Parenting

ننھے بچے گھر میں زیادہ آسانی سے کورونا وائرس پھیلا سکتے ہیں، تحقیق

3 سال یا اس سے کم عمر بچوں سے گھر کے دیگر افراد میں وائرس پھیلنے کاامکان نوجوانوں کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

چھوٹے بچوں کا نوجوانوں کے مقابلے میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے تاہم اگر وہ کووڈ کے شکار ہوجائیں تو وہ اس وائرس کو اپنے گھر کے افراد میں پھیلا سکتے ہیں۔

یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں اس بحث کا واضح جواب تو نہیں دیا گیا کہ بچے بھی بالغ افراد کی طرح اس وبائی مرض کو پھیلا سکتے ہیں یا وبا میں ان کا کردار ہے یا نہیں، مگر نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ بھی کردار ادا کرسکتے ہیں۔

اس تحقیق میں یکم جون سے 31 دسمبر 2020 کے دوران کینیڈا کے شہر اونٹاریو میں ریکارڈ ہونے والے کووڈ کیسز کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔

محققین نے پھر ان گھرانوں میں اس پہلے فرد کی شناخت کی جس میں کووڈ 19 کی علامات نمودار ہوئی تھیں یا وائرس کا ٹیسٹ مثبت رہا تھا۔

بعد ازاں ایسے 6820 گھرانوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہاں اس وائرس سے پہلے متاثر ہونے والے مریض کی عمر 18 سال سے کم تھی، جس کے بعد اسی گھر کے دیگر افراد میں کیسز کی شرح کی جانچ پڑتال کی گئی۔

محققین نے دریافت کیا کہ بیشتر کیسز میں وائرس کا پھیلاؤ متاثرہ بچے پر رک گیا مگر 27.3 فیصد گھرانوں میں بچوں نے وائرس کو گھر کے کم از کم ایک رکن میں منتقل کیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 14 سے 17 سال کی عمر کے بچوں کی جانب سے وائرس کو گھر لانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے یا کم از کم اس تحقیق میں کسی گھرانے میں سب سے پہلے متاثر ہونے والے 38 فیصد افراد کی عمریں یہی تھیں۔

جن گھرانوں میں 3 سال یا اس سے کم عمر بچوںسب سے پہلے بیمار ہوئے ان کی شرح محض 12 یصد تھی مگر ان کی جانب سے وائرس کو آگے پھیلانے کا امکان زیادہ عمر کے بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق 3 سال یا اس سے کم عمر بچوں سے گھر کے دیگر افراد میں وائرس پھیلنے کاامکان زیادہ عمر کے بچوں کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کے خیال میں اس کی وجہ ننھے اور زیادہ عمر کے بچوں کے رویوں میں فرق ہے۔

ننھے بچے گھر سے باہر بہت زیادہ گھومتے پھرتے نہیں اور جسمانی طور پر گھروالوں کے بہت قریب ہوتے ہیں جس سے وائرس پھیلنے کا امکان بڑھتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ایسا بھی ممکن ہے کہ اس عمر کے بچوں میں وائرل لوڈ زیادہ ہوتا ہو یا زیادہ مقدار میں وائرل ذرات کو جسم سے خارج کرتے ہوں۔

کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ اگرچہ بچوں میں کووڈ سے بہت زیادہ بیمار ہونے کا امکان کم ہوتا ہے مگر ان میں وائرل لوڈ بالغ افراد جتنا ہی ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی ریددے جرنل جاما پیڈیاٹرکس میں شائع ہوئے۔

لعاب دہن کے نمونوں سے ایک گھنٹے میں کووڈ کی تشخیص کرنے والی ڈیوائس تیار

کووڈ کی وبا کے دوران پیدا ہونے والے بچوں کا آئی کیو لیول کم ہوسکتا ہے، تحقیق

کووڈ کو شکست دینے والوں میں سوچنے اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات کا انکشاف