نقطہ نظر

میسی: جو ایک کھلاڑی اور ایک کلب سے کچھ زیادہ ہیں

فرض کیجیے کہ جہاں آپ پہلے عزیر ترین تھے وہاں اب آپ اپنی ذمہ داری کو جاری نہیں رکھ سکتے۔ بس ایسا ہی کچھ لیونل میسی کے ساتھ ہوا۔

ذرا سوچیے کہ آپ ایک ایسی جگہ اپنی زندگی کے 21 سال گزار دیں جہاں لوگ آپ سے محبت کرتے ہوں، جہاں آپ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہوں اور جہاں پر نہ ہی آپ نے اور نہ ہی کبھی آپ کے آجیر نے اس بات کا اشارہ دیا ہو کہ اس جگہ پر آپ کا مستقبل ختم ہونے کو ہے۔ اب فرض کیجیے کہ ایک صبح آپ بیدار ہوں اور آپ کو پتا چلے کہ اب آپ اس محبوب جگہ پر اپنی ذمہ داری کو جاری نہیں رکھ سکتے۔ بس ایسا ہی کچھ 5 اگست کو لیونل میسی کے ساتھ ہوا۔

ستمبر 2000ء میں ایک کامیاب ٹرائل کے بعد فروری 2001ء میں میسی بارسلونا یوتھ اکیڈمی کا حصہ بنے تھے۔ اس وقت کے فرسٹ ٹیم ڈائریکٹر چارلی رکساچ (Charly Rexach) نے میسی کو ان کا پہلا کانٹریکٹ ایک رومال پر لکھ کر دیا تھا۔

بس پھر اگلے ساڑھے 3 سال میں ہی یعنی 17 سال کی عمر میں میسی فرسٹ ٹیم کا حصہ بننے کو تیار تھے۔ انہوں نے فرسٹ ٹیم کے ساتھ 17 سیزن کھیلے اور بارسلونا کے لیے 35 ٹرافیاں حاصل کیں اور کتالان کلب (Catalan club) کے لیے 672 گول کیے۔

بہت کم عمر میں ہی روساریو سے تعلق رکھنے والے اس چھوٹے قد کے شرمیلے لڑکے کے بہت سے نامی گرامی فٹبال کھلاڑی معترف ہوچکے تھے۔ بارسلونا فٹبال کلب سے ہی تعلق رکھنے والے ایک مشہور فٹبالر رونالڈینو نے 2005ء میں Ballon d’Or ایوارڈ وصول کرتے وقت اس بات کا اعتراف کیا کہ ’دنیا کا بہترین فٹبالر ہونا تو دُور کی بات ہے میں تو اس کلب کا بہترین کھلاڑی بھی نہیں ہوں‘۔

لیکن کسی کو بھی اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ کلب پر میسی کا کتنا اثر ہوگا۔ تو آئیے کچھ اعداد و شمار پر نظر ڈالتے ہیں۔

بارسلونا اب تک 5 مرتبہ یو ای ایف اے (UEFA) چیمپئنز لیگ جیت چکا ہے اور اس میں سے 4 مرتبہ میسی اس میں شریک تھے۔ (2006ء کے فائنل میں میسی انجری کے باعث شریک نہیں ہوسکے تھے)۔ کلب میں گزارے گئے میسی کے 17 سیزنز میں بارسلونا 10مرتبہ ڈومیسٹک لیگ جیتا۔ اس دوران 12 مرتبہ بارسلونا کے کھلاڑیوں کو Ballon d’Or ایوارڈ ملا اور اس میں سے 6 مرتبہ اس کے حقدار میسی ہی تھے۔ کچھ اندازوں کے مطابق بارسلونا کی 121 سالہ تاریخ میں کیے گئے کُل گولز میں سے 7 فیصد گولز میسی نے کیے ہیں۔

بارسلونا میں گزارے گئے اس عرصے کے دوران میسی ایک عالمی سپر اسٹار بن گئے۔ ساتھ ہی وہ دنیا کے سب سے زیادہ مشہور اور امیر ترین کھلاڑیوں میں شامل ہوگئے۔ وہ جہاں بھی جاتے ان کی خوب پذیرائی ہوتی۔

کرسٹیانو رونالڈو کے ساتھ میسی کا مقابلہ فٹبال سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ہمیشہ ہی دلچسپ موضوع رہا۔ 9 سال تک وہ اسپین میں آمنے سامنے آتے رہے۔ ایل کلاسیکو میں ان کے مقابلے کو تقریباً ایک کروڑ لوگوں نے دیکھا، اور ہر سیزن میں ایسے 2 میچ ہوا کرتے تھے۔

