Parenting

ورزش بچوں کی زبان دانی بہتر بنانے کے لیے مددگار

کچھ دیر تک تیراکی آپ کے بچوں کو اولمپک میڈلسٹ ایتھلیٹ تو شاید نہ بناسکے مگر وہ ان کو ایک بڑا مصنف ضرور بناسکتی ہے۔

کچھ دیر تک تیراکی آپ کے بچوں کو اولمپک میڈلسٹ ایتھلیٹ تو شاید نہ بناسکے مگر وہ ان کو ایک بڑا مصنف ضرور بناسکتی ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ڈیلاویئر یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ کچھ دیر کی ورزش بچوں کے ذخیرہ الفاظ کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

طبی جریدے جرنل آف اسپیچ لینگوئج اینڈ ہیئرنگ ریسرچ میں شائع تحقیق میں جسمانی سرگرمیوں یا ورزش کے بچوں کی زبان دانی پر اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔

تحقیق میں 6 سے 12 سال کے بچوں کو سوئمنگ، کراس فٹ ایکسرسائز یا ڈرائنگ کرنے سے پہلے چند نئے الفاظ سیکھائے گئے۔

محققین نے دریافت کیا کہ جن بچوں کو تیراکی کا موقع ملا، انہوں نے ان الفاظ کے ٹیسٹوں میں 13 فیصد زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ قابل فہم ہے کیونکہ ورزش سے دماغی نشوونما تیز ہوتی ہے اور نئے الفاظ کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔

تاہم کراس فٹ کے مقابلے میں تیراکی زیادہ مؤثر کیوں ہیں؟ اس کا جواب دیتے ہوئے محققین نے بتایا کہ اس کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ کسی جسمانی سرگرمی کے لیے دماغ کو کتنی توانائی خرچ کرنا پڑتی ہے۔

سوئمنگ ایک ایسی سرگرمی ہے جو بچے آسانی سے کرلیتے ہیں بلکہ ان کو زیادہ ہدایات کی ضرورت بھی نہیں ہوتی، جبکہ کراس فٹ ایکسرسائز ان کے لیے بالکل نئی ہوتی ہے اور انہیں اس کو سیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے لیے ذہنی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہم تحقیق کے نتائج کے حوالے سے بہت پرجوش ہیں کیونکہ اس کا اطلاق آسانی سے کیا جاسکتا ہے اور والدین، استاد اور دیگر بچوں کو اس کی مشق کراسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سادہ عمل ہے اور اس کے لیے کچھ بھی غیرمعمولی درکار نہیں ہوتا، بس بچوں کو جسمانی سرگرمیوں کی جانب مائل کرنا ہی کافی ہوتا ہے بالخصوص تیراکی کی جانب۔

ماں کا دودھ بچوں میں بلڈ پریشر کی سطح کم رکھنے میں مددگار

نیند کی کمی نوجوانوں کے مزاج پر منفی اثرات کا خطرہ بڑھائے

کسی فرد کے قد کی پیشگوئی والدین کو دیکھ کر کی جاسکتی ہے؟