آبادی کا 8.13 فیصد ہے۔

اب تک 22 لاکھ 30 پہلی خوراک لگ چکی ہے جبکہ 5 لاکھ 67 ہزار 550 دوسری خوراک بھی لگ چکی ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق صوبے کے پاس جمعرات تک 3 لاکھ 41 ہزار 558 خوراکیں موجود تھیں اور مختلف ویکسین کی تعداد درج ذیل ہے:

قبل ازیں این سی او سی نے حال ہی میں 40 سال سے کم عمر افراد کو ایسٹرا زینیکا لگانے کی اجازت دے دی تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستان ویکسینیشن کرنے والے سرفہرست 30 ممالک میں شامل ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ چند ویکسینین سینٹرز میں کووڈ-19 ویکسین کی کمی کی شکایات ہیں جو عارضی مسائل ہیں اورحالات 20 جون تک بہتر ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 2 ہزار سے زائد ویکسینیشن سینٹرز قائم کردیے گئے ہیں اور وہاں آنے والوں کی تعداد میں بھی فرق ہے، اسی لیے چند سینٹرز میں کمی ہوسکتی ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ جہاں لوگوں کی تعداد زیادہ ہے وہ کی طلب بھی زیادہ ہے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ مقامی انتظامیہ، ویکسینیشن سینٹر میں موجود اسٹاف سے تعاون کریں اور ہدایات پر عمل کریں۔

بلوچستان اسمبلی: اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود مالی سال 22-2021 کا بجٹ پیش

پی ایس ایل 2021: قلندرز 89 رنز پر ڈھیر، سلطانز کی لگاتار چوتھی کامیابی

فریحہ الطاف ویب سیریز میں منفی کردار ادا کرنے کیلئے تیار