دنیا

دبئی ایکسپو: سائٹ کی تعمیر کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی

سائٹ کی تعمیر کے دوران بدقسمتی سے تین مزدور کورونا کے باعث انتقال کرگئے ہیں لیکن حتمی اعدادوشمار مقامی حکام دیں گے، ترجمان ایکسپو

ایکسپو دبئی 2020 کے منتظمین نے کہا ہے کہ تین مزدور کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے ہیں اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق منتظمین نے گزشتہ روز انکشاف کیا تھا کہ تعمیراتی کام کے دوران 2 لاکھ مزدوروں میں سے 3 اموات اور 72 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں: دبئی ایکسپو 2020: سائٹ کی تعمیر کے دوران 5 مزدوروں کی ہلاکت کا اعتراف

منتظمین نے اپنے دفاع میں کہا تھا کہ اسی طرح کے کام کے دوران برطانیہ میں نصف سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

دبئی ایکسپو 2020 کے نمائندے اسکونیڈ مک گیچن نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ بدقسمتی سے کام کے دوران کورونا وائرس سے تین اموات ہوئیں جو کورونا کے دوران کام کے باعث ہوئیں۔

مک گیچن نے کہا کہ اس سے پہلے 3 اموات تعمیراتی کام کے باعث ہوئی تھیں لیکن کورونا سے متاثر ہونے والے مزدوروں کی تعداد سے متعلق تفصیلات کے لیے مقامی حکام سے رابطے کا مشورہ دیا۔

روزگار کی خاطر افریقہ، ایشیا اور عرب ممالک سے کم تنخواہ پر آنے والے مزدوروں پر انحصار کرنے والے متحدہ عرب امارات کو ان مزدوروں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے مسلسل تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تاہم عہدیداروں نے مشرق وسطیٰ میں پہلا عالمی میلے ایکسپو کے لیے ایک مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے جدوجہد کی ہے جو امید ہے کہ دبئی کی ساکھ کو بافخر انداز میں ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ لاکھوں غیر ملکی زائرین کو راغب کرنے میں کامیاب رہے گا۔

خیال رہے کہ دبئی ایکسپو کی تقریب کے افتتاح کے ایک روز بعد ایک پریس کانفرنس میں ایکسپو کے ترجمان اسکونائیڈ میک گیچن نے دعویٰ کیا تھا کہ ہلاکتوں کے بارے میں معلومات پہلے دستیاب تھیں لیکن اس کی تفصیل نہیں بتائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کا مکمل ویکیسنیٹڈ سیاحوں کو ویزے جاری کرنے کا اعلان

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حکام بعدازاں کسی وقت پر ہلاکتوں کے بارے میں مزید معلومات فراہم کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل ایکسپو کے منتظمین نے میڈیا اداروں اور دیگر صحافیوں کی بار بار درخواستوں کے باوجود کارکنوں کی ہلاکتوں، زخمیوں یا کورونا وائرس کے متاثرین کے بارے میں اعدادوشمار پیش نہیں کیے تھے۔

دوسری جانب یورپی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ پر زور دیا تھا کہ وہ ایکسپو میں حصہ نہ لیں اور متحدہ عرب امارات کے 'غیر ملکی مزدوروں سے غیر انسانی رویے اور طرز عمل' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ حالات وبائی مرض کے پھیلاؤ کے دوران مزید خراب ہوگئی ہے۔

قرار داد میں کہا گیا تھا کہ ایکسپو سے قبل کاروباری ادارے اور تعمیراتی کمپنیاں 'مزدوروں کو غیر ترجمہ شدہ دستاویزات پر دستخط، ان کے پاسپورٹ ضبط، غیر محفوظ موسمی حالات میں زیادہ سے زیادہ وقت تک کام کرنے اور غیرمحفوظ رہائش گاہ فراہم کرنے پر مجبور کر رہی تھیں۔

متحدہ عرب امارات کے حکام کی جانب سے کووڈ سے متاثر ہونے والے مزدوروں یا دیگر معاملات کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا لیکن ان کا ہدف ہے 6 ماہ کے ایکسپو کے دوران ڈھائی کروڈ سے زائد افراد دورہ کریں گے۔

ایکسپو میں داخلے کے لیے 18 سال سے زائد عمر کی شرط کے ساتھ ساتھ ویکسینیشن کا ثبوت یا کووڈ-19 کی منفی رپورٹ لازمی قرار دی گئی ہے اور ایکسپو میں بھی کورونا ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

افغانستان: طالبان کا حکومت سنبھالنے کے بعد کابل سے باہر پہلا عوامی جلسہ

شاہ رخ خان کا بیٹا آریان منشیات کیس میں گرفتار

عمر شریف کی نماز جنازہ مفتی تقی عثمانی پڑھائیں گے، زرین غزل