دنیا

فورڈ موٹر کا بھارت میں اربوں ڈالر نقصان، مینوفیکچرنگ ختم کرنے کا اعلان

امریکی کمپنی کی جانب سے پلانٹ بند کردیے جانے کے بعد 4 ہزار سے زائد ملازمین بےروزگار ہوں گے، رپورٹ

فورڈ موٹر کمپنی بھارت میں اپنی مینوفیکچرنگ ختم کررہی ہے اور اس کے نتیجے میں معیشت کو 2 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا جبکہ حالیہ عرصے میں وہ بھارت چھوڑ کر جانے والی بڑی آٹو کمپنی ہوگی۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق فورڈ کی جانب سے یہ فیصلہ بھارت میں صارفین کی توجہ حاصل کرنے اور منافع کے حصول کے لیے برسوں سے تگ و دو کے بعد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کا امریکی کمپنی سے 72 ہزار سے زائدخودکار رائفلز کا معاہدہ

کار بنانے والی مشہور کمپنی 25 سال قبل بھارت آئی تھی لیکن مارکیٹ میں 2 فیصد سے بھی کم حصہ ڈال سکی۔

فورڈ نے بیان میں کہا کہ بھارت میں گزشتہ 10 برسوں میں 2 ارب سے زائد نقصان ہوا اور نئی گاڑیوں کی طلب میں بھی کمی تھی۔

فورڈ انڈیا کے سربراہ انوراگ مہروٹرا نے کہا کہ ہماری کوششوں کے باوجود ہم طویل مدتی منافع کے حصول میں کامیاب نہیں ہوپائے۔

انہوں نے کہا کہ برسوں سے جاری نقصان، مارکیٹ میں صلاحیت سے گنجائش اور بھارت کی کار مارکیٹ میں متوقع نمو میں کمی کے بعد فیصلے پر مجبور ہوئے۔

اس سے قبل امریکی کار ساز کمپنی جنرل موٹرز اور ہارلے ڈیوڈسن بھی بھارت سے جاچکی ہیں، بھارت کی مارکیٹ میں کسی زمانے میں بڑی طلب تھی اور اب یہاں سوزوکی موٹر کارپوریشن اور ہنڈائی موٹر کی کم قیمت گاڑیوں کی مانگ ہے۔

منصوبے کے مطابق فورڈ انڈیا مغربی ریاست گجرات کے علاقے سیناند میں 2021 کے اواخر تک اپنا کارخانہ بند کردے گی اور اسی طرح چنائی میں جنوبی بھارت میں انجن کی تیاری کا پلانٹ 2022 تک بند کردے گی۔

فورڈ جیسی امریکی کمپنی اب درآمدات کے ذریعے بھارت میں اپنی کاریں فروخت کرے گی اور اپنے موجودہ صارفین کو ڈیلرز کے سہارے خدمات جاری رکھے گی۔

رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنی کے اس فیصلے سے بھارت میں ایک اندازے کے مطابق 4 ہزار ملازمین متاثر ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت، امریکا کی سیٹلائٹ ڈیٹا پر عسکری معاہدے کی تیاری

فورڈ کی جانب سے بھارت میں اپنی کارسازی کے عمل کو ختم کرنے کی ایک وجہ مقامی کمپنی مہیندرا اینڈ مہیندرا کے درمیان جوائنٹ وینچر طے پانے میں ناکامی بھی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگر یہ معاہدے طےپاجاتا تو فورڈ کم لاگت پر گاڑیاں بنانے پر کام جاری رکھتی لیکن اپنے آزادانہ آپریشنز بند کر دیا ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ پرڈکشن بند کرنے کا فیصلہ شراکت داری، پلیٹ فارم شیئرنگ، پیداوار میں مینوفیکچرنگ کنٹریکٹ اور مینوفیکچرنگ پلانٹس کی فروخت کے امکان پر غور کے بعد کیا گیا تاہم اس حوالے سے اس وقت بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ملک میں جمہوریت آج بھی یرغمال ہے، مولانا فضل الرحمٰن

اپوزیشن کا کردار ادا کریں یا اعلان کریں حکومت کے سہولت کار ہیں، بلاول

گلوکارہ حمیرا چنا کی والدہ انتقال کر گئیں