پاکستان

ویکسینیشن نہ کرانے والوں کے خلاف آج سے نئی پابندیوں کا امکان

تین ہفتوں میں چوتھی مرتبہ 100 سے زائد اموات ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے پابندیوں کا اعلان کیا گیا۔

اسلام آباد: ملک میں کورونا وائرس سے تین ہفتوں کے دوران چوتھی مرتبہ 100 سے زائد اموات رپورٹ ہونے کے بعد حکومت نے ویکسینیشن نہ کرانے والوں پر یکم ستمبر (آج) سے مزید پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک اور پیش رفت میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) 17 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ویکسین اور بدھ (آج) سے بیرون ملک سفر کرنے کے خواہشمند افراد کو بوسٹر شاٹس دینا شروع کرے گا۔

مزید پڑھیں: این سی او سی نے کورونا سے متعلق پابندیوں کا نفاذ 27 شہروں تک بڑھا دیا

دوسری جانب ملک بھر میں ایک ہی دن میں 14 لاکھ سے زائد ویکسین کی خوراکیں لگائی گئیں۔

علاوہ ازیں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) نے برطانیہ کی جانب سے ریڈ لسٹ میں پاکستان کو شامل رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ اگست میں کوئی بیٹا ویریئنٹ کیس سامنے نہیں آیا اور مریضوں کی مجموعی تعداد اور مثبت تناسب ایران اور عراق جیسے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں بہت کم ہے۔

این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 838 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ 118 مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

20 دنوں میں یہ چوتھا موقع تھا جب پاکستان میں ایک دن میں 100 سے زائد اموات ریکارڈ کی گئیں، اس سے قبل 11 اگست کو 102، 24 اگست کو 141 اور 27 اگست کو 120 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'وبا پر قابو پانے کیلئے این سی او سی کے مرکزی پلیٹ فارم سے فیصلے ضروری ہیں'

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 24 اگست کو حکومت نے کووڈ 19 ویکسینیشن کے لیے کم از کم عمر 18 سال سے کم کرکے 15 سال کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ وہ 17 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو یکم ستمبر سے خوراکیں لگانا شروع کردے گی۔

کئی دیگر فیصلے بھی لیے گئے جس کی وجہ سے لوگوں کے لیے اکتوبر کے وسط تک بغیر ویکسینیشن افراد کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا۔

این ایچ ایس وزارت کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ 17 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو 15 ستمبر تک ویکسین کی ایک خوارک لگوانی ہوگی اور 15 اکتوبر تک مکمل طور پر ویکسین کرنی ہوگی ورنہ انہیں تعلیمی اداروں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ کمزور مدافعتی نظام سے دوچار ہیں اور 12 سال سے زائد عمر کے ہیں وہ اپنا میڈیکل ریکارڈ دکھانے کے بعد منتخب ویکسینیشن مراکز میں ٹیکے لگواسکتے ہیں، والدین کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو ویکسین ملنے کو یقینی بنائیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا سے مئی کے بعد پہلی مرتبہ ایک روز میں 100 سے زائد اموات

ساجد شاہ نے کہا کہ بدھ (آج) سے کم از کم جزوی طور پر ٹیکے لگانے والے ٹرانسپورٹرز کو طلبہ کو لینے اور چھوڑنے کی اجازت دی جائے گی اور 30 ستمبر سے صرف مکمل طور پر ٹیکے لگوانے والے افراد ہی اپنا ٹرانسپورٹ کا کاروبار جاری رکھ سکیں گے جو طلبہ اور اسکول سے متعلقہ دیگر سامان کو فراہم کرتا ہے۔

اسی طرح انہوں نے کہا کہ جزوی طور پر ٹیکے لگائے گئے لوگ شاپنگ مالز میں داخل ہو سکتے ہیں اور کام کر سکتے ہیں لیکن انہیں 30 ستمبر تک مکمل طور پر ویکسین کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگست کے آغاز سے ہی ہوائی سفری پابندیاں پہلے سے موجود ہیں اور جنہوں نے ویکسین کی ایک خوراک لگوائی ہے وہ اندورن ملک فضائی سفر کر سکتے ہیں۔

