پاکستان

الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہیک نہیں ہو سکتی، شبلی فراز

ووٹنگ مشینوں میں انٹرنیٹ کا استعمال نہیں ہو رہا نہ یہ بلیو ٹوتھ، وائی فائی یا کسی آپریٹنگ سسٹم سے منسلک ہے، وفاقی وزیر سائنس

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم) ہیک نہیں ہو سکتیں اور انتخابات میں دھاندلی کا بہترین حل ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے اراکین اسمبلی کے سامنے عملی مظاہرہ کیا گیا، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس موقع پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے اپنا ووٹ ڈالا۔

سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں انٹرنیٹ کا استعمال نہیں ہو رہا نہ یہ بلیو ٹوتھ، وائی فائی یا کسی آپریٹنگ سسٹم سے منسلک ہیں اس لیے ہیک نہیں ہو سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں شفاف اور قابل اعتماد نتائج کی فراہمی کا ذریعہ ہوں گی، دھاندلی کا عنصر پولنگ کے دوران اور گنتی کے وقت ہوتا ہے تاہم الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال سے اس کی روک تھام ممکن ہوسکے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام پارلیمانی پارٹیوں سے التماس ہے کہ وہ اس نظام کا جائزہ لیں اور اس پر اگر کوئی تحفظات ہیں تو ان سے آگاہ کریں، یہ نظام انتخابی عمل میں شفافیت کے لیے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو پاکستان کی تیار کردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینز پر بریفنگ

شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن کمیشن واحد آئینی ادارہ ہے جس نے قانون کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے لیکن اس نظام سے فائدہ اور نقصان اٹھانے والے فریق اس پارلیمان میں ہیں، ہم نے پوری کوشش کی ہے کہ الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات کو ان الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں پورا کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سے رابطے میں ہیں، عاشورہ سے قبل یا فوری بعد ہم کمیشن کو مشینوں کا عملی مظاہرہ پیش کریں گے کیونکہ وہ بڑا اسٹیک ہولڈر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا ٹیکنالوجی کی طرف جارہی ہے، اس سسٹم کو الیکشن کمیشن کے حوالے کیا جائے گا جبکہ کمیشن بھی اس سسٹم کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو بھی بلا کر انہیں اس کی افادیت سے آگاہ کرے۔

مشین کی خصوصیات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس مشین کے ذریعے ایک ووٹر دوبارہ اپنا ووٹ نہیں ڈال سکتا، اس سے قبل پولنگ اسٹیشن کے نتیجے کا فارم 45 ہاتھ سے لکھا جاتا تھا لیکن ان مشینوں کے بعد یہ فارم تیار حالت میں دستیاب ہوگا جس کی فوری منتقلی بھی ممکن ہوگی اور آر ٹی ایس کی طرح اس سسٹم کے بیٹھنے کے بھی کوئی امکانات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں استعمال ہونے والا بیلٹ پیپر تھرمل ہے جو کہیں اور تیار نہیں کیا جاسکتا، سیکیورٹی کے حوالے سے بھی یہ سسٹم اطمینان بخش ہے اور اس سے ٹھپہ سسٹم کا بھی خاتمہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ووٹ کے بعد دوسرے ووٹ کا دورانیہ ایک منٹ ہوگا جبکہ یو ایس بی کا استعمال بھی اس میں نہیں ہے، اس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہو سکتی، اس مشین کو توڑے جانے یا جلائے جانے پر اس کا ڈیٹا محفوظ ہوگا۔

شبلی فراز نے کہا کہ ماضی میں انتخابی عمل میں موجودہ سسٹم کے تحت 3 فیصد سے زائد ووٹ ضائع ہو جاتے ہیں، اس مشین سے اس کا سدباب ہوگا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ووٹ ڈالنے کا عملی مظاہرہ

انہوں نے کہا کہ ووٹر کی شناخت اس سسٹم کے تحت کہیں بھی ظاہر نہیں ہوگی، اس مشین کو منفی 10 سے 55 ڈگری سینٹی گریڈ تک کوئی نقصان نہیں پہنچے گا جبکہ ان مشینوں کی چارجنگ مسلسل 24 گھنٹے تک استعمال کی جاسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے نظام سے عوام کا حقیقی نمائندہ صاف شفاف انتخابات کے بعد اس ایوان میں آئے گا، یہ مشینیں 100 فیصد مقامی سطح پر تیار کی گئی ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کی ضرورت کے مطابق اگر اس میں کوئی تبدیلی کرنی ہو تو یہ بھی ممکن ہے۔

اس موقع پر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر، جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی، سابق فاٹا سے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر، اراکین قومی اسمبلی امجد علی خان، عبدالمجید نیازی، آفتاب جہانگیر اور دیگر بھی موجود تھے۔

بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'انتخابی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بہت اہم ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ سے دھاندلی نہیں ہوگی، اپوزیشن نتائج تسلیم کرلے گی، وزیر اعظم

یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان کو مقامی سطح پر تیار کردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر تفصیلی بریفنگ اور کارکردگی کا عملی نمونہ پیش کیا گیا تھا۔

وزیراعظم ہاؤس میں بریفنگ کے بعد ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ نئی مشیز مقامی وسائل استعمال کر کے تیار کی گئیں جو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی خصوصیات کے مطابق ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ مشین زمینی حقائق کو ذہن میں رکھ کر تیار کی گئی ہے اور ای سی پی کی خصوصیات سے مطابقت رکھتی ہے جس نے اس سے قبل ای وی ایمز کو تکنیکی گراؤنڈ پر مسترد کردیا تھا۔

افغانستان کے پڑوسی کابل میں مسلط کی جانے والی حکومت کو تسلیم نہ کریں، امریکا

اپنی سرزمین کسی کو دیں گے نہ اس پر مداخلت کرنے دیں گے، شیخ رشید

کرسٹینا ایپلگیٹ میں 'ملٹی پل اسکلروسیس' کی تشخیص