پاکستان

ملک میں پہلی بار ووٹرز کا صنفی فرق ایک کروڑ 20 لاکھ سے کم ہوگیا

گزشتہ سال جولائی میں صنفی فرق ایک کروڑ 27 لاکھ 20 ہزار تھا تاہم اُسی سال اکتوبر میں یہ کم ہوکر ایک کروڑ 24 لاکھ 10 ہزار ہوگیا تھا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کا کہنا ہے کہ ملک میں حالیہ سالوں میں پہلی بار ووٹرز کے درمیان صنفی فرق ایک کروڑ 20 لاکھ سے کم ہوگیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال جولائی میں صنفی فرق ایک کروڑ 27 لاکھ 20 ہزار تھا تاہم اُسی سال اکتوبر میں یہ کم ہوکر ایک کروڑ 24 لاکھ 10 ہزار ہوگیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ملک میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 12 کروڑ 11 لاکھ 90 ہزار ہے، جن میں سے 6 کروڑ 65 لاکھ (54.87 فیصد) مرد اور 5 کروڑ 46 لاکھ 90 ہزار (45.13 فیصد) خواتین شامل ہیں، یعنی صنفی فرق کم ہو کر ایک کروڑ 18 لاکھ 10 ہزار (9.74 فیصد) رہ گیا ہے۔

تاہم اعداد و شمار کے جائزے سے یہ بات سامنے آئی کہ دو صوبوں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں مرد اور خواتین ووٹرز کے درمیان فرق اب بھی 10 فیصد سے زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 80 اضلاع میں ووٹرز میں 10 فیصد سے زیادہ صنفی فرق کا انکشاف

بلوچستان میں ووٹرز کی کُل تعداد 50 لاکھ 40 ہزار ہے جن میں 28 لاکھ 70 ہزار (56.98 فیصد) مرد اور 21 لاکھ 70 ہزار (43.02 فیصد) خواتین شامل ہیں، صوبے میں صنفی فرق 13.96 فیصد ہے۔

خیبر پختونخوا میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 2 کروڑ 6 لاکھ 10 ہزار ہے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 14 لاکھ 80 ہزار (55.73 فیصد) اور خواتین کی تعداد 91 لاکھ 20 ہزار (44.27 فیصد) ہے، اس طرح یہاں صنفی فرق 11.46 فیصد ہے۔

ملک کے چاروں صوبوں میں سے پنجاب میں صنفی فرق سب سے کم 61 لاکھ 90 ہزار (52.44 فیصد) یعنی 8.98 فیصد ہے۔

صوبے میں ووٹرز کی کُل تعداد 6 کروڑ 90 لاکھ 90 ہزار ہے جن میں 3 کروڑ 76 لاکھ 20 ہزار (54.49 فیصد) مرد اور 3 کروڑ 14 لاکھ 20 ہزار (45.51 فیصد) خواتین شامل ہیں۔

دوسری جانب سندھ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 2 کروڑ 55 لاکھ 80 ہزار ہے جن میں مردوں کی تعداد ایک کروڑ 40 لاکھ (54.88 فیصد) خواتین کی تعداد ایک کروڑ 15 لاکھ 40 ہزار (45.12 فیصد) ہے۔

مزید پڑھیں: ووٹرز کے درمیان صنفی فرق پہلی بار کم ہوگیا

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ووٹرز کے درمیان صنفی فرق سب سے کم 5.98 فیصد ہے، یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 9 لاکھ 9 ہزار ہے جن میں 4 لاکھ 81 ہزار (52.99 فیصد) مرد اور 4 لاکھ 27 ہزار (47.01 فیصد) خواتین شامل ہیں۔

گزشتہ سال اکتوبر میں ملک میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 11 کروڑ 57 لاکھ 50 ہزار تھی جن میں 6 کروڑ 40 لاکھ 70 ہزار (55.36 فیصد) مرد اور 5 کروڑ 16 لاکھ 60 ہزار (44.64 فیصد) خواتین شامل تھیں۔

گزشتہ سال جولائی میں ڈان کو موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ووٹرز کی کُل تعداد 11 کروڑ 23 لاکھ 90 ہزار تھی اور ووٹرز کے درمیان صنفی فرق ایک کروڑ 27 لاکھ 20 ہزار کا تھا۔

اب سمجھ آیا کہ آسٹریلیا کو دنیائے کرکٹ کی سپر پاور کیوں کہا جاتا ہے؟

ملالہ کو لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کی پابندی برقرار رہنے کا خدشہ

اپوزیشن کا اسپیکر سے انتخابی اصلاحات پر نئی کمیٹی بنانے کا مطالبہ