این سی او سی کے ترجمان نے کہا کہ تاہم 30 ستمبر کے بعد صرف مکمل طور پر ویکسین والے افراد ہی اندورن اور بیرون ملک فضائی سفر کرسکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ بوسٹر شاٹس یکم ستمبر سے ان لوگوں کے لیے بھی دستیاب ہوں گے جو بیرون ملک سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ایک دن میں ریکارڈ 14 لاکھ ویکسین کی خوراکیں

این سی او سی نے اعلان کیا کہ 30 اگست کو ملک بھر میں ریکارڈ تعداد 14 لاکھ 5 ہزار 352 ویکسین کی خوارکیں لگائی گئیں جس کے بعد اب تک 5 کروڑ 51 لاکھ 78 ہزار 137 خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر معلومات شیئر کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی ترقی اسد عمر نے کہا کہ ’روزانہ ویکسینیشن کا نیا ریکارڈ قائم ہورہا ہے'۔

ایک اور ٹوئٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ مارچ 2020 سے این سی او سی کی صدارت کرنا اور این سی او سی میں قابل قدر ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملنا میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔

پاکستان کا ریڈ لسٹ میں اندراج

این ایچ ایس کی وزارت نے برطانوی حکومت کے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کے فیصلے پر اپنے تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ 27 اگست کو برطانیہ کے خارجہ، دولت مشترکہ اور ترقیاتی دفتر (ایف سی ڈی او) نے برطانیہ اور پاکستان کے درمیان سفری پابندیوں کے بارے میں ایک نوٹ جاری کیا۔

انہوں نے ایف سی ڈی او کی جانب نوٹ میں سرکاری اعداد وشمار کا حوالہ دے کر بتایا کہ بلاشبہ پاکستان کورونا کی چوتھی لہر سے گزر رہا ہے جو بنیادی طور پر ڈیلٹا وئرینٹ مختلف حالتوں پر مشتمل تھا۔

ساجد شاہ نے کہا کہ 9 اپریل اور 7 جولائی 2021 کے درمیان لیے گئے نمونوں میں بیٹا کیسز کی ترتیب دیکھی گئی تھی جبکہ اگست 2021 میں بیٹا ویرینٹ کا کوئی بھی کیسز رپورٹ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امبر لسٹ میں شامل ایران اور عراق کے مقابلے میں پاکستان میں مثبت کیسز کی تعداد اور شرح بہت کم ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت کووڈ 19 ویکسین کی خریداری کیلئے 50 ارب روپے کی منظوری کی منتظر

پاکستان میں فعال کیسز کی مجموعی تعداد 94 ہزار 573، عراق میں ایک لاکھ 32 ہزار اور ایران میں 6 لاکھ 78 ہزار ہے۔

وزارت کے ترجمان نے کہا کہ 26 اگست تک سات روز پر مشتمل مثبت تناسب کی اوسط شرح پاکستان میں 6.9 فیصد، عراق میں 18.1 فیصد اور ایران میں 32.7 فیصد تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان پہلے ہی تین اقدامات تجویز کر چکے ہیں جس میں ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ ویکسین کے ٹیکے، سفر سے 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ اور بورڈنگ سے قبل اینٹی جین ٹیسٹ شامل ہیں۔

ساجد شاہ نے کہا کہ یہ تینوں اقدامات اگر مناسب طریقے سے نافذ کیے جاتے ہیں تو کورونا سے متاثرہ مسافروں کی تعداد میں کمی کا امکان ہے۔

ثروت گیلانی اور زاہد احمد ویب سیریز میں ساتھ نظر آئیں گے

پی پی ایل کی قیادت میں کنسورشیم کا یو اے ای میں تیل و گیس کی تلاش کا معاہدہ

شہباز شریف کے 'قومی حکومت' کے بیان نے سیاسی بحث چھیڑ دی