بارسلونا میں رہتے ہوئے میسی نے جو کارنامے انجام دیے ہیں انہیں جمع کرنا ہی ایک مشکل کام ہے:

تو آخر ایسا کیا ہوا جس نے اس داستان کا اختتام کردیا؟ ہمیں یاد ہے کہ کس طرح میسی نے گزشتہ سال اپنی منتقلی کی درخواست دی تھی۔ وہ بورڈ کی جانب سے عدم دلچسپی پر نالاں تھے، وہ کہتے تھے کہ وہ اب بھی چیمپئنز لیگ میں بڑے کلبوں کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں۔

وہ کلب کے مالک جوزپ بارٹومیو (Josep Bartomeu) کی جانب سے کلب کے فٹبال سے متعلق معاملات چلانے کے انداز پر ناخوش تھے۔ کوئی بھی فٹبال کلب میسی کے معاہدے میں شامل 75 کروڑ یورو کی ریلیز کلاز کو پورا نہیں کرسکتا تھا اور بورڈ نے میسی کو بغیر کسی معاوضے کے چھوڑنے سے انکار کردیا تھا یوں میسی کو مجبوراً معاہدہ پورا کرنا پڑا۔

اس سیزن میں بارٹومیو مستعفی ہوگئے اور ان کی جگہ جوان لاپورٹا (Joan Laporta) نئے صدر منتخب ہوئے۔ وہ کلب کو جس سمت میں لے جانا چاہتے تھے میسی اس سے مطمئن تھے اور انہوں نے اپنے محبوب کلب میں رہنے کا فیصلہ کیا۔

میسی کا معاہدہ رواں سال یکم جولائی کو ختم ہوگیا اور وہ آزاد ہوگئے۔ ارجنٹینا میں کوپا امریکا کا سفر کامیابی سے مکمل کرکے وہ نیا معاہدہ کرنے دوبارہ اسپین آئے۔ لیکن وہاں ایسا کچھ نہیں ہوا۔ لاپورٹا نے اعلان کیا کہ اگرچہ وہ میسی کو کلب میں رکھنا چاہتے ہیں لیکن اب میسی اس کلب کا مزید حصہ نہیں ہوں گے۔

انہوں نے وضاحت دی کہ میسی کی تنخواہ کے بعد کلب کی کُل تنخواہیں اس کی آمدن کا 110 فیصد بن جاتی ہیں اور یہ بھی اس صورت میں کہ جب میسی صرف نصف تنخواہ لینے پر راضی ہوئے جس سے میسی کی کُل سالانہ آمدن 2 کروڑ یورو ہوجانی تھی۔ میسی کی تنخواہ کے بغیر بھی کلب کی آمدن اور تنخواہوں کا تناسب 95 فیصد بنتا ہے۔ یعنی اگر میسی ٹوئٹر کی سن کر مفت میں بھی کھیلنے لگ جائیں تب بھی بارسلونا میسی کو نہیں رکھ سکتا۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ بارسلونا نئے آنے والوں میمفس ڈیپے (Memphis Depay)، ایرک گارسیا (Eric Garcia) اور اس وقت انجرڈ سرجیو اگوئیرو (Eric Garcia) کو بھی نہیں رکھ سکتا۔

میں مالی معاملات پر زیادہ بحث نہیں کروں گا کیونکہ وہ بہت بور کردینے والے ہیں تاہم ایک سادہ سا سوال یہ اٹھتا ہے کہ میسی کا معاہدہ ختم ہونے سے قبل بارسلونا اپنے کھلاڑیوں کو کس طرح تنخواہیں ادا کر رہا تھا؟ سال 20ء-2019ء میں بارسلونا کی تنخواہوں کی حد تقریباً 67 کروڑ یورو تھی۔ کورونا وائرس اور بورڈ کی جانب سے وسائل کا درست استعمال نہ کرنے کی وجہ سے سال 21ء-2020ء میں یہ حد 34 کروڑ 70 لاکھ یورو تک گرگئی۔

اندازے کے مطابق رواں سال کے لیے یہ حد تقریباً 20 کروڑ یورو رہے گی، اور چونکہ میسی کا معاہدہ ختم ہوچکا ہے اور وہ اب ایک ’نئے کھلاڑی‘ ہیں اس وجہ سے انہیں اس وقت تک رجسٹر نہیں کیا جاسکتا جب تک تنخواہوں کے اخراجات اس حد کے اندر نہ آجائیں۔

تو آخر کلب اس حوالے سے کچھ کرتا کیوں نہیں؟ آپ کسی کھلاڑی کو یوں ہی معاہدے سے نکال نہیں سکتے۔ کچھ کھلاڑی تو تنخواہوں کی کٹوتی پر راضی ہوگئے اور کچھ نوجوان کھلاڑیوں کو آمدن بڑھانے اور تنخواہیں کم کرنے کے لیے فروخت کردیا گیا۔ لیکن گزشتہ ایک دہائی سے جاری مالی نقصانات کا ازالہ صرف کچھ نوجوان کھلاڑیوں کو فروخت کرکے پورا نہیں کیا جاسکتا تھا۔

اچھے وقتوں میں بھی بارسلونا کی تنخواہوں کے اخراجات کلب کی کل آمدن کا 70 فیصد ہوتے تھے۔ پھر آپ چند ہی مہنگے اور کامیاب رہنے والے کھلاڑیوں کو شامل کرلیں۔ ان میں عثمان ڈیمبلے (Ousmane Dembele) (13 کروڑ 50 لاکھ یورو)، فلپ کوتینھو (Philippe Coutinho) (13 کروڑ 50 لاکھ یورو)، انٹونیو گرزمین (Antoine Griezmann) (12 کروڑ یورو)، میرالم پجانی (Miralem Pjani) (6 کروڑ یورو، یہ آرتھر میلو (Arthur Melo) کا متبادل تھے)، اور مالکم، پالینھو (Paulinho) اور سیمیڈو (Semedo) جیسے 4 کروڑ یورو کے کھلاڑی شامل تھے جن کی وجہ سے کلب پر ایک ارب 20 کروڑ یورو کا قرضہ چڑھ گیا۔

مشہور صحافی سڈ لوے (Sid Lowe) کا کہنا ہے کہ ’جو چیز کھلاڑیوں کی فروخت کو مشکل بناتی ہے وہ یہ ہے کہ دیگر کلبوں کو معلوم ہوجائے کہ آپ کھلاڑیوں کو فروخت کرنا چاہتے ہیں‘۔

تقریباً 15 روز قبل اس قسم کی خبریں آئیں کے CVC نامی ایک پرائیویٹ ایکویٹی گروپ نے 2 ارب 70 کروڑ یورو کے عوض لا لیگا (La Liga) کے 10 فیصد حصص خرید لیے ہیں۔ ریال میڈرڈ او بارسلونا نے اس سرمایہ کاری کو مسترد کردیا۔ لاپورٹا کا کہنا تھا کہ یہ رقم ان کے 50 سال کے ٹی وی حقوق کے برابر ہوگی (CVC کو ان کے ٹی وی حقوق کی سالانہ آمدن میں سے کچھ حصہ ادا کیا جانا تھا)۔

8 اگست کو میسی نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے بارسلونا سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ اس پریس کانفرنس میں ان کے ساتھی کھلاڑی اور خاندان کے افراد بھی موجود تھے۔ وہ بہت ہی جذباتی مناظر تھے۔ کلب میں گزارے گئے 21 برس کا اختتام یوں ہوا کہ لوگ ان کے اعزاز میں 2 منٹ تک کھڑے رہے۔ مائیک کی دونوں جانب موجود افراد کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ ان کے موجودہ اور سابق ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان کے لیے پیغامات جاری ہوئے، کلب کے دروازے کے باہر ان کے مداح جمع تھے جنہیں سمجھ ہی نہیں آرہا تھا کہ وہ اس خبر پر کیا ردِعمل دیں۔

میسی کو بارسلونا کی نیلی اور سرخ جرسی کے علاوہ کسی اور جرسی میں دیکھنا بہت ہی عجیب ہوگا۔ بارسلونا کلب کا موٹو ہے ’Més que un club‘ اس کا مطلب بنتا ہے کہ ’ایک کلب سے کچھ زیادہ‘۔ لیکن مداحوں کے لیے تو میسی ہی بارسلونا فٹبال کلب تھے۔ وہ Més que un club کی عملی صورت تھے۔


یہ مضمون 15 اگست 2021ء کو ڈان اخبار کے ای او ایس میگزین میں شائع ہوا۔

طحہ گوہیر
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